ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں سکھاتے کہ ہم رکوع اور سجدے میں امام سے پہل نہ کریں اور (فرماتے) جب امام «اللہ اکبر» کہے تو تم بھی «اللہ اکبر» کہو، اور جب سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو ۱؎۔
It was narrated that Abu Hurairah said:
“The Prophet (ﷺ) used to teach us not to bow or prostrate before the Imam; when he says the Takbir then say the Takbir, and when he prostrates, you should prostrate.”
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص امام سے پہلے اپنا سر اٹھاتا ہے، کیا وہ اس بات سے نہیں ڈرتا کہ اللہ تعالیٰ اس کے سر کو گدھے کے سر سے بدل دے“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یعنی گدھے کی طرح اس کو بے وقوف بنا دے، اور آخرت میں وہ گدھے کی طرح اٹھے، بعضوں نے کہا کہ دنیا میں بھی گدھے کی طرح مسخ ہو سکتا ہے، اس لئے کہ یہ مسخ خاص ہے اور اس امت میں وہ ہو سکتا ہے، البتہ مسخ عام نہیں ہو گا۔
It was narrated that Abu Hurairah said:
“The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Does not the one who raises his head before the Imam fear that Allah may turn his head into the head of a donkey?’”
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرا بدن بھاری ہو گیا ہے، لہٰذا جب میں رکوع میں جاؤں تب تم رکوع میں جاؤ، اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھا لوں تو تم اپنا سر اٹھاؤ، اور جب سجدہ میں چلا جاؤں تو تم سجدہ میں جاؤ، میں کسی شخص کو نہ پاؤں کہ وہ مجھ سے پہلے رکوع یا سجدے میں چلا جائے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8994، ومصباح الزجاجة: 345) (صحیح)» (دوسری سندوں سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں دارم مجہول ہیں، ملاحظہ: الصحیحة: 1725)
It was narrated that Abu Musa said:
“The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘I have gained weight, so when I bow, then bow, and when I stand up, then stand up, and when I prostrate, then prostrate. I should never find anyone preceding me in bowing or prostration.’”
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم رکوع اور سجدے میں مجھ سے سبقت نہ کرو، اگر میں رکوع تم سے پہلے کروں گا تو تم مجھ کو پا لو گے جب میں رکوع سے سر اٹھا رہا ہوں گا، اور اگر میں سجدہ میں تم سے پہلے جاؤں گا تو تم مجھ کو پا لو گے جب میں سجدہ سے سر اٹھا رہا ہوں گا، کیونکہ میرا جسم بھاری ہو گیا ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11426، ومصباح الزجاجة: 346)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 75 (619)، مسند احمد (4/92، 98)، سنن الدارمی/الصلاة 72 (1354) (حسن صحیح)»
It was narrated that Mu’awiyah bin Abu Sufyan said:
“The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Do not bow or prostrate before me. No matter how far ahead of you I bow, you will catch up with me when I stand up, and no matter how far ahead of you I prostrate, you will catch up with me when I raise my head. I have become bulky.’”
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ بدسلوکی اور بےرخی کی بات ہے کہ آدمی نماز ختم کرنے سے پہلے اپنی پیشانی پر باربار ہاتھ پھیرے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13971، ومصباح الزجاجة: 347) (ضعیف)» (اس حدیث کی سند میں ہارون ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 877)
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“It is impolite for a man to wipe his forehead a great deal before he finishes prayer.”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف،فيه هارون بن هارون وقد اتفقوا علي تضعيفه‘‘ وھو: ضعيف (تقريب:7247) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 412
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نماز میں اپنی انگلیاں نہ چٹخاؤ“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10053، ومصباح الزجاجة: 348) (ضعیف)» (اس کی سند میں حارث الا ٔعور ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 378)
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا کہ اس نے نماز میں تشبیک کر رکھی ہے ۱؎، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی انگلیاں الگ الگ کر دیں۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الصلاة (386)، (تحفة الأشراف: 11121)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/54، 4/242، 243)، سنن الدارمی/الصلاة 121 (1445) (ضعیف)» (علقمہ اور ابو بکر بن عیاش کے ضعف کی وجہ سے یہ ضعیف ہے)
وضاحت: ۱؎: ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کرنے کا نام تشبیک ہے۔
It was narrated from Ka’b bin ‘Ujrah that the Messenger of Allah (ﷺ) saw a man who had interlocked his fingers during the prayer, so the Messenger of Allah (ﷺ) separated his fingers.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی شخص جمائی لے تو اپنا ہاتھ اپنے منہ پر رکھ لے اور آواز نہ کرے، اس لیے کہ شیطان اس سے ہنستا ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12968، ومصباح الزجاجة: 349)، قد أخرجہ: صحیح البخاری/بدء الخلق 11 (3289)، سنن ابی داود/الأدب 97 (5028)، سنن الترمذی/الأدب 7 (2748)، مسند احمد (2/397، 3/31)، ومن غير ذكر: ''ولا يعوي'' (موضوع)» ( «ولا يعوي» کے لفظ کے ساتھ یہ حدیث موضوع ہے، اس کے بغیر صحیح ہے کما فی التخریج، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 2420، ومصباح الز جاجہ بتحقیق الشہری: 351)
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“When anyone of you yawns, let him put his hand over his mouth and not make a sound, because Satan laughs at him.”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: موضوع بهذا اللفظ وصحيح بدون ولا يعو
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا عبد اللّٰه بن سعيد المقبري: متروك وحديث البخاري (6223) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 412
ثابت کے والد دینار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز میں تھوکنا، رینٹ نکالنا، حیض کا آنا اور اونگھنا، شیطان کی جانب سے ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأدب (2748)، (تحفة الأشراف: 3543) (ضعیف)» (اس کی سند میں ابو الیقظان عثمان بن عمیر البجلی ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 3379)
It was narrated from ‘Adi bin Thabit, from his father, from his grandfather, that the Prophet (ﷺ) said:
“Spitting, blowing one’s nose, menstruating and drowsiness during the prayer are from Satan.”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا ترمذي (2748) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 412