(مرفوع) حدثنا القعنبي، حدثنا داود بن قيس، عن موسى بن يسار، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا صنع لاحدكم خادمه طعاما ثم جاءه به وقد ولي حره ودخانه، فليقعده معه لياكل، فإن كان الطعام مشفوها فليضع في يده منه اكلة او اكلتين". (مرفوع) حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا صَنَعَ لِأَحَدِكُمْ خَادِمُهُ طَعَامًا ثُمَّ جَاءَهُ بِهِ وَقَدْ وَلِيَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ، فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ لِيَأْكُلَ، فَإِنْ كَانَ الطَّعَامُ مَشْفُوهًا فَلْيَضَعْ فِي يَدِهِ مِنْهُ أَكْلَةً أَوْ أَكْلَتَيْنِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں کسی کے لیے اس کا خادم کھانا بنائے پھر اسے اس کے پاس لے کر آئے اور اس نے اس کے بنانے میں گرمی اور دھواں برداشت کیا ہے تو چاہیئے کہ وہ اسے بھی اپنے ساتھ بٹھائے تاکہ وہ بھی کھائے، اور یہ معلوم ہے کہ اگر کھانا تھوڑا ہو تو اس کے ہاتھ پر ایک یا دو لقمہ ہی رکھ دے“۔
Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: If the servant of any of you prepares food for him, and he brings it to him, while he had suffered its heat and smoke. He should make him sit with him to eat. If the food is scanty, he should put one or two morsels in his hand.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3837
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2557) صحيح مسلم (1663)
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن ابن جريج، عن عطاء، عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا اكل احدكم فلا يمسحن يده بالمنديل حتى يلعقها او يلعقها". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَمْسَحَنَّ يَدَهُ بِالْمِنْدِيلِ حَتَّى يَلْعَقَهَا أَوْ يُلْعِقَهَا".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے تو اپنا ہاتھ اس وقت تک رومال سے نہ پونچھے جب تک کہ اسے خود چاٹ نہ لے یا کسی کو چٹا نہ دے“۔
Ibn Abbas reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: When one of you eats, he must not wipe his hand with a handkerchief till he licks it or gives it to someone to lick.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3838
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5456) صحيح مسلم (2031)
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن ثور، عن خالد بن معدان، عن ابي امامة، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" إذا رفعت المائدة، قال: الحمد لله كثيرا طيبا مباركا فيه غير مكفي ولا مودع ولا مستغنى عنه ربنا". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ثَوْرٍ، عَنْ خَالِدِ بَنِ مَعْدَانَ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَال: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" إِذَا رُفِعَتِ الْمَائِدَةُ، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبُّنَا".
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب دستر خوان اٹھایا جاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے «الحمد لله كثيرا طيبا مباركا فيه غير مكفي ولا مودع ولا مستغنى عنه ربنا»”اللہ تعالیٰ کے لیے بہت سارا صاف ستھرا بابرکت شکر ہے، ایسا شکر نہیں جو ایک بار کفایت کرے اور چھوڑ دیا جائے اور اس کی حاجت نہ رہے اے ہمارے رب تو حمد کے لائق ہے“۔
Abu Umamah said: When the food cloth was removed, the Messenger of Allah ﷺ said: “praise be to Allah abundantly and sincerely, of such a nature as is productive of blessing, is not insufficient, Abandoned, or ignored, O our lord. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3840
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5458) ورواه الترمذي (3456 وسنده صحيح)
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ کہتے: «الحمد لله الذي أطعمنا وسقانا وجعلنا مسلمين»”تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا پلایا اور مسلمان بنایا“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الشمائل (191)، سنن النسائی/ الیوم واللیلة (289، 290) (تحفة الأشراف: 4035)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/15، 32، 98) (ضعیف)» (اس سند میں سخت اختلاف ہے، نیز اسماعیل مجہول راوی ہیں)
Narrated Abu Saeed al-Khudri: When the Messenger of Allah ﷺ finished his food, he said: "Praise be to Allah Who has given us food and drink and made us Muslims. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3841
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف إسماعيل بن رباح وغيره مجهولان (تقريب التهذيب: 444) وللحديث طرق ضعيفة انوار الصحيفه، صفحه نمبر 137
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کھاتے یا پیتے تو کہتے: «الحمد لله الذي أطعم وسقى، وسوغه، وجعل له مخرجا»”ہر طرح کی تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں کھلایا، پلایا، اسے خوشگوار بنایا اور اس کے نکلنے کی راہ بنائی“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3467)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (6894)، الیوم واللیلة (285) (صحیح)»
Narrated Abu Ayyub al-Ansari: When the Messenger of Allah ﷺ ate or drank, he said: "Praise be to Allah Who has given food and drink and made it easy to swallow, and provided an exit for it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3842
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (4207)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص سو جائے اور اس کے ہاتھ میں گندگی اور چکنائی ہو اور وہ اسے نہ دھوئے پھر اس کو کوئی نقصان پہنچے تو وہ اپنے آپ ہی کو ملامت کرے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 12656)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الأطعمة 48 (1860)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 22 (3296)، مسند احمد (2/263، 537)، سنن الدارمی/الأطعمة 27 (2107) (صحیح)»
Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: If anyone spends the night with grease on his hand which he has not washed away, he can blame only himself if some trouble comes to him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3843
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (4219)
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابو احمد، حدثنا سفيان، عن يزيد ابي خالد الدالاني، عن رجل، عن جابر بن عبد الله، قال:" صنع ابو الهيثم بن التيهان للنبي صلى الله عليه وسلم طعاما، فدعا النبي صلى الله عليه وسلم واصحابه، فلما فرغوا، قال: اثيبوا اخاكم، قالوا: يا رسول الله، وما إثابته؟، قال: إن الرجل إذا دخل بيته، فاكل طعامه وشرب شرابه، فدعوا له فذلك إثابته". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَزِيدَ أَبِي خَالِدٍ الدَّالَانِيِّ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:" صَنَعَ أَبُو الْهَيْثَمِ بْنُ التَّيْهَانِ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا، فَدَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَهُ، فَلَمَّا فَرَغُوا، قَالَ: أَثِيبُوا أَخَاكُمْ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا إِثَابَتُهُ؟، قَالَ: إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا دُخِلَ بَيْتُهُ، فَأُكِلَ طَعَامُهُ وَشُرِبَ شَرَابُهُ، فَدَعَوْا لَهُ فَذَلِكَ إِثَابَتُهُ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں ابوالہیثم بن تیہان نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کھانا بنایا پھر آپ کو اور صحابہ کرام کو بلایا، جب یہ لوگ کھانے سے فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا: ”تم لوگ اپنے بھائی کا بدلہ چکاؤ“ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اس کا کیا بدلہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی شخص کسی کے گھر جائے اور وہاں اسے کھلایا اور پلایا جائے اور وہ اس کے لیے دعا کرے تو یہی اس کا بدلہ ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3170) (ضعیف)» (اس کی سند میں رجل ایک مبہم راوی ہے)
Narrated Jabir ibn Abdullah: AbulHaytham ibn at-Tayhan prepared food for the Messenger of Allah ﷺ, and he invited the Prophet ﷺ and his Companions. When they finished (food), the said: If some people enter the house of a man, his food is eaten and his drink is drunk, and they supplicate (to Allah) for him, this is his reward.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3844
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أبو خالد الدالاني عنعن والرجل مجهول انوار الصحيفه، صفحه نمبر 137
(مرفوع) حدثنا مخلد بن خالد، حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا معمر، عن ثابت، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم" جاء إلى سعد بن عبادة، فجاء بخبز وزيت فاكل، ثم قال النبي صلى الله عليه وسلم: افطر عندكم الصائمون واكل طعامكم الابرار وصلت عليكم الملائكة". (مرفوع) حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" جَاءَ إِلَى سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، فَجَاءَ بِخُبْزٍ وَزَيْتٍ فَأَكَلَ، ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَفْطَرَ عِنْدَكُمُ الصَّائِمُونَ وَأَكَلَ طَعَامَكُمُ الْأَبْرَارُ وَصَلَّتْ عَلَيْكُمُ الْمَلَائِكَةُ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تو وہ آپ کی خدمت میں روٹی اور تیل لے کر آئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کھایا پھر آپ نے یہ دعا پڑھی: «أفطر عندكم الصائمون وأكل طعامكم الأبرار وصلت عليكم الملائكة»”تمہارے پاس روزے دار افطار کیا کریں، نیک لوگ تمہارا کھانا کھائیں، اور فرشتے تمہارے لیے دعائیں کریں۔“
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet ﷺ came to visit Saad ibn Ubaydah, and he brought bread and olive oil, and he ate (them). Them). Then the Prophet ﷺ said: May the fasting (men) break their fast with you, and the pious eat your food, and the angels pray for blessing on you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3845
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن وله شاھد حسن في مشكل الآثار (1/498، 499)