(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابو احمد، حدثنا سفيان، عن يزيد ابي خالد الدالاني، عن رجل، عن جابر بن عبد الله، قال:" صنع ابو الهيثم بن التيهان للنبي صلى الله عليه وسلم طعاما، فدعا النبي صلى الله عليه وسلم واصحابه، فلما فرغوا، قال: اثيبوا اخاكم، قالوا: يا رسول الله، وما إثابته؟، قال: إن الرجل إذا دخل بيته، فاكل طعامه وشرب شرابه، فدعوا له فذلك إثابته". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَزِيدَ أَبِي خَالِدٍ الدَّالَانِيِّ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:" صَنَعَ أَبُو الْهَيْثَمِ بْنُ التَّيْهَانِ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا، فَدَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَهُ، فَلَمَّا فَرَغُوا، قَالَ: أَثِيبُوا أَخَاكُمْ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا إِثَابَتُهُ؟، قَالَ: إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا دُخِلَ بَيْتُهُ، فَأُكِلَ طَعَامُهُ وَشُرِبَ شَرَابُهُ، فَدَعَوْا لَهُ فَذَلِكَ إِثَابَتُهُ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں ابوالہیثم بن تیہان نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کھانا بنایا پھر آپ کو اور صحابہ کرام کو بلایا، جب یہ لوگ کھانے سے فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا: ”تم لوگ اپنے بھائی کا بدلہ چکاؤ“ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اس کا کیا بدلہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی شخص کسی کے گھر جائے اور وہاں اسے کھلایا اور پلایا جائے اور وہ اس کے لیے دعا کرے تو یہی اس کا بدلہ ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3170) (ضعیف)» (اس کی سند میں رجل ایک مبہم راوی ہے)
Narrated Jabir ibn Abdullah: AbulHaytham ibn at-Tayhan prepared food for the Messenger of Allah ﷺ, and he invited the Prophet ﷺ and his Companions. When they finished (food), the said: If some people enter the house of a man, his food is eaten and his drink is drunk, and they supplicate (to Allah) for him, this is his reward.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3844
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أبو خالد الدالاني عنعن والرجل مجهول انوار الصحيفه، صفحه نمبر 137
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3853
فوائد ومسائل: فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ تاہم صحیح احادیث میں میزبان کےلئے دیگر دعایئں بھی مذکور ہیں، جن میں سے صحیح مسلم کی یہ دعا مذکور ہے۔ (اللهم بارِك لَهُم في ما رزقتَهُم فاغفِرلهم فارحَمهُم) دوسرے نسخے میں ہے۔ (واغفرلهم وارحمهم) اے اللہ! تونے ان اہل خانہ کو جوکچھ دیا ہے۔ اس میں برکت عطا فرما۔ ان کی غلطیاں کوہتایاں معاف فرما۔ اور ان پر رحم فرما (صحیح مسلم، الأشربة، حدیث: 2042) نیز میزبان خود بھی دعا کےلئے کہہ سکتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3853