ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حمامات (غسل خانوں) میں داخل ہونے سے منع فرمایا، پھر آپ نے مردوں کو تہبند باندھ کر جانے کی رخصت دی۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأدب 43 (2802)، سنن ابن ماجہ/الأدب 38 (3749)، (تحفة الأشراف: 17798)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/132، 139، 179) (ضعیف)» (سند میں ابوعذرہ مجہول راوی ہیں)
Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ forbade to enter the hot baths. He then permitted men to enter them in lower garments.
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 3998
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (4474) أخرجه الترمذي (2802 وسنده حسن) وابن ماجه (3749 وسنده حسن) وقال الترمذي: ’’وإسناده ليس بذك القائم‘‘، و أبو عذرة: حسن الحديث، و السند قائم و الحمد للّٰه
(مرفوع) حدثنا محمد بن قدامة، حدثنا جرير. ح وحدثنا محمد بن المثنى، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة جميعا، عن منصور، عن سالم بن ابي الجعد، قال ابن المثنى عن ابي المليح، قال: دخل نسوة من اهل الشام على عائشة رضي الله عنها، فقالت: ممن انتن؟ قلن: من اهل الشام، قالت: لعلكن من الكورة التي تدخل نساؤها الحمامات؟ قلن: نعم، قالت: اما إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" ما من امراة تخلع ثيابها في غير بيتها إلا هتكت ما بينها وبين الله تعالى"، قال ابو داود: هذا حديث جرير وهو اتم، ولم يذكر جرير ابا المليح، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ. ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ جَمِيعًا، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، قَالَ: دَخَلَ نِسْوَةٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَقَالَتْ: مِمَّنْ أَنْتُنَّ؟ قُلْنَ: مِنْ أَهْلِ الشَّامِ، قَالَتْ: لَعَلَّكُنَّ مِنَ الْكُورَةِ الَّتِي تَدْخُلُ نِسَاؤُهَا الْحَمَّامَاتِ؟ قُلْنَ: نَعَمْ، قَالَتْ: أَمَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَا مِنَ امْرَأَةٍ تَخْلَعُ ثِيَابَهَا فِي غَيْرِ بَيْتِهَا إِلَّا هَتَكَتْ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ تَعَالَى"، قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَا حَدِيثُ جَرِيرٍ وَهُوَ أَتَمُّ، وَلَمْ يَذْكُرْ جَرِيرٌ أَبَا الْمَلِيحِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ابوالملیح کہتے ہیں اہل شام کی کچھ عورتیں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئیں تو انہوں نے ان سے پوچھا: تم کہاں کی ہو؟ ان سب نے کہا: ہم اہل شام سے تعلق رکھتی ہیں، یہ سن کر وہ بولیں: شاید تم اس علاقہ کی ہو جہاں کی عورتیں بھی غسل خانوں میں داخل ہوتی ہیں، ان سب نے کہا: ہاں، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: سنو! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”جو بھی عورت اپنے کپڑے اپنے گھر کے علاوہ کہیں اور اتارتی ہے تو وہ اپنے پردے کو جو اس کے اور اللہ کے درمیان ہے پھاڑ دیتی ہے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ جریر کی روایت ہے جو زیادہ کامل ہے اور جریر نے ابوالملیح کا ذکر نہیں کیا ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «وحدیث محمد بن قدامة قد تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17804،16090)، وقد أخرجہ: حدیث محمد بن مثنی: سنن الترمذی/الأدب 43 (2803)، سنن ابن ماجہ/الأدب 38 (3750)، مسند احمد (6/41، 199)، سنن الدارمی/الاستئذان 23 (2693) (صحیح)»
Narrated Aishah, Ummul Muminin: Abul Malih said: Some women of Syria came to Aishah. She asked them: From whom are you? They replied: From the people of Syria. She said: Perhaps you belong to the place where women enter hot baths (for washing ). The said: Yes. She said: I heard the Messenger of Allah ﷺ say: If a woman puts off her clothes in a place other than her house, she tears the veil between her and Allah, the Exalted. Abu Dawud said: This is the tradition narrated by Jarir, and it is more perfect. Jarir did not mention Abu al-Malih. He said (on the authority of 'Aishah) that the Messenger of Allah ﷺ said.
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 3999
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (4475) أخرجه الترمذي (2803 وسنده حسن) ورواه ابن ماجه (3750 وسنده حسن)
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عنقریب عجم کی سر زمین تمہارے لیے فتح کر دی جائے گی اور اس میں تمہیں ایسے گھر ملیں گے جنہیں حمام کہا جائے گا تو اس میں مرد بغیر تہ بند کے داخل نہ ہوں اور عورتوں کو ان میں جانے سے روکو سوائے بیمار یا زچہ کے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الأدب 38 (3748)، (تحفة الأشراف: 8877) (ضعیف)» (عبدالرحمن بن زیاد بن انعم إفریقی ضعیف ہیں)
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Prophet ﷺ said: After some time the lands of the non-Arabs will be conquered for you, and there you will find houses called hammamat (hot baths). so men should not enter them (to wash) except in lower garments, and forbid the women to enter them except a sick or one who is in a child-bed.
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 4000
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابن ماجه (3748) الإفريقي ضعيف انوار الصحيفه، صفحه نمبر 143
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن محمد بن نفيل، حدثنا زهير، عن عبد الملك بن ابي سليمان العرزمي، عن عطاء /a>، عن يعلى: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى رجلا يغتسل بالبراز بلا إزار، فصعد المنبر، فحمد الله واثنى عليه، ثم قال صلى الله عليه وسلم:" إن الله عز وجل حيي ستير يحب الحياء والستر، فإذا اغتسل احدكم، فليستتر". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُفَيْلٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ الْعَرْزَمِيِّ، عَنْ عَطَاءٍ /a>، عَنْ يَعْلَى: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا يَغْتَسِلُ بِالْبَرَازِ بِلَا إِزَارٍ، فَصَعَدَ الْمِنْبَرَ، فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حَيِيٌّ سِتِّيرٌ يُحِبُّ الْحَيَاءَ وَالسَّتْرَ، فَإِذَا اغْتَسَلَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَسْتَتِرْ".
یعلیٰ بن امیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو بغیر تہ بند کے (میدان میں) نہاتے دیکھا تو آپ منبر پر چڑھے اور اللہ کی حمد و ثنا کی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ حیاء دار ہے پردہ پوشی کرنے والا ہے اور حیاء اور پردہ پوشی کو پسند فرماتا ہے لہٰذا جب تم میں سے کوئی نہائے تو ستر کو چھپا لے“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الغسل والتیمم 7 (404)، (تحفة الأشراف: 11845)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/224) (صحیح)»
Narrated Yala: The Messenger of Allah ﷺ saw a man washing in a public place without a lower garment. So he mounted the pulpit, praised and extolled Allah and said: Allah is characterised by modesty and concealment. So when any of you washes, he should conceal himself.
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 4001
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (447) أخرجه النسائي (406) عطاء: بينھما صفوان بن يعليٰ كما تقدم (1819) وانظر الحديث الآتي (4013)
The tradition mentioned above has also been transmitted by Yala from the Prophet ﷺ through a different chain of narrators. Abu Dawud said: The former is more perfect.
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 4002
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح أخرجه النسائي (407) ورواه أسباط بن محمد عن عبد الملك بن السليمان، انظر النكت الظراف (9/115)
زرعہ بن عبدالرحمٰن بن جرہد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں جرہد اصحاب صفہ میں سے تھے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس بیٹھے اور میری ران کھلی ہوئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تجھے معلوم نہیں کہ ران ستر ہے (اس کو چھپانا چاہیئے)“۔
Narrated Jarhad: The Messenger of Allah ﷺ sat with us and my thigh was uncovered. He said: Do you not know that thigh is a private part ?
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 4003
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (3112) زرعة بن عبد الرحمن بن جرھد: ذكره ابن حبان في الثقات وحسنه الترمذي وصحح له الحاكم والذھبي وللحديث شواھد كثيرة عند الترمذي (2797) وغيره
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی ران نہ کھولو اور کسی زندہ یا مردہ کی ران کو نہ دیکھو“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اس حدیث میں نکارت ہے۔
Narrated Ali ibn Abu Talib: The Prophet ﷺ said: Do not uncover you thigh, and do not look at the thigh of the living and the dead. Abu Dawud said: This tradition disagrees with the generally reported traditions (nakarah).
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 4004
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا انظر الحديث السابق (3140) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 143
مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک بھاری پتھر اٹھائے ہوئے چل رہا تھا کہ اسی دوران میرا کپڑا (تہبند میرے جسم سے کھل کر) گر پڑا تو مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا کپڑا اٹھا کر باندھ لو اور ننگے نہ چلو“۔
Narrated Al-Miswar bin Makhramah: I lifted a heavy stone. While I was walking my garment fell down. The Messenger of Allah ﷺ said to me: Take you garment upon you, and do not walk naked.
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 4005
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن مسلمة، حدثنا ابي. ح وحدثنا ابن بشار، حدثنا يحيى نحوه، عن بهز بن حكيم، عن ابيه، عن جده، قال: قلت:" يا رسول الله، عوراتنا ما ناتي منها وما نذر؟ قال: احفظ عورتك إلا من زوجتك او ما ملكت يمينك، قال: قلت: يا رسول الله، إذا كان القوم بعضهم في بعض، قال: إن استطعت ان لا يرينها احد فلا يرينها، قال: قلت: يا رسول الله، إذا كان احدنا خاليا، قال: الله احق ان يستحيا منه من الناس". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا أَبِي. ح وحَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى نَحْوَهُ، عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قُلْتُ:" يَا رَسُولَ اللَّهِ، عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِي مِنْهَا وَمَا نَذَرُ؟ قَالَ: احْفَظْ عَوْرَتَكَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِكَ أَوْ مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِذَا كَانَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ، قَالَ: إِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا يَرَيَنَّهَا أَحَدٌ فَلَا يَرَيَنَّهَا، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِذَا كَانَ أَحَدُنَا خَالِيًا، قَالَ: اللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنَ النَّاسِ".
معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم اپنا ستر کس سے چھپائیں اور کس سے نہ چھپائیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ستر سب سے چھپاؤ سوائے اپنی بیوی اور اپنی لونڈیوں کے“ وہ کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! جب لوگ ملے جلے ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم سے ہو سکے کہ تمہارا ستر کوئی نہ دیکھے تو اسے کوئی نہ دیکھے“ وہ کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! جب ہم میں سے کوئی تنہا خالی جگہ میں ہو؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں کے بہ نسبت اللہ زیادہ حقدار ہے کہ اس سے شرم کی جائے۔“
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/ الطہارة قبیل حدیث (278 تعلیقًا)، سنن الترمذی/الأدب 39 (2794)، سنن ابن ماجہ/النکاح 28 (1920)، (تحفة الأشراف: 11380)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/3، 4) (حسن)»
Bahz bin Hakim said that his father told on the authority of his grandfather: I said: Messenger of Allah, from whom should we conceal our private parts and to whom can we show? He replied: conceal your private parts except from your wife and from whom your right hands possess (slave-girls). I then asked: Messenger of Allah, (what should we do), if the people are assembled together? He replied: If it is within your power that no one looks at it, then no one should look at it. I then asked: Messenger of Allah if one of us is alone, (what should he do)? He replied: Allah is more entitled than people that bashfulness should be shown to him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 4006
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (3117) أخرجه الترمذي (2794 وسنده حسن) ورواه ابن ماجه (1920 وسنده حسن)
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی مرد کسی مرد کے ستر کو نہ دیکھے اور کوئی عورت کسی عورت کے ستر کو نہ دیکھے اور نہ کوئی مرد کسی مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے اور نہ کوئی عورت کسی عورت کے کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے۔“
Narrated Abu Saeed al-Khudri: The Prophet ﷺ said: A man should not look at the private parts of another man, and a woman should not look at the private parts of another woman. A man should not lie with another man without wearing lower garment under one cover; and a woman should not be lie with another woman without wearing lower garment under one cover.
USC-MSA web (English) Reference: Book 32 , Number 4007