نافع نے کہا: میں سمجھتا ہوں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے" نبوت کےستر حصوں میں سے ایک حصہ کہا تھا۔
امام صاحب تین اساتذہ کی دو سندوں سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، لیث کی روایت ہے، نافع رحمۃ اللہ علیہ نے کہا، میرا خیال ہے، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا، (نبوت کے ستر اجزاء میں سے ایک جزء ہے۔)
محمد (بن سیرین) نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "جس نے خواب میں مجھے دیکھا تو اس نے مجھی کو دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل اختیار نہیں کر سکتا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے خواب میں مجھے دیکھا، واقعی اس نے مجھے دیکھا، کیونکہ شیطان میری مثل نہیں بن سکتا۔“
یو نس نے ابن شہاب سے روایت کی، کہا: مجھے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن نے حدیث بیان کی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ئے سنا، "جس شخص نے خواب میں مجھے دیکھا وہ عنقریب بیداری میں بھی مجھے دیکھ لے گا یا (فرما یا:) گو یا اس نے مجھ کو بیداری کے عالم میں دیکھا، شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا، ”جس نے مجھے خواب میں دیکھا، وہ یقیناً مجھے بیداری میں دیکھے گا یا گویا اس نے مجھے بیداری میں دیکھا، شیطان میری مثل نہیں بن سکتا۔“
(حديث مرفوع) وقال: فقال ابو سلمة : قال ابو قتادة : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من رآني فقد راى الحق ".(حديث مرفوع) وَقَالَ: فَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ : قَالَ أَبُو قَتَادَةَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ رَآنِي فَقَدْ رَأَى الْحَقَّ ".
۔ (ابن شہاب نے) کہا: ابو سلمہ نے کہا: حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے مجھے دیکھا اس نے سچ مچ (سچا خواب) دیکھا۔"
ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مجھے دیکھا، اس نے حق (صحیح خواب) دیکھا۔“
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا ابن رمح ، اخبرنا الليث ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من رآني في النوم فقد رآني، إنه لا ينبغي للشيطان ان يتمثل في صورتي، وقال: إذا حلم احدكم، فلا يخبر احدا بتلعب الشيطان به في المنام ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ رَآنِي فِي النَّوْمِ فَقَدْ رَآنِي، إِنَّهُ لَا يَنْبَغِي لِلشَّيْطَانِ أَنْ يَتَمَثَّلَ فِي صُورَتِي، وَقَالَ: إِذَا حَلَمَ أَحَدُكُمْ، فَلَا يُخْبِرْ أَحَدًا بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِهِ فِي الْمَنَامِ ".
لیث نے ابو زبیر سے، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھی کو دیکھا، کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا۔"اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ بھی) فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص برا خواب دیکھے تو وہ نیند کے عالم میں اپنے ساتھ شیطان کے کھیلنے کی کسی دوسرے کوخبر نہ دے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے نیند میں مجھے دیکھا، واقعی مجھے دیکھا، کیونکہ شیطان کے لیے ممکن نہیں ہے کہ میری شکل کی نقل اتارے،“ اور آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کسی کو پراگندہ خواب نظر آئے تو وہ اپنے ساتھ نیند میں شیطان کے کھلنڈرے پن کا کسی سے اظہار نہ کرے۔“
زکریا بن اسحاق نے کہا: مجھے ابو زبیر نے حدیث بیان کی کہ انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جس شخص نے نیند میں مجھے دیکھا تو اس نے مجھی کو دیکھا کیونکہ شیطان کے بس میں نہیں کہ وہ میری مشابہت اختیار کرسکے۔"
حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے نیند میں مجھے دیکھا، واقعی مجھے دیکھا، کیونکہ شیطان کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ میری مشابہت اختیار کرے۔“
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا ابن رمح ، اخبرنا الليث ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال لاعرابي جاءه: فقال: " إني حلمت ان راسي قطع، فانا اتبعه، فزجره النبي صلى الله عليه وسلم، وقال: لا تخبر بتلعب الشيطان بك في المنام ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ لِأَعْرَابِيٍّ جَاءَهُ: فَقَالَ: " إِنِّي حَلَمْتُ أَنَّ رَأْسِي قُطِعَ، فَأَنَا أَتَّبِعُهُ، فَزَجَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: لَا تُخْبِرْ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِكَ فِي الْمَنَامِ ".
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ اعرابی (بدوی) نے، جو آپ کے پاس آیا تھا، آپ سے عرض کی: میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سرکٹ گیا ہے اور میں اس کے پیچھے بھاگ رہا ہوں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ڈانٹا اورفرمایا: "نیند کے عالم میں اپنے ساتھ شیطان کے کھیلنے کے بارے میں کسی کو مت بتاؤ۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اعرابی کو جس نے آپ کے پاس آکر کہا، میں نے خواب دیکھا ہے، میرا سر کاٹ دیا گیا ہے اور میں اس کا پیچھا کررہا ہوں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ڈانٹا اور فرمایا: ”اپنے ساتھ نیند میں شیطان کی چھیڑ خانی کی خبر کسی کو نہ دو۔“
وحدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي سفيان ، عن جابر ، قال: جاء اعرابي إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: " يا رسول الله، رايت في المنام كان راسي ضرب، فتدحرج فاشتددت على اثره، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم للاعرابي: لا تحدث الناس بتلعب الشيطان بك في منامك، وقال سمعت النبي صلى الله عليه وسلم بعد يخطب، فقال: " لا يحدثن احدكم بتلعب الشيطان به في منامه ".وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ رَأْسِي ضُرِبَ، فَتَدَحْرَجَ فَاشْتَدَدْتُ عَلَى أَثَرِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْأَعْرَابِيِّ: لَا تُحَدِّثْ النَّاسَ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِكَ فِي مَنَامِكَ، وَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ يَخْطُبُ، فَقَالَ: " لَا يُحَدِّثَنَّ أَحَدُكُمْ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِهِ فِي مَنَامِهِ ".
جریر نے اعمش سے، انھوں نے ابو سفیان سے، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک اعرابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے سر کو تلوار کا نشان بنایا گیا، وہ لڑکھتا ہواجارہا ہے اور میں اس کے پیچھے د وڑ رہا ہوں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعرابی سے فرمایا: "نیند کی حالت میں شیطان تمہارے ساتھ جو چھیڑ خوانی کرے وہ لوگوں کو نہ بتاؤ۔" (حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے) کہا: میں نے اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے ہوئے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"خواب میں شیطان تمہارے ساتھ جو چھیڑ خوانی کرے تم میں سے کوئی اس کے بارے میں لوگوں کے ساتھ باتیں نہ کرے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک جنگلی شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہنے لگا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سر کچل دیا گیا ہے یا الگ کردیا گیا ہے اور وہ لڑھکتا ہوا جارہا ہے اور میں تیزی سے اس کے پیچھے بھاگتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدوی سے فرمایا: ”شیطان نے نیند میں تیرے ساتھ چھیڑ خانی کی ہے، لوگوں کو اس کے بارے میں نہ بتاؤ۔“ اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، بعد میں، میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے یہ خطاب سنا۔ ”تم میں سے کوئی نیند میں اپنے ساتھ شیطان کی چھیڑ خانی کا ذکر نہ کرے۔“