سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
حدیث نمبر: 1119
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح ، انبانا سفيان ، انبانا ضمرة بن سعيد ، عن عبيد الله بن عبد الله ، قال: كتب الضحاك بن قيس إلى النعمان بن بشير ، اخبرنا باي شيء كان النبي صلى الله عليه وسلم يقرا يوم الجمعة مع سورة الجمعة، قال:" كان يقرا فيها: هل اتاك حديث الغاشية".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ ، أَنْبَأَنَا ضَمْرَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: كَتَبَ الضَّحَّاكُ بْنُ قَيْسٍ إِلَى النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ ، أَخْبِرْنَا بِأَيِّ شَيْءٍ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ مَعَ سُورَةِ الْجُمُعَةِ، قَالَ:" كَانَ يَقْرَأُ فِيهَا: هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ".
عبیداللہ بن عبداللہ کہتے ہیں کہ ضحاک (احنف) بن قیس نے نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کو لکھا کہ آپ ہمیں بتائیے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن نماز جمعہ میں سورۃ الجمعہ کے ساتھ اور کون سی سورت پڑھتے تھے؟ نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم   «هل أتاك حديث الغاشية» پڑھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الجمعة 16 (878)، سنن ابی داود/الصلاة 242 (1123)، سنن النسائی/الجمعة 39 (1424)، (تحفة الأشراف: 11634)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجمعة 9 (19)، مسند احمد (4/270، 277، سنن الدارمی/الصلاة 203 (1607، 1608) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that ‘Ubaidullah bin ‘Abdullah said: “Dahhak bin Qais wrote to Nu’man bin Bashir, saying: ‘Tell us what the Messenger of Allah (ﷺ) used to recite on Friday along with Surah Al-Jumu’ah.’ He said: ‘He used to recite: “Has there come to you the narration of the overwhelming (i.e., the Day of Resurrection)?’” [Al-Ghashiyah (88)]
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1120
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا الوليد بن مسلم ، عن سعيد بن سنان ، عن ابي الزاهرية ، عن ابي عنبة الخولاني ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان يقرا في الجمعة: ب سبح اسم ربك الاعلى و هل اتاك حديث الغاشية".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ سِنَانٍ ، عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ ، عَنْ أَبِي عِنَبَةَ الْخَوْلَانِيِّ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يَقْرَأُ فِي الْجُمُعَةِ: بِ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ".
ابوعنبہ خولانی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز جمعہ میں: «سبح اسم ربك الأعلى»  اور «هل أتاك حديث الغاشية»  پڑھتے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12075، (الف) ومصباح الزجاجة: 398) (صحیح)» ‏‏‏‏ (دوسری صحیح سند کے ساتھ صحیحین میں یہ حدیث موجود ہے، اس بناء پر یہ صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں سعید بن سنان ضعیف راوی ہیں، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 1027)۔

وضاحت:
۱؎: دوسری حدیث میں ہے کہ آپ ﷺ نے جمعہ میں سورۃ «ق» پڑھی، اور ایک روایت میں ہے کہ سورۃ «قمر» پڑھی۔

It was narrated from Abu ‘Inabah Al-Khawlani that the Prophet (ﷺ) used to recite “Glorify the Name of your Lord the Most High” and “Has there come to you the narration of the overwhelming (i.e., the Day of Resurrection)? [Al-A’la (87) and Al-Ghashiyah (88)] on Friday.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
91. بَابُ: مَا جَاءَ فِيمَنْ أَدْرَكَ مِنَ الْجُمُعَةِ رَكْعَةً
91. باب: جمعہ کی ایک رکعت پانے والے کے حکم کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning one who catches one Rak’ah of Friday Prayer
حدیث نمبر: 1121
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح ، انبانا عمر بن حبيب ، عن ابن ابي ذئب ، عن الزهري ، عن ابي سلمة ، وسعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من ادرك من الجمعة ركعة، فليصل إليها اخرى".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، أَنْبَأَنَا عُمَرُ بْنُ حَبِيبٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنِ أَبِي سَلَمَةَ ، وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الْجُمُعَةِ رَكْعَةً، فَلْيَصِلْ إِلَيْهَا أُخْرَى".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے جمعہ کی ایک رکعت پا لی، تو اس کے ساتھ دوسری رکعت ملا لے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13254ومصباح الزجاجة: 399)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجمعة 3 (11) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں عمر بن حبیب ضعیف راوی ہیں، لیکن دوسرے طرق کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، تراجع الألبانی: رقم: 467، نیز ملاحظہ ہو الروضة الندیة 376)

وضاحت:
۱؎: یعنی جمعہ اس کا صحیح ہو گیا، اب ایک رکعت اور پڑھ لے، اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر ایک رکعت بھی نہ پائے، مثلاً: دوسری رکعت کے سجدے میں شریک ہو، یا قعدہ (تشہد) میں تو جمعہ نہیں ملا، اب وہ ظہر کی چار رکعتیں پڑھے، اور یہ بعض اہل علم کا مذہب ہے، اور بعض اہل علم کے نزدیک جمعہ میں شامل ہونے والا اگر ایک رکعت سے کم پائے یعنی جیسے رکوع کے بعد سے سلام پھیرنے کے وقت کی مدت تو وہ جمعہ دو رکعت ادا کرے اس لیے کہ حدیث میں آیا ہے: «ما أدركتم فصلوا وما فاتكم فأتموا» کہ امام کے ساتھ جو ملے وہ پڑھو اور جو نہ ملے اس کو پوری کر لو تو جمعہ میں شریک ہونے والا نماز جمعہ ہی پڑھے گا، اور یہ دو رکعت ہی ہے۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (ﷺ) said: “Whoever catches one Rak’ah of Friday, let him add another Rak’ah to it.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 1122
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وهشام بن عمار ، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن الزهري ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من ادرك من الصلاة ركعة فقد ادرك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةً فَقَدْ أَدْرَكَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے نماز کی ایک رکعت پالی تو اس نے نماز پا لی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساجد 30 (607، 608)، سنن الترمذی/الصلاة 260 (524)، سنن النسائی/المواقیت 29 (554)، الجمعة 40 (1426)، (تحفة الأشراف: 15143)، وقدأخرجہ: صحیح البخاری/المواقیت 29 (580)، سنن ابی داود/الصلاة 241 (1121)، موطا امام مالک/وقوت الصلاة 3 (15)، مسند احمد (2/241، 265، 271، 280، 375، 376)، سنن الدارمی/الصلاة 22 (1256) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اب یہ تمام نماز کو شامل ہے، امام کے ساتھ ایک رکعت پائے تو جماعت کا ثواب پا لے گا، وقت کے اندر ایک رکعت پا لے تو نماز ادا ہو گی نہ کہ قضا۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Whoever catches one Rak’ah of prayer, he has caught it.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: بخاري ومسلم
حدیث نمبر: 1123
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عثمان بن سعيد بن كثير بن دينار الحمصي ، حدثنا بقية بن الوليد ، حدثنا يونس بن يزيد الايلي ، عن الزهري ، عن سالم ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من ادرك ركعة من صلاة الجمعة او غيرها، فقد ادرك الصلاة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ الْأَيْلِيُّ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنْ صَلَاةِ الْجُمُعَةِ أَوْ غَيْرِهَا، فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلَاةَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے جمعہ یا کسی بھی نماز سے ایک رکعت پا لی تو اس نے وہ نماز پا لی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7001)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/المواقیت 30 (558) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Whoever catches one Rak’ah of Friday prayer or other than it, then he has caught the prayer.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
92. بَابُ: مَا جَاءَ مِنْ أَيْنَ تُؤْتَى الْجُمُعَةُ
92. باب: کتنی دور سے جمعہ کے لیے آنا ضروری ہے۔
Chapter: What was narrated concerning from where you should come to Friday (Prayer)
حدیث نمبر: 1124
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا سعيد بن ابي مريم ، عن عبد الله بن عمر ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال:" إن اهل قباء كانوا يجمعون مع رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم الجمعة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" إِنَّ أَهْلَ قُبَاءَ كَانُوا يُجَمِّعُونَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: قباء کے رہنے والے جمعے کے دن جمعے کی نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں ادا کرتے تھے۔

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The people of Quba’ used to pray with the Messenger of Allah (ﷺ) on Fridays.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
93. بَابُ: فِيمَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ
93. باب: بغیر عذر کے جمعہ چھوڑنے والے کے بارے میں وارد وعید کا بیان۔
Chapter: Those who do not attend Friday prayer without an excuse
حدیث نمبر: 1125
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن إدريس ، ويزيد بن هارون ، ومحمد بن بشر ، قالوا: حدثنا محمد بن عمرو ، حدثني عبيدة بن سفيان الحضرمي ، عن ابي الجعد الضمري وكان له صحبة وكان له صحبة، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" من ترك الجمعة ثلاث مرات تهاونا بها، طبع على قلبه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ، وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنِي عُبَيْدَةُ بْنُ سُفْيَانَ الْحَضْرَمِيُّ ، عَنْ أَبِي الْجَعْدِ الضَّمْرِيِّ وَكَانَ لَهُ صُحْبَةٌ وَكَانَ لَهُ صُحْبَةٌ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ تَهَاوُنًا بِهَا، طُبِعَ عَلَى قَلْبِهِ".
ابوجعد ضمری رضی اللہ عنہ (انہیں شرف صحبت حاصل ہے) کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے تین جمعے سستی سے چھوڑ دئیے، اس کے دل پہ مہر لگ گئی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 210 (1052)، سنن الترمذی/الصلاة 242 (500)، سنن النسائی/الجمعة 14 (1368)، (تحفة الأشراف: 11883) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی اس کا دل خیر اور ہدایت کو قبول کرنے کی صلاحیت سے محروم کر دیا جائے گا۔ اس کے دل پر غفلت چھا جائے گی، اور عبادت کا ذوق و شوق جاتا رہے گا، اور بعض نے کہا: اس میں نفاق آ جائے گا، اور ایمان کا نور جاتا رہے گا، نبی اکرم ﷺ نے پوری زندگی جمعہ کی نماز پابندی سے پڑھائی، اہل علم نے اس کے فرض عین ہونے پر اجماع کیا ہے، اس لیے فریضہ جمعہ کا ادا کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے۔

It was narrated that Abu Ja’d Ad-Damri who was a Companion said that the Prophet (ﷺ) said: “Whoever abandons Friday (prayer) three times, neglecting it, a seal will be placed over his heart.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
حدیث نمبر: 1126
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا ابو عامر ، حدثنا زهير ، عن اسيد بن ابي اسيد . ح وحدثنا احمد بن عيسى المصري ، حدثنا عبد الله بن وهب ، عن ابن ابي ذئب ، عن اسيد بن ابي اسيد ، عن عبد الله بن ابي قتادة ، عن جابر بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من ترك الجمعة ثلاثا من غير ضرورة، طبع الله على قلبه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنْ أَسِيدِ بْنِ أَبِي أَسِيدٍ . ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنْ أَسِيدِ بْنِ أَبِي أَسِيدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ ثَلَاثًا مِنْ غَيْرِ ضَرُورَةٍ، طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قَلْبِهِ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے تین جمعے بغیر کسی ضرورت کے چھوڑ دئیے اللہ تعالیٰ اس کے دل پہ مہر لگا دے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ (تحفة الأشراف: 2363، ومصباح الزجاجة: 401)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الجمعة 3 (1373)، مسند احمد (3/332) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Jabir bin ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Whoever abandons Friday (prayer) three times, for no necessary reason, Allah will place a seal over his heart.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
حدیث نمبر: 1127
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا معدي بن سليمان ، حدثنا ابن عجلان ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الا هل عسى احدكم ان يتخذ الصبة من الغنم على راس ميل او ميلين فيتعذر عليه الكلا، فيرتفع ثم تجيء الجمعة، فلا يجيء ولا يشهدها، وتجيء الجمعة، فلا يشهدها، وتجيء الجمعة، فلا يشهدها حتى يطبع على قلبه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مَعْدِيُّ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَلَا هَلْ عَسَى أَحَدُكُمْ أَنْ يَتَّخِذَ الصُّبَّةَ مِنَ الْغَنَمِ عَلَى رَأْسِ مِيلٍ أَوْ مِيلَيْنِ فَيَتَعَذَّرَ عَلَيْهِ الْكَلَأُ، فَيَرْتَفِعَ ثُمَّ تَجِيءُ الْجُمُعَةُ، فَلَا يَجِيءُ وَلَا يَشْهَدُهَا، وَتَجِيءُ الْجُمُعَةُ، فَلَا يَشْهَدُهَا، وَتَجِيءُ الْجُمُعَةُ، فَلَا يَشْهَدُهَا حَتَّى يُطْبَعَ عَلَى قَلْبِهِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سن لو! قریب ہے کہ تم میں سے کوئی شخص ایک یا دو میل کے فاصلے پہ بکریوں کا ایک ریوڑ اکٹھا کر لے، وہاں گھاس ملنی مشکل ہو جائے تو دور چلا جائے، پھر جمعہ آ جائے اور وہ واپس نہ آئے، اور نماز جمعہ میں شریک نہ ہو، پھر جمعہ آئے اور وہ حاضر نہ ہو، اور پھر جمعہ آئے اور وہ حاضر نہ ہو، بالآخر اس کے دل پہ مہر لگا دی جاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14148، ومصباح الزجاجة: 402) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں معدی بن سلیمان ضعیف راوی ہیں، لیکن حدیث شاہد کی وجہ سے حسن ہے، ملاحظہ ہو: صحیح الترغیب: 733)

It was narrated that Abu Hurairah said: The Messenger of Allah (ﷺ) said: “What if one of you were to take a flock of sheep and look for grass for them one or two miles away, but he cannot find any at that distance, so he goes further away? Then (the time for) Friday comes but he does not attend it, then (another) Friday comes but he does not attend it, and (another) Friday comes but he does not attend it, until Allah places a seal on his heart.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف لضعف معدي بن سليمان“
وللحديث شاھد ضعيف جدًا عند أبي يعلي (2198)
وشاھد آخر عند الطبراني في الأوسط (338)
وإسناده ضعيف (راجع مجمع الزوائد 2/ 193)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 417
حدیث نمبر: 1128
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا نصر بن علي الجهضمي ، حدثنا نوح بن قيس ، عن اخيه ، عن قتادة ، عن الحسن ، عن سمرة بن جندب ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من ترك الجمعة متعمدا، فليتصدق بدينار، فإن لم يجد فبنصف دينار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ ، عَنْ أَخِيهِ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ مُتَعَمِّدًا، فَلْيَتَصَدَّقْ بِدِينَارٍ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَبِنِصْفِ دِينَارٍ".
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے جمعہ جان بوجھ کر چھوڑ دیا، تو وہ ایک دینار صدقہ کرے، اور اگر ایک دینار نہ ہو سکے تو آدھا دینار ہی سہی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الجمعة 3 (1373)، (تحفة الأشراف: 4599)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 211 (1053)، مسند احمد (5/8، 14) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (عقیقہ والی حدیث کے علاوہ حسن بصری کاسماع سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں ہے)

It was narrated from Samurah bin Jundab that the Prophet (ﷺ) said: “Whoever abandons Friday deliberately, let him give a Dinar in charity, and if he cannot afford that, then (let him give) half a Dinar.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (1053) نسائي (1373ب)
قتادة عنعن
وللحديث شاهد ضعيف عند أبي داود (1053)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 417

Previous    29    30    31    32    33    34    35    36    37    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.