عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے شوہر کے نکاح میں رہتے ہوئے جو اس کی عصمت کا مالک ہے اپنا مال اس کی اجازت کے بغیر خرچ کرے“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الزکاة 58 (2541)، العمری (3787)، سنن ابن ماجہ/الھبات 7 (2388)، (تحفة الأشراف: 8779، 8667)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/221) (حسن صحیح)»
Narrated Amr bin Shuaib: On his father's authority, said that his grandfather reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: It is not permissible for a woman to present a gift from the property which she has in her possession when her husband owns her chastity.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3539
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن أخرجه النسائي (3787 وسنده حسن)
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی عورت کے لیے اپنے شوہر کے مال میں سے اس کی اجازت کے بغیر کسی کو عطیہ دینا جائز نہیں ہے“۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Prophet ﷺ said: It is not permissible for a woman to present a gift (from her husband's property) except with the permission of her husband.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3540
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن أخرجه النسائي (2541 وسنده حسن) وانظر الحديث السابق (3546)
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جسے عمر بھر کے لیے کوئی چیز دی گئی تو وہ اس کی ہو گی اور اس کے مرنے کے بعد اس کے اولاد کی ہو گی ۱؎، اس کی اولاد میں سے جو اس کے وارث ہوں گے وہی اس چیز کے بھی وارث ہوں گے“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/ العمری (3771)، (تحفة الأشراف: 2395)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/302، 304، 360، 393، 399) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: امام مالک کے نزدیک موہوب لہ کے مرنے کے بعد موہوب واہب کے پاس واپس آ جائے گی اس لئے کہ اس نے منفعت کا اختیار دیا تھا نہ کہ اس چیز کا مالک بنا دیا تھا۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ said: If anyone is given life-tenancy, it belongs to him and to his descendants. His descendants who inherit him will inherit from it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3544
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث الآتي (3553)
اس سند سے بھی جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مفہوم کی حدیث روایت کی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے لیث بن سعد نے زہری سے زہری نے ابوسلمہ سے اور ابوسلمہ نے جابر رضی اللہ عنہ سے اسی طرح روایت کی ہے۔
The tradition mentioned above has also been narrated by Jabir from the Prophet ﷺ to the same effect through a different chain of narrators. Abu Dawud said: A similar tradition has also been transmitted by al-Laith bin Saad from al-Zuhri, from Abu Salamah from Jabir.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3545
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث الآتي (3553)
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو عمر بھر کے لیے کوئی چیز دے دی گئی اور اس کے بعد اس کے آنے والوں کے لیے بھی کہہ دی گئی ہو تو وہ عمریٰ اس کے اور اس کی اولاد کے لیے ہے، جس نے دیا ہے اسے واپس نہ ہو گی، اس لیے کہ دینے والے نے اس انداز سے دیا ہے جس میں وراثت شروع ہو گئی ہے ۱؎“۔
Narrated Jabir: The Messenger of Allah ﷺ as saying: If anyone has property given him in life-tenancy for the use of himself and his descendants, it belongs to the one to whom it is given and does not return to the one who gave it, because he gave a gift which may be inherited.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3546
(مرفوع) حدثنا حجاج بن ابي يعقوب، حدثنا يعقوب، حدثنا ابي، عن صالح، عن ابن شهاب، بإسناده ومعناه، قال ابو داود: وكذلك رواه عقيل، عن ابن شهاب، ويزيد بن ابي حبيب، عن ابن شهاب، واختلف على الاوزاعي في لفظه، عن ابن شهاب، ورواه فليح بن سليمان مثل حديث، مالك. (مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ عَقِيلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، وَيَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، وَاخْتُلِفَ عَلَى الْأَوْزَاعِيِّ فِي لَفْظِهِ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، وَرَوَاهُ فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ مِثْلَ حَدِيثِ، مَالِكٍ.
ابن شہاب زہری سے اسی سند سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح اسے عقیل اور یزید ابن حبیب نے ابن شہاب سے روایت کیا ہے، اور اوزاعی پر اختلاف کیا گیا ہے کہ کبھی انہوں نے ابن شہاب سے «ولعقبه» کے الفاظ کی روایت کی ہے اور کبھی نہیں اور اسے فلیح بن سلیمان نے بھی مالک کی حدیث کے مثل روایت کیا ہے۔
The tradition mentioned above has also been transmitted by Ibn Shihab (Al-Zuhri) through a different chain of narrators and to the same effect. Abu Dawud said: A similar tradition has been transmitted by Aqil from Ibn Shihab and by Yazid bin Abi Habib from Shihab. Al-Auzai's wordings vary from those of Ibn Shihab. Fulaih bin Sulaiman also narrated the tradition like that of Malik.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3547
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (3554)
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں جس عمریٰ کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دی ہے وہ ہے کہ دینے والا کہے کہ یہ تمہاری اور تمہاری اولاد کی ہے (تو اس میں وراثت جاری ہو گی اور دینے والے کی ملکیت ختم ہو جائے گی) لیکن اگر دینے والا کہے کہ یہ تمہارے لیے ہے جب تک تم زندہ رہو (تو اس سے استفادہ کرو) تو وہ چیز (اس کے مرنے کے بعد) اس کے دینے والے کو لوٹا دی جائے گی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3160)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الھبات 4 (1626)، مسند احمد (3/296) (صحیح)»
Narrated Jabir bin Abdullah: The life-tenancy which the Messenger of Allah ﷺ allowed was only that one should say: It is for you and your descendants. When he says: It is yours as long as you live, it returns to its owner.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3548