عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی بہن نے پیدل بیت اللہ جانے کی نذر مانی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سواری سے جانے اور ہدی ذبح کرنے کا حکم دیا ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یہی اس نذر کا کفارہ ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6197، 19121)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/239، 252، 311)، سنن الدارمی/النذور 2 (2380) (صحیح)»
Narrated Ibn Abbas: That the sister of Uqbah bin Amir took vow to walk on foot to the Kabah. Thereupon the Prophet ﷺ ordered her to ride and slaughter a sacrificial animal.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3291
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن قتادة تابعه مطر الوراق عند ابن طھمان في مشيخته (29 وسنده حسن)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3296
فوائد ومسائل: حج سے متعلق اس قسم کی نذر میں قربانی کرنا لازم کہا گیا ہے۔ اورکہا جاتا ہے کہ مستحب ہے خواہ قسم کھانے والا ضعیف اور عاجزہی ہو۔ (یہ روایت آگے بھی آرہی ہے۔ حدیث 3303)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3296
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3303
´معصیت کی نذر نہ پوری کرنے پر کفارہ کا بیان۔` عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی بہن نے پیدل حج کرنے کی نذر مانی اور پیدل جانے کی طاقت نہیں رکھتی تھی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے) کہا: ”اللہ تعالیٰ کو تمہاری بہن کے پیدل جانے کی پرواہ نہیں، (تم اپنی بہن سے کہو کہ) وہ سوار ہو جائیں اور (نذر کے کفارہ کے طور پر) ایک اونٹ کی قربانی دے دیں۔“[سنن ابي داود/كتاب الأيمان والنذور /حدیث: 3303]
فوائد ومسائل: 3293 نمبر حدیث میں یہ روایت گزری ہے۔ اس میں ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اسے تین دن کے روزے رکھنے کا حکم دیا۔ اور اس میں روزوں کی جگہ قربانی کرنے کا ذکر ہے۔ جس میں روزوں کا ذکر ہے وہ ضعیف ہے۔ اور یہ قربانی والی روایت صحیح ہے۔ شیخ البانی نے بھی الارواء (221تا 218/8) میں ا س کو محفوظ قرار دیا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3303