صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
47. باب مِنْ فَضَائِلِ غِفَارَ وَأَسْلَمَ وُجُهَيْنَةَ وَأَشْجَعَ وَمُزَيْنَةَ وَتَمِيمٍ وَدَوْسٍ وَطَيِّئٍ:
47. باب: قبیلہ غفار، اسلم، جہینہ، اشجع، مزینہ، تمیم، دوس اور طی کی فضیلت۔
Chapter: The Virtues Of Ghifar, Aslam, Juhainah, Ashja', Muzainah, Tamim, Daws and Tayy'
حدیث نمبر: 6438
Save to word اعراب
حدثني زهير بن حرب ، حدثنا يزيد وهو ابن هارون ، اخبرنا ابو مالك الاشجعي ، عن موسى بن طلحة ، عن ابي ايوب ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الانصار، ومزينة، وجهينة، وغفار، واشجع، ومن كان من بني عبد الله موالي دون الناس، والله ورسوله مولاهم ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْأَنْصَارُ، وَمُزَيْنَةُ، وَجُهَيْنَةُ، وَغِفَارُ، وَأَشْجَعُ، وَمَنْ كَانَ مِنْ بَنِي عَبْدِ اللَّهِ مَوَالِيَّ دُونَ النَّاسِ، وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ مَوْلَاهُمْ ".
حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "انصار مزینہ، جہینہ، غفار، اشجع اور جو بھی بنو عبد اللہ میں سے ہیں (ان کے علاقے میں رہنے والے) باقی لوگوں کو چھوڑ کر میرے اپنے مدد گار ہیں اور اللہ اور اس کا رسول ان کے مددگار ہیں۔"
حضرت ابوایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتےہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"انصار،مزینہ،جہینہ،غفار،اشجع اور(غطفانی قبیلہ کے)بنو عبداللہ کے جو لوگ ہیں،وہ لوگوں کے سوامیرے معاون اور ساتھی ہیں اور اللہ اور اس کا رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) ان کاکارساز ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2519

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6438 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6438  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
مزینہ،
جہینہ،
غفار،
اشجع اور غطفان کا خاندان بنو عبدالعزیٰ جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو عبداللہ کا نام دیا،
جاہلیت کے دور میں،
شرف،
و مکان اور قوت و طاقت کے اعتبار سے بنو عامر بن صعصہ اور بنو تمیم وغیرہا سے کم تر سمجھے جاتے تھے،
لیکن جب انہوں نے اسلام لانے میں پیش قدمی کی تو شرف و سرفرازی کا مقام ان کو حاصل ہو گیا اور جاہلیت کے معزز طاقتور و قبائل پیچھے رہ گئے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6438   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.