(مرفوع) حدثنا حجاج بن ابي يعقوب، حدثنا ابو النضر، حدثنا شريك، عن محمد بن عبد الرحمن مولى آل طلحة، عن كريب، عن ابن عباس، قال:" جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إن اختي نذرت يعني ان تحج ماشية، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: إن الله لا يصنع بشقاء اختك شيئا، فلتحج راكبة، ولتكفر عن يمينها". (مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أُخْتِي نَذَرَتْ يَعْنِي أَنْ تَحُجَّ مَاشِيَةً، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ لَا يَصْنَعُ بِشَقَاءِ أُخْتِكَ شَيْئًا، فَلْتَحُجَّ رَاكِبَةً، وَلْتُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهَا".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میری بہن نے پیدل حج کرنے کے لیے جانے کی نذر مانی ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تمہاری بہن کی سخت کوشی پر کچھ نہیں کرے گا (یعنی اس مشقت کا کوئی ثواب نہ دے گا) اسے چاہیئے کہ وہ سوار ہو کر حج کرے اور قسم کا کفارہ دیدے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6359)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/310، 315) (ضعیف)» (اس کے راوی شریک القاضی حافظہ کے ضعیف ہیں، اور اس میں بھی کفارہ (بذریعہ صیام) کی بات منکر ہے)
Narrated Abdullah ibn Abbas: A man came to Prophet ﷺ and said: Messenger of Allah, my sister has taken a vow to perform hajj on foot. The Prophet ﷺ said: Allah gets no good from the affliction your sister imposed on herself, so let her perform hajj riding and make atonement for her oath.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3290
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (3441) شريك القاضي صرح بالسماع عند الحاكم (4/302 وسنده حسن) وصححه ابن خزيمة (3046)