ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”معصیت کی نذر نہیں ہے (یعنی اس کا پورا کرنا جائز نہیں ہے) اور اس کا کفارہ وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہے“۔ احمد بن محمد مروزی کہتے ہیں: اصل حدیث علی بن مبارک کی حدیث ہے جسے انہوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے انہوں نے محمد بن زبیر سے اور محمد نے اپنے والد زبیر سے اور زبیر نے عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے اور عمران نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔ احمد کی مراد یہ ہے کہ سلیمان بن ارقم کو اس حدیث میں وہم ہو گیا ہے ان سے زہری نے لے کر اس کو مرسلاً ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: بقیہ نے اوزاعی سے، اوزاعی نے یحییٰ سے، یحییٰ نے محمد بن زبیر سے علی بن مبارک کی سند سے اسی کے ہم مثل روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: (3290)، (تحفة الأشراف: 17782) (صحیح بما قبلہ)» (اس سند میں سلیمان بن ارقم ضعیف راوی ہیں اس لئے پچھلی سند سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے)
Narrated Aishah: The Messenger of Allah ﷺ as saying: No vow must be taken to do an act of disobedience, and the atonement for it is the same as for an oath. Ahmad bin Muhammad al-Marwazi said: The correct chain of this tradition is: Ali bin al-Mubarak, from Yahya bin Abi Kathir, from Muhammad bin al-Zubair, from his father, on the authority of Imran bin Husain from the Prophet ﷺ Abu Dawud said: By this he (al-Marwazi) means that the narrator Sulaiman bin Arqam had some misunderstanding about this tradition. Al-Zuhri narrated it from him and then transmitted it (omitting his name) from Abu Salamah on the authority of Aishah. Abu Dawud said: Baqiyyah has transmitted it from al-Auzai from Yahya, from Muhammad bin al-Zubair with a similar chain of Ibn al-Mubarak.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3287
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (3435، 3441) و للحديث شواھد منھا الحديث السابق (3290)
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی ایک بہن کے بارے میں پوچھا جس نے نذر مانی تھی کہ وہ ننگے پیر اور ننگے سر حج کرے گی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے حکم دو کہ اپنا سر ڈھانپ لے اور سواری پر سوار ہو اور (بطور کفارہ) تین دن کے روزے رکھے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأیمان 16 (1544)، سنن النسائی/الأیمان 32 (3846)، سنن ابن ماجہ/الکفارات 20 (2134) (تحفة الأشراف: 9930)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/143، 3/145، 147، 149، 151)، سنن الدارمی/النذور 2 (2379) (ضعیف)» (اس کے راوی عبیدا للہ بن زحر سخت ضعیف ہیں اس میں صیام والی بات ضعیف ہے، باقی کے صحیح شواہد موجود ہیں)
Narrated Uqbah ibn Amir: Uqbah consulted the Prophet ﷺ about his sister who took a vow to perform hajj barefooted and bareheaded. So he said: Command her to cover her head and to ride, and to fast three days.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3288
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف ترمذي (1544) نسائي (3846) ابن ماجه (2134) عبيداللّٰه بن زحر ضعيف و قال الھيثمي: وضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 54/5) وقال الحافظ ابن حجر: اتفق الأكثر علي توثيقه (نتائج الأفكار 303/2) وھو خطأ بل ضعفه الجمھور كما قال الھيثمي وتابعه بكر بن سوادة (أحمد 147/4) ولكن في السند إليه: ابن لھيعة وھو ضعيف من جھة حفظه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 120
عبدالرزاق کہتے ہیں: ہم سے ابن جریج نے بیان کیا ہے کہ یحییٰ بن سعید نے مجھے لکھا کہ مجھے بنو ضمرہ کے غلام عبیداللہ بن زحر نے یا کوئی بھی رہے ہوں خبر دی کہ انہیں ابوسعید رعینی نے یحییٰ کی سند سے اسی مفہوم کی حدیث کی خبر دی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 990) (ضعیف)» (عبید اللہ بن زخر کی وجہ سے یہ روایت بھی ضعیف ہے)
The tradition mentioned above has also been transmitted by Abu Saeed al-Ru'aini with the same chain as narrated by Yahya (b. Saeed) and to the same effect.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3289
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف ترمذي (1544) نسائي (3846) ابن ماجه (2134) عبيداللّٰه بن زحر ضعيف و قال الھيثمي: وضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 54/5) وقال الحافظ ابن حجر: اتفق الأكثر علي توثيقه (نتائج الأفكار 303/2) وھو خطأ بل ضعفه الجمھور كما قال الھيثمي وتابعه بكر بن سوادة (أحمد 147/4) ولكن في السند إليه: ابن لھيعة وھو ضعيف من جھة حفظه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 120
(مرفوع) حدثنا حجاج بن ابي يعقوب، حدثنا ابو النضر، حدثنا شريك، عن محمد بن عبد الرحمن مولى آل طلحة، عن كريب، عن ابن عباس، قال:" جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إن اختي نذرت يعني ان تحج ماشية، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: إن الله لا يصنع بشقاء اختك شيئا، فلتحج راكبة، ولتكفر عن يمينها". (مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أُخْتِي نَذَرَتْ يَعْنِي أَنْ تَحُجَّ مَاشِيَةً، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ لَا يَصْنَعُ بِشَقَاءِ أُخْتِكَ شَيْئًا، فَلْتَحُجَّ رَاكِبَةً، وَلْتُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهَا".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میری بہن نے پیدل حج کرنے کے لیے جانے کی نذر مانی ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تمہاری بہن کی سخت کوشی پر کچھ نہیں کرے گا (یعنی اس مشقت کا کوئی ثواب نہ دے گا) اسے چاہیئے کہ وہ سوار ہو کر حج کرے اور قسم کا کفارہ دیدے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6359)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/310، 315) (ضعیف)» (اس کے راوی شریک القاضی حافظہ کے ضعیف ہیں، اور اس میں بھی کفارہ (بذریعہ صیام) کی بات منکر ہے)
Narrated Abdullah ibn Abbas: A man came to Prophet ﷺ and said: Messenger of Allah, my sister has taken a vow to perform hajj on foot. The Prophet ﷺ said: Allah gets no good from the affliction your sister imposed on herself, so let her perform hajj riding and make atonement for her oath.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3290
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (3441) شريك القاضي صرح بالسماع عند الحاكم (4/302 وسنده حسن) وصححه ابن خزيمة (3046)
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی بہن نے پیدل بیت اللہ جانے کی نذر مانی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سواری سے جانے اور ہدی ذبح کرنے کا حکم دیا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6197، 19121)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/239، 252، 311)، سنن الدارمی/النذور 2 (2380) (صحیح)»
Narrated Ibn Abbas: That the sister of Uqbah bin Amir took vow to walk on foot to the Kabah. Thereupon the Prophet ﷺ ordered her to ride and slaughter a sacrificial animal.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3291
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن قتادة تابعه مطر الوراق عند ابن طھمان في مشيخته (29 وسنده حسن)
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا هشام، عن قتادة، عن عكرمة، عن ابن عباس، ان النبي صلى الله عليه وسلم" لما بلغه ان اخت عقبة بن عامر نذرت ان تحج ماشية، قال: إن الله لغني عن نذرها، مرها فلتركب"، قال ابو داود: رواه سعيد بن ابي عروبة نحوه وخالد، عن عكرمة، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" لَمَّا بَلَغَهُ أَنَّ أُخْتَ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ مَاشِيَةً، قَالَ: إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنْ نَذْرِهَا، مُرْهَا فَلْتَرْكَبْ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ نَحْوَهُ وَخَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب خبر ملی کہ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی بہن نے پیدل حج کرنے کی نذر مانی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس کی نذر سے بے نیاز ہے، اسے کہو: سوار ہو جائے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے سعید بن ابی عروبہ نے اسی طرح اور خالد نے عکرمہ رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کیا ہے۔
Narrated Ibn Abbas: That when the Prophet ﷺ was informed that the sister of Uqbah bin Amir had taken a vow to perform Hajj on foot, he said: Allah is not in need of her vow. So ask her to ride. Abu Dawud said: Saib bin 'Arubah has transmitted a similar tradition. Khalid has also transmitted a similar tradition on the authority of Ikrimah from the Prophet ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3292
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن قتادة تابعه مطر الوراق عند ابن طھمان في مشيخته (29 وسنده حسن)
(مرفوع) حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا ابن ابي عدي، عن سعيد، عن قتادة، عن عكرمة: ان اخت عقبة بن عامر بمعنى هشام، ولم يذكر الهدي، وقال فيه: مر اختك فلتركب، قال ابو داود: رواه خالد، عن عكرمة بمعنى هشام. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ: أَنَّ أُخْتَ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ بِمَعْنَى هِشَامٍ، وَلَمْ يَذْكُرِ الْهَدْيَ، وَقَالَ فِيهِ: مُرْ أُخْتَكَ فَلْتَرْكَبْ، قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ بِمَعْنَى هِشَامٍ.
عکرمہ سے روایت ہے کہ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی بہن، آگے وہی باتیں ہیں جو ہشام کی حدیث میں ہے لیکن اس میں ہدی کا ذکر نہیں ہے نیز اس میں ہے: «مر أختك فلتركب»”اپنی بہن کو حکم دو کہ وہ سوار ہو جائے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے خالد نے عکرمہ سے ہشام کے ہم معنی روایت کیا ہے۔
Narrated Ikrimah: The tradition about the sister of Uqbah bin Amir as narrated by Hisham, but he made no mention of the sacrificial animal. In his version he said: Ask your sister to ride. Abu Dawud said: Khalid narrated it from Ikrimah to the same effect as narrated by Hisham.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3293
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
قال الشيخ زبير على زئي: حسن قتادة تابعه مطر الوراق عند ابن طھمان في مشيخته (29 وسنده حسن)
عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میری بہن نے بیت اللہ پیدل جانے کی نذر مانی اور مجھے حکم دیا کہ میں اس کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھ کر آؤں (کہ میں کیا کروں) تو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”چاہیئے کہ پیدل بھی چلے اور سوار بھی ہو“۔
Narrated Uqbah bin Amir al-Juhani: My sister took a vow to walk on foot to the House of Allah (i. e. Kabah). She asked me to consult the Prophet ﷺ about her. So I consulted the Prophet ﷺ. He said: Let her walk and ride.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3294
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1866) صحيح مسلم (1644)
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا وهيب، حدثنا ايوب، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال:" بينما النبي صلى الله عليه وسلم يخطب، إذا هو برجل قائم في الشمس، فسال عنه، قالوا: هذا ابو إسرائيل، نذر ان يقوم ولا يقعد، ولا يستظل ولا يتكلم، ويصوم، قال: مروه فليتكلم، وليستظل، وليقعد، وليتم صومه". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" بَيْنَمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، إِذَا هُوَ بِرَجُلٍ قَائِمٍ فِي الشَّمْسِ، فَسَأَلَ عَنْهُ، قَالُوا: هَذَا أَبُو إِسْرَائِيلَ، نَذَرَ أَنْ يَقُومَ وَلَا يَقْعُدَ، وَلَا يَسْتَظِلَّ وَلَا يَتَكَلَّمَ، وَيَصُومَ، قَالَ: مُرُوهُ فَلْيَتَكَلَّمْ، وَلْيَسْتَظِلَّ، وَلْيَقْعُدْ، وَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے کہ اسی دوران آپ کی نظر ایک ایسے شخص پر پڑی جو دھوپ میں کھڑا تھا آپ نے اس کے متعلق پوچھا، تو لوگوں نے بتایا: یہ ابواسرائیل ہے اس نے نذر مانی ہے کہ وہ کھڑا رہے گا بیٹھے گا نہیں، نہ سایہ میں آئے گا، نہ بات کرے گا، اور روزہ رکھے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے حکم دو کہ وہ بات کرے، سایہ میں آئے اور بیٹھے اور اپنا روزہ پورا کرے“۔
Narrated Ibn Abbas: While the Prophet ﷺ was preaching a man was standing in the sun. He asked about him. They said: He is Abu Isra'il who has taken a vow to stand and not to sit, or go into shade, or speak, but to fast. Thereupon he said: Command him to speak, to go into the shade, sit and complete his fast.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3294
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن حميد الطويل، عن ثابت البناني، عن انس بن مالك: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" راى رجلا يهادى بين ابنيه، فسال عنه: فقالوا: نذر ان يمشي، فقال: إن الله لغني عن تعذيب هذا نفسه، وامره ان يركب"، قال ابو داود: رواه عمرو بن ابي عمرو، عن الاعرج، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحوه. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" رَأَى رَجُلًا يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ، فَسَأَلَ عَنْهُ: فَقَالُوا: نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ، فَقَالَ: إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ، وَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَهُ.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو اپنے دونوں بیٹوں کے درمیان (سہارا لے کر) چلتے ہوئے دیکھا تو آپ نے اس کے متعلق پوچھا، لوگوں نے بتایا: اس نے (خانہ کعبہ) پیدل جانے کی نذر مانی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس سے بے نیاز ہے کہ یہ اپنے آپ کو تکلیف میں ڈالے“ آپ نے حکم دیا کہ وہ سوار ہو کر جائے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: عمرو بن ابی عمرو نے اعرج سے، اعرج نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، ابوہریرہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی جیسی حدیث روایت کی ہے۔
Narrated Anas bin Malik: The Messenger of Allah ﷺ saw a man that he was supported between his sons. He asked about him, and (the people) said: He has taken a vow to walk (on foot). Thereupon he said: Allah has no need that this man should punish himself, and he ordered him to ride. Abu Dawud said: Amr bin Abi Amir has also narrated a similar tradition from al-Araj on the authority of Abu Hurairah from the Prophet ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3295
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (6701) صحيح مسلم (1642)