صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ
The Book Concerning the Use of Correct Words
حدیث نمبر: 5872
Save to word اعراب
حدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى يعني ابن يونس ، عن شعبة ، عن سماك بن حرب ، عن علقمة بن وائل ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تقولوا: الكرم، ولكن قولوا: الحبلة يعني العنب.حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَقُولُوا: الْكَرْمُ، وَلَكِنْ قُولُوا: الْحَبْلَةُ يَعْنِي الْعِنَبَ.
عیسیٰ بن یو نس نے شعبہ سے، انھوں نے سماک بن حرب سے، انھوں نے علقمہ بن وائل سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: " (انگور اور اس کی بیل کو) کرم نہ کہا کرو۔لیکن حبلہ کہہ لو۔"آپ کی مراد انگور سے تھی۔
علقمہ بن وائل اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کرم نہ کہو، لیکن انگور کو حَبَله کہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5873
Save to word اعراب
وحدثنيه زهير بن حرب ، حدثنا عثمان بن عمر ، حدثنا شعبة ، عن سماك ، قال: سمعت علقمة بن وائل ، عن ابيه ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تقولوا: الكرم، ولكن قولوا: العنب والحبلة ".وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ بْنَ وَائِلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَقُولُوا: الْكَرْمُ، وَلَكِنْ قُولُوا: الْعِنَبُ وَالْحَبْلَةُ ".
عثمان بن عمر نے کہا: ہمیں شعبہ نے سماک سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے علمقہ بن وائل سے سنا، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ نے فرمایا: "کرم نہ کہو عنب اور حبلہ (انگور کی بیل) کہہ لو۔"
حضرت علقمہ بن وائل اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کرم نہ کہو، لیکن عِنَب

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
3. باب حُكْمِ إِطْلاَقِ لَفْظَةِ الْعَبْدِ وَالأَمَةِ وَالْمَوْلَى وَالسَّيِّدِ:
3. باب: عبد یا امة یا مولیٰ یا سید، ان لفظوں کے بولنے کا بیان۔
Chapter: Ruling On Using The Words 'Abd And Amah (For Slaves) And Mawla And Sayyid (For Masters)
حدیث نمبر: 5874
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن ايوب ، وقتيبة ، وابن حجر ، قالوا: حدثنا إسماعيل وهو ابن جعفر ، عن العلاء ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يقولن احدكم: عبدي، وامتي، كلكم عبيد الله، وكل نسائكم إماء الله، ولكن ليقل غلامي، وجاريتي، وفتاي، وفتاتي ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ ، وَابْنُ حُجْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ الْعَلَاءِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: عَبْدِي، وَأَمَتِي، كُلُّكُمْ عَبِيدُ اللَّهِ، وَكُلُّ نِسَائِكُمْ إِمَاءُ اللَّهِ، وَلَكِنْ لِيَقُلْ غُلَامِي، وَجَارِيَتِي، وَفَتَايَ، وَفَتَاتِي ".
لا ء کے والد نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کوئی شخص (کسی کو) میرا بندہ اور میری بندی نہ کہے، تم سب اللہ کے بندے ہواور تمھا ری تمام عورتیں اللہ کی بندیاں ہیں۔ البتہ یو ں کہہ سکتا ہے۔میرا لڑکا میری لڑکی، میرا جوان، خادم، مری خادمہ "
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی یہ نہ کہے، میرا بندہ، میری باندی، تم سب اللہ کے بندے ہو اور تمہاری ساری عورتیں اللہ کی بندیاں ہیں، لیکن یہ کہو، میرا غلام، میری لونڈی، میرا نوکر، میری خادمہ۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5875
Save to word اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يقولن احدكم: عبدي، فكلكم عبيد الله، ولكن ليقل فتاي، ولا يقل العبد: ربي، ولكن ليقل: سيدي ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: عَبْدِي، فَكُلُّكُمْ عَبِيدُ اللَّهِ، وَلَكِنْ لِيَقُلْ فَتَايَ، وَلَا يَقُلِ الْعَبْدُ: رَبِّي، وَلَكِنْ لِيَقُلْ: سَيِّدِي ".
جریر اعمش سے، انھوں نے ابو صالح سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص (کسی غلام کو) میرا بندہ نہ کہے، پس تم سب اللہ کے بندےہو، البتہ یہ کہہ سکتا ہے۔ میرا جوان اور نہ غلام یہ کہے: میرارب (پالنے والا) البتہ میرا سید (آقا کہہ سکتا ہے۔" حدیث نمبر5876۔ابو معاویہ اور وکیع دونوں نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی ان دونوں کی حدیث میں ہے۔ "غلا م اپنے آقا کو میرا مو لا نہ کہے۔"ابومعاویہ کی حدیث میں مزید یہ الفا ظ ہیں۔"کیونکہ تمھا را مولیٰ اللہ عزوجل ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی یہ نہ کہے، عبدى،

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5876
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا ابو معاوية . ح وحدثنا ابو سعيد الاشج ، حدثنا وكيع كلاهما، عن الاعمش ، بهذا الإسناد، وفي حديثهما: ولا يقل العبد لسيده: مولاي، وزاد في حديث ابي معاوية: فإن مولاكم الله عز وجل.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ كِلَاهُمَا، عَنْ الْأَعْمَشِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَفِي حَدِيثِهِمَا: وَلَا يَقُلِ الْعَبْدُ لِسَيِّدِهِ: مَوْلَايَ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ: فَإِنَّ مَوْلَاكُمُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ.
ابو معاویہ اور وکیع دونوں نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی ان دونوں کی حدیث میں ہے۔ "غلا م اپنے آقا کو میرا مو لا نہ کہے۔"ابومعاویہ کی حدیث میں مزید یہ الفا ظ ہیں۔""کیونکہ تمھا را مولیٰ اللہ عزوجل ہے۔
یہی حدیث امام صاحب اپنے تین اساتذہ کی دو سندوں سے بیان کرتے ہیں اور اس میں یہ اضافہ ہے غلام اپنے سید کو مولاى

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5877
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يقل احدكم: اسق ربك، اطعم ربك، وضئ ربك، ولا يقل احدكم: ربي، وليقل: سيدي مولاي، ولا يقل احدكم: عبدي امتي، وليقل: فتاي فتاتي غلامي ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: اسْقِ رَبَّكَ، أَطْعِمْ رَبَّكَ، وَضِّئْ رَبَّكَ، وَلَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: رَبِّي، وَلْيَقُلْ: سَيِّدِي مَوْلَايَ، وَلَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: عَبْدِي أَمَتِي، وَلْيَقُلْ: فَتَايَ فَتَاتِي غُلَامِي ".
ہمام منبہ نے کہا: یہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، انھوں نے کچھ احادیث بیان کیں، ان میں (ایک یہ) ہے۔اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص (اپنے غلام یا کنیز سے) یہ نہ کہے: اپنے رب (پالنہار) کو پلا ؤ، اپنےرب کو کھلاؤ اپنے رب کو وضو کراؤ۔"اور فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص (کسی کو) میرا رب نہ کہے البتہ میرا آقا اور میرا مولیٰ کہے۔اور تم میں سے کوئی یوں نہ کہے۔میرا بند ہ میری بندی، البتہ یو ں کہے، میرا خادم، جوان میری خادمہ، میرا لڑکا۔"
حضرت ابو ہریرہ ؓ کی ہمام بن منبہ کو سنائی حدیثوں میں سے ایک یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ نہ کہو، اپنے رب کو پلا، اپنے رب کو کھلا، اپنے رب کو وضو کرا اور نہ یہ کہو میرا رب، اور یوں کہو میرا سید، میرا مولیٰ اور یہ نہ کہو میرا عبد، میری امہ (لونڈی) اور یوں کہو، میرا نوکر، میرا خادم، میرا غلام۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
4. باب كَرَاهَةِ قَوْلِ الإِنْسَانِ خَبُثَتْ نَفْسِي:
4. باب: یہ کہنا کہ میرا نفس پلیدہ ہو گیا، مکروہ ہے۔
Chapter: It Is Disliked For A Man To Say: "Khabuthat Nafsi" (I Feel Bad)
حدیث نمبر: 5878
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا سفيان بن عيينة . ح وحدثنا ابو كريب محمد بن العلاء ، حدثنا ابو اسامة كلاهما، عن هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يقولن احدكم: خبثت نفسي، ولكن ليقل: لقست نفسي "، هذا حديث ابي كريب، وقال ابو بكر: عن النبي صلى الله عليه وسلم، ولم يذكر لكن،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ كِلَاهُمَا، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: خَبُثَتْ نَفْسِي، وَلَكِنْ لِيَقُلْ: لَقِسَتْ نَفْسِي "، هَذَا حَدِيثُ أَبِي كُرَيْبٍ، وقَالَ أَبُو بَكْرٍ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَذْكُرْ لَكِنْ،
ابو بکر بن ابی شیبہ نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی۔ابو کریب محمد بن علاء نے کہا: ہمیں ابو اسامہ نے حدیث بیان کی۔ان دونوں (سفیان اور ابو اسامہ) نے ہشام سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کوئی شخص یہ نہ کہے: "میراجی (نفس، اپنا آپ) گندا ہو گیا ہے، بلکہ یہ کہے: میری طبیعت بوجھل ہو گئی ہے۔"یہ ابو کریب کی حدیث کے الفا ظ ہیں۔ابو بکر (ابن ابی شیبہ) نے کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے اور " لیکن "کا لفظ نہیں کہا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ایک نہ کہے، میرا نفس خبیث ہو گیا ہے، لیکن یوں کہے میرا نفس خراب ہو گیا ہے۔ ابوبکر کی حدیث میں لكن کا لفظ نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5879
Save to word اعراب
وحدثناه ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية بهذا الإسناد.وحَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
ابو کریب نے کہا: ہمیں ابو معاویہ نے اسی سند کے ساتھ (یہی) حدیث بیان کی۔
یہی روایت امام صاحب کو ایک اور استاد نے بھی سنائی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5880
Save to word اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، وحرملة ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، عن ابي امامة بن سهل بن حنيف ، عن ابيه ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يقل احدكم: خبثت نفسي، وليقل: لقست نفسي ".وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: خَبُثَتْ نَفْسِي، وَلْيَقُلْ: لَقِسَتْ نَفْسِي ".
ابو امامہ بن سہل حنیف نے اپنے والد سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:: " تم میں سے کوئی شخص یہ نہ کہے۔ میراجی گندا ہو گیا ہے، بلکہ یہ کہے، کہ میراجی بوجھل ہو گیا ہے۔ (یا میری طبیعت خراب ہو گئی ہے۔)
حضرت ابو امامہ بن سہل بن حنیف اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سے کوئی یہ نہ کہے، میرا نفس خبیث ہو گیا ہے، یوں کہے، میرا نفس کاہل اور سست ہو گیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
5. باب اسْتِعْمَالِ الْمِسْكِ وَأَنَّهُ أَطْيَبُ الطِّيبِ وَكَرَاهَةِ رَدِّ الرَّيْحَانِ وَالطِّيبِ:
5. باب: بہتر خوشبو مشک کا بیان اور خوشبو کو پھیر دینے کی ممانعت۔
Chapter: Using Musk, Which Is The Best Of Perfume. It Is Disliked To Refuse A Gift Of Scent Or Perfume
حدیث نمبر: 5881
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو اسامة ، عن شعبة ، حدثني خليد بن جعفر ، عن ابي نضرة ، عن ابي سعيد الخدري ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " كانت امراة من بني إسرائيل قصيرة تمشي مع امراتين طويلتين، فاتخذت رجلين من خشب، وخاتما من ذهب مغلق مطبق، ثم حشته مسكا، وهو اطيب الطيب، فمرت بين المراتين، فلم يعرفوها، فقالت بيدها هكذا "، ونفض شعبة يده.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ شُعْبَةَ ، حَدَّثَنِي خُلَيْدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " كَانَتْ امْرَأَةٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ قَصِيرَةٌ تَمْشِي مَعَ امْرَأَتَيْنِ طَوِيلَتَيْنِ، فَاتَّخَذَتْ رِجْلَيْنِ مِنْ خَشَبٍ، وَخَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ مُغْلَقٌ مُطْبَقٌ، ثُمَّ حَشَتْهُ مِسْكًا، وَهُوَ أَطْيَبُ الطِّيبِ، فَمَرَّتْ بَيْنَ الْمَرْأَتَيْنِ، فَلَمْ يَعْرِفُوهَا، فَقَالَتْ بِيَدِهَا هَكَذَا "، وَنَفَضَ شُعْبَةُ يَدَهُ.
ابو اسامہ نے شعبہ سے روایت کی، کہا: مجھے خُلید بن جعفرنے ابو نضر ہ سے، انھوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: بنی اسرا ئیل میں ایک پستہ قامت عورت دولمبے قد کی عورتوں کے ساتھ چلا کرتی تھی۔اس نے لکڑی کی دو ٹانگیں (ایسے جوتے یا موزے جن کے تلووں والا حصہ بہت اونچا تھا) بنوائیں اور سونے کی ایک بند، ڈھکنے والی انگوٹھی بنوائی، پھر اسے کستوری سے بھر دیا اور وہ خوشبوؤں میں سب سےاچھی خوشبو ہے وہ پھر وہ ان دونوں (لمبی عورتوں) کے درمیان میں ہو کر چلی تو لوگ اسے نہ پہچان سکے، اس پر اس نے اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کیا۔" اور شعبہ نے (شاگردوں کو دکھا نے کے لیے) اپنا ہاتھ جھٹکا۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل میں ایک پستہ قد عورت تھی، وہ دو لمبی عورتوں کے ساتھ چلتی تھی، اس لیے اس نے لکڑی کی دو ٹانگیں بنوائیں اور سونے کی خول دار انگوٹھی بنوائی، جو بند ہوتی تھی، پھر اس کے اندر کستوری بھری اور وہ سب سے عمدہ خوشبو ہے تو وہ ان دو عورتوں کے درمیان سے گزری تو انہوں نے اسے پہچانا نہیں تو اس نے اپنا ہاتھ جھٹکایا شعبہ نے اپنا ہاتھ جھاڑا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    1    2    3    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.