Note: Copy Text and Paste to word file

سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
93. بَابُ : فِيمَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ
باب: بغیر عذر کے جمعہ چھوڑنے والے کے بارے میں وارد وعید کا بیان۔
حدیث نمبر: 1128
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ ، عَنْ أَخِيهِ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ مُتَعَمِّدًا، فَلْيَتَصَدَّقْ بِدِينَارٍ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَبِنِصْفِ دِينَارٍ".
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے جمعہ جان بوجھ کر چھوڑ دیا، تو وہ ایک دینار صدقہ کرے، اور اگر ایک دینار نہ ہو سکے تو آدھا دینار ہی سہی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الجمعة 3 (1373)، (تحفة الأشراف: 4599)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 211 (1053)، مسند احمد (5/8، 14) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (عقیقہ والی حدیث کے علاوہ حسن بصری کاسماع سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1128 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1128  
اردو حاشہ:
فائدہ:
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
ا س لئے جمعہ چھوڑنے سے وہ کفارہ ثابت نہیں ہوتا۔
جو اس میں بیان ہوا ہے تاہم بغیرشرعی عذر کے جمعہ چھوڑنا سخت گناہ ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1128