سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
10. بَابُ : التَّشْدِيدِ فِي الاِلْتِفَاتِ فِي الصَّلاَةِ
10. باب: نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کی شناعت کا بیان۔
Chapter: Stern warning against turning around when praying
حدیث نمبر: 1196
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله بن المبارك، عن يونس، عن الزهري، قال: سمعت ابا الاحوص يحدثنا في مجلس سعيد ابن المسيب , وابن المسيب جالس , انه سمع ابا ذر , يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يزال الله عز وجل مقبلا على العبد في صلاته ما لم يلتفت , فإذا صرف وجهه انصرف عنه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْأَحْوَصِ يُحَدِّثُنَا فِي مَجْلِسِ سَعِيدِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ , وَابْنُ الْمُسَيَّبِ جَالِسٌ , أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا ذَرٍّ , يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَزَالُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مُقْبِلًا عَلَى الْعَبْدِ فِي صَلَاتِهِ مَا لَمْ يَلْتَفِتْ , فَإِذَا صَرَفَ وَجْهَهُ انْصَرَفَ عَنْهُ".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: برابر اللہ بندے پر اس کی نماز میں متوجہ رہتا ہے اس وقت تک جب تک کہ وہ ادھر ادھر متوجہ نہیں ہوتا، اور جب وہ رخ پھیر لیتا ہے تو اللہ بھی اس سے پھر جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 165 (909)، (تحفة الأشراف: 11998)، مسند احمد 5/172، سنن الدارمی/الصلاة 134 (1463) (ضعیف) (اس کے راوی ’’أبو الأحوص‘‘ لین الحدیث ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن النسائى الصغرى1196جندب بن عبد اللهلا يزال الله مقبلا على العبد في صلاته ما لم يلتفت فإذا صرف وجهه انصرف عنه
   سنن أبي داود909جندب بن عبد اللهلا يزال الله مقبلا على العبد وهو في صلاته ما لم يلتفت فإذا التفت انصرف عنه

سنن نسائی کی حدیث نمبر 1196 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1196  
1196۔ اردو حاشیہ:
➊ نماز میں ادھر ادھر جھانکنا سخت منع ہے۔
➋ اس حدیث مبارکہ سے نماز کی فضیلت و اہمیت بھی واضح ہوتی ہے کہ نماز اللہ تعالیٰ کا اپنے بندے پر متوجہ ہونے کا سبب ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کا اپنے بندے پر کمال لطف و کرم ہے۔
➌ نماز میں جھانکنا اللہ تعالیٰ سے اعراض کرنا ہے۔ جب بندہ اللہ کی رحمت سے خود ہی منہ موڑتا ہے تواللہ تعالیٰ بھی اس سے اعراض فرما لیتا ہے، لہٰذا نماز میں کسی طرف جھانکا نہیں جا سکتا۔ ہاں، نماز میں کسی مجبوری کی وجہ سے جھانکنا پڑے تو الگ بات ہے، مثلاً: امام کا کسی ضرورت کے تحت مقتدیوں کی طرف یا مقتدیوں کا ضرورت کی بنا پر امام کی طرف جھانکنا۔ ان صورتوں میں بھی کنکھیوں ہی سے کام لینا چاہیے، نہ کہ پورا منہ قبلے سے ہٹا لیا جائے، جیسا کہ اگلے باب کی حدیث میں آ رہا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1196   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.