Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الرُّؤْيَا
خواب کا بیان
2. باب لاَ يُخْبِرُ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِهِ فِي الْمَنَامِ:
باب: شیطانی خواب بیان کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5925
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ لِأَعْرَابِيٍّ جَاءَهُ: فَقَالَ: " إِنِّي حَلَمْتُ أَنَّ رَأْسِي قُطِعَ، فَأَنَا أَتَّبِعُهُ، فَزَجَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: لَا تُخْبِرْ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِكَ فِي الْمَنَامِ ".
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ اعرابی (بدوی) نے، جو آپ کے پاس آیا تھا، آپ سے عرض کی: میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سرکٹ گیا ہے اور میں اس کے پیچھے بھاگ رہا ہوں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ڈانٹا اورفرمایا: "نیند کے عالم میں اپنے ساتھ شیطان کے کھیلنے کے بارے میں کسی کو مت بتاؤ۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اعرابی کو جس نے آپ کے پاس آکر کہا، میں نے خواب دیکھا ہے، میرا سر کاٹ دیا گیا ہے اور میں اس کا پیچھا کررہا ہوں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ڈانٹا اور فرمایا: اپنے ساتھ نیند میں شیطان کی چھیڑ خانی کی خبر کسی کو نہ دو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 5925 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5925  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سر کٹنے کی تعبیر،
خواب دیکھنے والے کے حالات کے اختلاف کی بنا پر مختلف ہو سکتی ہے،
امام مازری کہتے ہیں یہ پراگندہ خواب بھی ہو سکتا ہے،
جس کا مقصد انسان کو رنج و الم میں مبتلا کرنا ہوتا ہے اور اس کا مقصد نعمت اور خوشحالی سے محرومی بھی ہو سکتا ہے،
یہ بھی تعبیر ہو سکتی ہے کہ اس کا سردار اور آقا فوت ہو جائے گا،
اس کا اقتدار ختم ہو جائے اور اس کے تمام حالات تبدیل ہو جائیں گے لیکن اگر یہ خواب دیکھنے والا غلام ہو تو یہ تعبیر ہو سکتی ہے کہ وہ آزاد ہو جائے گا اگر بیمار دیکھے تو وہ شفایاب ہو جائے گا،
اگر مقروض دیکھے تو اس کا قرض ادا ہو جائے گا اگر اس نے حج نہیں کیا تو وہ حج کرے گا اگر یہ پریشان حال دیکھے تو اسے مسرت ملے گی،
اگر خوف زدہ دیکھے تو اسے امن حاصل ہو گا ابن قتیبہ نے اپنی کتاب اصول العبارة میں لکھا ہے کہ ایک آدمی نے کہا،
اے اللہ کے رسولﷺ! میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سر کاٹ دیا گیا ہے اور میں اسے اپنی ایک آنکھ سے دیکھ رہا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہنس کر فرمایا،
کس آنکھ سے دیکھ رہا تھا؟ کچھ عرصہ بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے اور لوگوں نے خواب کی تعبیر یہ لگائی کہ سر آپ تھے اور اس کی طرف دیکھنا آپ کی سنت کی پیروی ہے۔
(تکملہ ج 4 ص 455)
۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5925