حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "انصار مزینہ، جہینہ، غفار، اشجع اور جو بھی بنو عبد اللہ میں سے ہیں (ان کے علاقے میں رہنے والے) باقی لوگوں کو چھوڑ کر میرے اپنے مدد گار ہیں اور اللہ اور اس کا رسول ان کے مددگار ہیں۔"
حضرت ابوایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتےہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"انصار،مزینہ،جہینہ،غفار،اشجع اور(غطفانی قبیلہ کے)بنو عبداللہ کے جو لوگ ہیں،وہ لوگوں کے سوامیرے معاون اور ساتھی ہیں اور اللہ اور اس کا رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) ان کاکارساز ہیں۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6438
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: مزینہ، جہینہ، غفار، اشجع اور غطفان کا خاندان بنو عبدالعزیٰ جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو عبداللہ کا نام دیا، جاہلیت کے دور میں، شرف، و مکان اور قوت و طاقت کے اعتبار سے بنو عامر بن صعصہ اور بنو تمیم وغیرہا سے کم تر سمجھے جاتے تھے، لیکن جب انہوں نے اسلام لانے میں پیش قدمی کی تو شرف و سرفرازی کا مقام ان کو حاصل ہو گیا اور جاہلیت کے معزز طاقتور و قبائل پیچھے رہ گئے۔