عبد الرحمٰن بن مہدی نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابو عمران جونی سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبد اللہ بن صامت سے، انھوں نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سےفرمایا: " اپنی قوم کے پاس جاؤاور (ان سے) کہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرما یا ہے۔" اسلم کو اللہ تعا لیٰ سلامت رکھے۔" اورغفار کی اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے!
حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا،"اپنی قوم کو جاکرکہو،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ہے،"اسلم کو اللہ سلامت رکھے اور غفار کی اللہ مغفرت فرمائے۔"
محمد (بن سیرین) محمد بن زیاد اور اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، نیز ابن جریج اور معقل نے ابو زبیر سے انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، سب نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہےکہ آپ نے فرمایا: " اسلم کو اللہ تعالیٰ سلامتی عطاکرے۔" اورغفار کی اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے!"
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے،حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اسلم کو اللہ سلامت رکھے اور غفار کی اللہ مغفرت فرمائے۔"
خثیم بن عراک نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: اسلم کو اللہ تعا لیٰ نےسلامتی عطا کی۔" اورغفار کی اللہ تعالیٰ نے مغفرت فرمادی، یہ میں نے نہیں کہا، اللہ تعا لیٰ نے فرما یا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،"اسلم کو اللہ سلامت رکھے اور غفار کی مغفرت فرمائے،یادرکھنا،یہ بات میں نے نہیں کہی،بلکہ اللہ عزوجل نے فرمائی ہے۔"
حنظلہ بن علی نے حضرت خفاف بن ایماء غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں دعا کرتےہو ئے فرما یا: اے اللہ!بنو لحیان، رعل، ذکوان اور عصیہ پر لعنت فر ما جنھوں نے اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی، اورغفار کی اللہ مغفرت فر ما ئے اسلم کو اللہ سلامتی عطا کرے!"
حضرت خفاف بن ایماء غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں دعاکی،"اے اللہ!بنولحیان رعل،ذکوان اور عصیہ پر جنھوں نے اللہ اور اس کےرسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی نافرمانی کی،لعنت بھیج،غفار کی اللہ مغفرت فرمائے اور اسلم کو اللہ سلامت رکھے۔
عبد اللہ بن دینار سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " غفار کی اللہ نے مغفرت فرمائی اور اسلم کو اللہ سلامتی عطا کیاور عصیہ نے اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافر ما نی کی۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"غفار کی اللہ مغفرت فرمائے اور اسلم کو سالم رکھے اورعصیۃ نے اللہ اور اس کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی نافرمانی کی۔"
عبید اللہ، اسامہ اور ابو صالح سب نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سےانھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی صالح اور اسامہ کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات منبر پر ارشاد فر ما ئی۔
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے،ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مذکورہ بالاروایت بیان کرتے ہیں،صالح اور اسامہ کی روایت میں ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات منبرپر فرمائی تھی۔
ابو سلمہ نے کہا: مجھے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرما تے ہو ئے سنا، ان سب (سابقہ حدیث کے راویوں) کی حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کردہ حدیث کے مانند
امام صاحب یہی روایت ایک اوراستاد سے بیان کرتے ہیں۔
حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "انصار مزینہ، جہینہ، غفار، اشجع اور جو بھی بنو عبد اللہ میں سے ہیں (ان کے علاقے میں رہنے والے) باقی لوگوں کو چھوڑ کر میرے اپنے مدد گار ہیں اور اللہ اور اس کا رسول ان کے مددگار ہیں۔"
حضرت ابوایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتےہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"انصار،مزینہ،جہینہ،غفار،اشجع اور(غطفانی قبیلہ کے)بنو عبداللہ کے جو لوگ ہیں،وہ لوگوں کے سوامیرے معاون اور ساتھی ہیں اور اللہ اور اس کا رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) ان کاکارساز ہیں۔