(مرفوع) حدثنا احمد بن يونس، حدثنا زائدة، في حديث هشام، عن محمد، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" طهور إناء احدكم إذا ولغ فيه الكلب ان يغسل سبع مرار، اولاهن بتراب"، قال ابو داود: وكذلك قال ايوب، وحبيب بن الشهيد، عن محمد. (مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، فِي حَدِيثِ هِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" طُهُورُ إِنَاءِ أَحَدِكُمْ إِذَا وَلَغَ فِيهِ الْكَلْبُ أَنْ يُغْسَلَ سَبْعَ مِرَارٍ، أُولَاهُنَّ بِتُرَابٍ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَلِكَ قَالَ أَيُّوبُ، وَحَبِيبُ بْنُ الشَّهِيدِ، عَنْ مُحَمَّدٍ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے برتن میں کتا منہ ڈال دے تو اس برتن کی پاکی یہ ہے کہ اس کو سات بار دھویا جائے، پہلی بار مٹی سے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ایوب اور حبیب بن شہید نے بھی اسی طرح محمد سے روایت کی ہے۔
Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: The purification of the utensil belonging to any one of you, after it has been licked by a dog, consists of washing it seven times, using sand in the first instance. Abu Dawud said: A similar tradition has been narrated by Abu Ayyub and Habib bin al-Shahid on the authority of Muhammad.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 71
محمد (ابن سیرین) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی مفہوم کی حدیث روایت کرتے ہیں، لیکن ان دونوں (حماد بن زید اور معتمر) نے اس حدیث کو مرفوعاً نقل نہیں کیا ہے، اور اس میں اتنا اضافہ ہے کہ: ”جب بلی کسی برتن میں منہ ڈال دے تو ایک بار دھویا جائے گا“۔
تخریج الحدیث: «حدیث محمد بن عبید تفرد بہ أبو داود، تحفة الأشراف (14426)، وحدیث مسدد أخرجہ: سنن الترمذی/الطہارة 68 (91)، تحفة الأشراف(14426،14451)، وقد أخرجہ:حم (2/489) (صحیح)»
A similar tradition has been transmitted by Abu Hurairah through a different chain of narrators. But this version has been narrated as a statement of Abu Hurairah himself and not attributed to the Prophet ﷺ. The version has the addition of the words: "If the cat licks (a utensil), it should be washed once. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 72
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا ابان، حدثنا قتادة، ان محمد بن سيرين حدثه، عن ابي هريرة، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا ولغ الكلب في الإناء فاغسلوه سبع مرات، السابعة بالتراب" قال ابو داود: واما ابو صالح، وابو رزين، والاعرج، وثابت الاحنف،وهمام بن منبه، وابو السدي عبد الرحمن، رووه، عن ابي هريرة، ولم يذكروا التراب. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ سِيرِينَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ، السَّابِعَةُ بِالتُّرَابِ" قَالَ أَبُو دَاوُد: وَأَمَّا أَبُو صَالِحٍ، وَأَبُو رَزِينٍ، وَالْأَعْرَجُ، وَثَابِتٌ الْأَحْنَفُ،وَهَمَّامُ بْنُ مُنَبِّهٍ، وَأَبُو السُّدِّيِّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ، رَوَوْهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَلَمْ يَذْكُرُوا التُّرَابَ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ، ساتویں بار مٹی سے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابوصالح، ابورزین، اعرج، ثابت احنف، ہمام بن منبہ اور ابوسدی عبدالرحمٰن نے بھی اسے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے لیکن ان لوگوں نے مٹی کا ذکر نہیں کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/المیاہ 7 (338) (تحفة الأشراف: 14495) (صحیح) لكن قوله: ”السابعة بالتراب“ شاذ» (”ساتویں بار مٹی“ کے الفاظ شاذ ہیں)
Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ as saying: When a dog licks a (thing contained in a) utensil you must wash it seven times, using earth (sand) for the seventh time. Abu Dawud said: This tradition has been transmitted by another chain of narrators in which there is no mention of earth.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 73
قال الشيخ الألباني: صحيح لكن قوله السابعة شاذ والأرجح الأولى بالتراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن محمد بن حنبل، حدثنا يحيى بن سعيد، عن شعبة، حدثنا ابو التياح، عن مطرف، عن ابن مغفل،" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم امر بقتل الكلاب، ثم قال ما لهم ولها، فرخص في كلب الصيد، وفي كلب الغنم، وقال: إذا ولغ الكلب في الإناء، فاغسلوه سبع مرار، والثامنة عفروه بالتراب"، قال ابو داود: وهكذا قال ابن مغفل. (مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ ابْنِ مُغَفَّلٍ،" أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ، ثُمَّ قَالَ مَا لَهُمْ وَلَهَا، فَرَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ، وَفِي كَلْبِ الْغَنَمِ، وَقَالَ: إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الْإِنَاءِ، فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مِرَارٍ، وَالثَّامِنَةُ عَفِّرُوهُ بِالتُّرَابِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهَكَذَا قَالَ ابْنُ مُغَفَّلٍ.
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا پھر فرمایا: ”لوگوں کو ان سے کیا سروکار؟“۱؎، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شکاری کتوں اور بکریوں کے نگراں کتوں کے پالنے کی اجازت دی، اور فرمایا: ”جب کتا برتن میں منہ ڈال دے، تو اسے سات بار دھوؤ اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھو“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابن مغفل نے ایسا ہی کہا ہے۔
Narrated Ibn Mughaffal: The Messenger of Allaah ﷺ ordered the killing of the dogs, and then said: Why are they (people) after them (dogs)? and then granted permission (to keep) for hunting and for (the security) of the herd, and said: When the dog licks the utensil wash it seven times, and rub it with earth the eighth time. Abu Dawud said: Ibn Mughaffal narrated in a similar way.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 74
کبشۃ بنت کعب بن مالک رضی اللہ عنہما سے روایت ہے -وہ ابن ابی قتادہ کے عقد میں تھیں- وہ کہتی ہیں: ابوقتادہ رضی اللہ عنہ اندر داخل ہوئے، میں نے ان کے لیے وضو کا پانی رکھا، اتنے میں بلی آ کر اس میں سے پینے لگی، تو انہوں نے اس کے لیے پانی کا برتن ٹیڑھا کر دیا یہاں تک کہ اس نے پی لیا، کبشۃ کہتی ہیں: پھر ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے مجھ کو دیکھا کہ میں ان کی طرف (حیرت سے) دیکھ رہی ہوں تو آپ نے کہا: میری بھتیجی! کیا تم تعجب کرتی ہو؟ میں نے کہا: ہاں، ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”یہ نجس نہیں ہے، کیونکہ یہ تمہارے اردگرد گھومنے والوں اور گھومنے والیوں میں سے ہے“۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطھارة 69 (92)، سنن النسائی/الطھارة 54 (68)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 32 (367)، (تحفة الأشراف: 12141)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الطہارة 3(13)، مسند احمد (5/296، 303، 309)، سنن الدارمی/الطھارة 58 (763) (حسن صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی رات دن گھر میں رہتی ہے اس لئے پاک کر دی گئی ہے۔
Narrated Abu Qatadah: Kabshah, daughter of Kab ibn Malik and wife of Ibn Abu Qatadah, reported: Abu Qatadah visited (me) and I poured out water for him for ablution. A cat came and drank some of it and he tilted the vessel for it until it drank some of it. Kabshah said: He saw me looking at him; he asked me: Are you surprised, my niece? I said: Yes. He then reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: It is not unclean; it is one of those (males or females) who go round among you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 75
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (482)
(موقوف) حدثنا عبد الله بن مسلمة، حدثنا عبد العزيز، عن داود بن صالح بن دينار التمار، عن امه، ان مولاتها ارسلتها بهريسة إلى عائشة رضي الله عنها فوجدتها تصلي، فاشارت إلي ان ضعيها، فجاءت هرة فاكلت منها، فلما انصرفت اكلت من حيث اكلت الهرة، فقالت: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إنها ليست بنجس، إنما هي من الطوافين عليكم"، وقد رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يتوضا بفضلها. (موقوف) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ صَالِحِ بْنِ دِينَارٍ التَّمَّارِ، عَنْ أُمِّهِ، أَنَّ مَوْلَاتَهَا أَرْسَلَتْهَا بِهَرِيسَةٍ إِلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَوَجَدَتْهَا تُصَلِّي، فَأَشَارَتْ إِلَيَّ أَنْ ضَعِيهَا، فَجَاءَتْ هِرَّةٌ فَأَكَلَتْ مِنْهَا، فَلَمَّا انْصَرَفَتْ أَكَلَتْ مِنْ حَيْثُ أَكَلَتِ الْهِرَّةُ، فَقَالَتْ: إِنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّهَا لَيْسَتْ بِنَجَسٍ، إِنَّمَا هِيَ مِنَ الطَّوَّافِينَ عَلَيْكُمْ"، وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَتَوَضَّأُ بِفَضْلِهَا.
داود بن صالح بن دینار تمار اپنی والدہ سے روایت کرتے ہیں کہ ان کی مالکن نے انہیں ہریسہ (ایک قسم کا کھانا) دے کر ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں بھیجا تو انہوں نے عائشہ کو نماز پڑھتے ہوئے پایا، عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھے کھانا رکھ دینے کا اشارہ کیا (میں نے کھانا رکھ دیا)، اتنے میں ایک بلی آ کر اس میں سے کچھ کھا گئی، جب ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نماز سے فارغ ہوئیں تو بلی نے جہاں سے کھایا تھا وہیں سے کھانے لگیں اور بولیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”یہ ناپاک نہیں ہے، کیونکہ یہ تمہارے پاس آنے جانے والوں میں سے ہے“، اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بلی کے جھوٹے سے وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، تحفة الأشراف (17979) وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الطھارة 32 (367) (صحیح)»
Narrated Aishah, Ummul Muminin: Dawud ibn Salih ibn Dinar at-Tammar quoted his mother as saying that her mistress sent her with some pudding (harisah) to Aishah who was offering prayer. She made a sign to me to place it down. A cat came and ate some of it, but when Aishah finished her prayer, she ate from the place where the cat had eaten. She stated: The Messenger of Allah ﷺ said: It is not unclean: it is one of those who go round among you. She added: I saw the Messenger of Allah ﷺ performing ablution from the water left over by the cat.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 76
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أم داود بن صالح لم أجد لھا ترجمة وقال الطحاوي في مشكل الآثار (270/3): ’’ولا ھي معروفة عند أھل العلم‘‘ ولبعض الحديث شاهد ضعيف في سنن ابن ماجه (368) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 16
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن سفيان، حدثني منصور، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة، قالت:" كنت اغتسل انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم من إناء واحد ونحن جنبان". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:" كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ وَنَحْنُ جُنُبَانِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ایک ہی برتن سے نہایا کرتے تھے اور ہم دونوں جنبی ہوتے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 6 (299)، سنن النسائی/الغسل 9 (411)، (تحفة الأشراف: 15983)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الطھارة 35 (376)، مسند احمد (6/171، 265)، سنن الدارمی/الطھارة 68 (776) (صحیح)»
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا حماد، عن ايوب، عن نافع. ح وحدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن نافع، عن ابن عمر، قال:" كان الرجال والنساء يتوضئون في زمان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال مسدد: من الإناء الواحد جميعا". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ. ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" كَانَ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ يَتَوَضَّئُونَ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ مُسَدَّدٌ: مِنَ الْإِنَاءِ الْوَاحِدِ جَمِيعًا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مرد اور عورتیں ایک ہی برتن سے ایک ساتھ وضو کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «حدیث مسدد تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7581)، وحدیث عبداللہ بن مسلمة، آخرجہ: صحیح البخاری/الوضوء 43 (193)، وليس فيه: ’’من الإناء الواحد‘‘، سنن النسائی/الطھارة 57 (71) المیاہ 10 (341، 343)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 36 (381)، موطا امام مالک/الطھارة 3(15)، مسند احمد (2/4، 103)، تحفة الأشراف (8350) (صحیح)»
Narrated Ibn Umar: The males and females during the time of the Messenger of Allah ( sal Allahu alayhi wa sallam ) used to perform the ablution from one vessel together. The wordings "from one vessel" occur in the version of Musaddad.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 79
قال الشيخ الألباني: صحيح دون قوله من الإناء الواحد
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (193) (رواه مسلم مطولاً)
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن عبيد الله، حدثني نافع، عن عبد الله بن عمر، قال:" كنا نتوضا نحن والنساء على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم من إناء واحد ندلي فيه ايدينا". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ:" كُنَّا نَتَوَضَّأُ نَحْنُ وَالنِّسَاءُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ نُدْلِي فِيهِ أَيْدِيَنَا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہم اور عورتیں مل کر ایک برتن سے وضو کرتے، اور ہم اپنے ہاتھ اس میں (باری باری) ڈالتے تھے۔
Narrated Abd Allaah bin Umar: We (men) and women during the life-time of the Messenger of Allah ﷺ used to perform ablution from one vessel. We all put our hands in it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 80