صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اعتکاف کے ابواب کا مجموعہ
1532.
1532. رمضان المبارک میں آخری عشرے میں اعتکاف کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 2217
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن الوليد ، حدثنا يعلى بن عبيد ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عمرة ، عن عائشة ، قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اراد ان يعتكف صلى الصبح، ثم دخل المكان الذي يريد ان يعتكف فيه. فإذا اراد ان يعتكف العشر الاواخر من رمضان فضرب له خباء"، وامرت عائشة، فضرب لها خباء، وامرت حفصة، فضرب لها خباء، فلما رات زينب خباءها امرت بخباء، فضرب لها، فلما راى ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم، لم يعتكف في رمضان، فاعتكف في شوال حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عَمْرَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ صَلَّى الصُّبْحَ، ثُمَّ دَخَلَ الْمَكَانَ الَّذِي يُرِيدُ أَنْ يَعْتَكِفَ فِيهِ. فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ الْعَشْرَ الأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ فَضُرِبَ لَهُ خِبَاءٌ"، وَأَمَرَتْ عَائِشَةُ، فَضُرِبَ لَهَا خِبَاءٌ، وَأَمَرَتْ حَفْصَةُ، فَضُرِبَ لَهَا خِبَاءٌ، فَلَمَّا رَأَتْ زَيْنَبُ خِبَاءَهَا أَمَرَتْ بِخِبَاءٍ، فَضُرِبَ لَهَا، فَلَمَّا رَأَى ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَمْ يَعْتَكِفْ فِي رَمَضَانَ، فَاعْتَكَفَ فِي شَوَّالٍ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف کا ارادہ فرماتے تو صبح کی نماز ادا کرتے۔ پھر اس جگہ داخل ہو جاتے جس میں اعتکاف بیٹھنے کا آپ کا ارادہ ہوتا جب آپ کا ارادہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنے کا ہوتا، تو آپ کے لئے خیمہ لگا دیا جاتا اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی حُکم دیا تو اُن کے لئے بھی خیمہ لگا دیا گیا اور سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے حُکم دیا تو اُن کے لئے بھی خیمہ لگا دیا گیا۔ پھر جب سیدہ زینب رضی اللہ عنہا نے اُن کا خمیہ لگا دیکھا تو اُنہوں نے بھی خیمہ لگانے کا حُکم دے دیا، تو اُن کے لئے بھی خیمہ لگا دیا گیا پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ منظر دیکھا تو رمضان المبارک میں اعتکاف نہ کیا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شوال میں اعتکاف کیا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1533.
1533. اعتکاف میں بیٹھنے کے لئے مسجد میں خیمے لگانا جائز ہے
حدیث نمبر: 2218
Save to word اعراب
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کی یہ روایت، میں اس بات کے علاوہ باب میں لولکھوا چکا ہوں کہ آپ نے ایک ترکی قبے میں اعتکاف کیا تھا۔

تخریج الحدیث:
1534.
1534. پورے رمضان المبارک کا اعتکاف کرنا
حدیث نمبر: 2219
Save to word اعراب
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کا پہلا عشرہ اعتکاف کیا پھر آپ نے درمیانی عشرے کا اعتکاف ایک ترکی قبے میں کیا، جس کے دروازے پر چٹائی کا ایک ٹکڑا لگا ہوا تھا پھر اُنہوں نے مکمّل حدیث بیان کی۔ میں یہ حدیث اس سے پہلے لکھواچکا ہوں۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1535.
1535. رمضان المبارک کے صرف درمیانی اور آخری عشرے کے اعتکاف پر اکتفا کرنے کا بیان۔ کیونکہ سارے کا سارا فضیلت کا باعث ہے، فرض نہیں ہے اور فضیلت میں آدمی پر کچھ تنگی نہیں وہ اس میں کمی بیشی کرسکتا ہے
حدیث نمبر: 2220
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، وعبد الوهاب يعني ابن عبد الثقفي ، قالا: حدثنا محمد بن عمرو ، عن ابي سلمة ، عن ابي سعيد الخدري ، قال:" اعتكفنا مع النبي صلى الله عليه وسلم العشر الوسط من شهر رمضان، فلما اصبح صبيحة عشرين ورجعنا، فنام، فاري ليلة القدر، ثم انسيها، فلما كان العشي، جلس على المنبر، فخطب الناس" فذكر الحديث، قال: " ومن كان اعتكف مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فليرجع إلى معتكفه" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، وَعَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الثقفي ، قَالا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ:" اعْتَكَفْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَشْرَ الْوَسَطَ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ، فَلَمَّا أَصْبَحَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ وَرَجَعْنَا، فَنَامَ، فَأُرِيَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ، ثُمَّ أُنْسِيَهَا، فَلَمَّا كَانَ الْعَشِيُّ، جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَخَطَبَ النَّاسَ" فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قَالَ: " وَمَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْيَرْجِعْ إِلَى مُعْتَكَفِهِ"
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رمضان المبارک کے درمیانی عشرے کا اعتکاف کیا۔ پھر جب آپ نے بیس تاریخ کی صبح کی اور ہم واپس چلے گئے تو آپ سوگئے۔ آپ کو خواب میں شب قدر دکھائی گئی۔ پھر آپ کو وہ بھلا دی گئی۔ پھر جب شام ہوئی تو آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور لوگوں سے خطاب فرمایا۔ پھر مکمّل حدیث بیان کی۔ فرمایا کہ جس شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اعتکاف کیا تھا وہ اپنی اعتکاف کی جگہ میں واپس آجائے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1536.
1536. رمضان المبارک میں پہلے بیس دنوں کی بجائے صرف آخری عشرے کے اعتکاف پر اکتفا کرنا درست اور جائز ہے
حدیث نمبر: 2221
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر رمضان المبارک میں آخری عشرے میں اعتکاف کرتے تھے۔ پھر جب وہ سال آیا جس میں آپ نے وفات پائی تو اُس سال بیس دن اعتکاف کیا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1537.
1537. رمضان المبارک کے درمیانے سات کے اعتکاف پر اکتفا کرنے کی رخصت ہے۔ اس سے پہلے اور بعد کے دنوں پر اکتفا کرنے کی رخصت نہیں
حدیث نمبر: 2222
Save to word اعراب
حدثنا الربيع بن سليمان ، حدثنا ابن وهب ، حدثني حنظلة بن ابي سفيان ، انه سمع سالم بن عبد الله بن عمر ، يقول: سمعت ابي ، يقول: جاوز اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم السبع الاوسط من رمضان، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " من كان منكم متحريا، فليتحرها في السبع الاواخر" حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ ، أَنَّهُ سَمِعَ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبِي ، يَقُولُ: جَاوَزَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّبْعَ الأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ كَانَ مِنْكُمْ مُتَحَرِّيًا، فَلْيَتَحَرَّهَا فِي السَّبْعِ الأَوَاخِرِ"
حضرت سالم بن عبداللہ بن عمر بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد گرامی کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رمضان المبارک کے درمیان سات دنوں سے آگے بڑھ گئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جو شخص شب قدر کو تلاش کرنا چاہتا ہو تو وہ اسے آخری سات دنوں میں تلاش کرلے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1538.
1538. ہمیشہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2223
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن الحسين بن تسنيم ، حدثنا محمد بن بكر البرساني ، حدثنا ابن جريج ، اخبرني الزهري ، عن حديث عروة، وابن المسيب، يحدث عروة ، عن عائشة ، وسعيد ، عن ابي هريرة :" ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يعتكف في العشر الاواخر من رمضان حتى توفاه الله" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ تَسْنِيمٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ ، عَنْ حَدِيثِ عُرْوَةَ، وَابْنِ الْمُسَيِّبِ، يُحَدِّثُ عُرْوَةُ ، عَنْ عَائِشَةَ ، وَسَعِيدٌ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ :" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَعْتَكِفُ فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ حَتَّى تَوَفَّاهُ اللَّهُ"
سیدہ عائشہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف کرتے رہے حتّیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو وفات دے دی۔

تخریج الحدیث:
1539.
1539. نیک عمل پر ہمیشگی کرنے کی فضیلت کے باعث، اگر رمضان المبارک میں اعتکاف رہ جاۓ تو شوال میں اعتکاف کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2224
Save to word اعراب
حدثنا الربيع بن سليمان ، حدثنا عبد الله بن وهب ، اخبرني عمرو بن الحارث ، عن يحيى بن سعيد ، عن عمرة ، حدثتني عائشة، ان النبي صلى الله عليه وسلم اراد الاعتكاف، فاستاذنته عائشة لتعتكف معه، فلما راته زينب معه، فاذنت لها، فضربت خباءها، فسالتها حفصة تستاذن لها لتعتكف معه، فلما راته زينب ضربت معهن، وكانت امراة غيورا، فراى رسول الله صلى الله عليه وسلم اخبيتهن. فقال:" ما هذا؟ البر يردن بهذا؟" فترك الاعتكاف حتى افطر من رمضان، ثم اعتكف في عشر من شوال حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَمْرَةَ ، حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ الاعْتِكَافَ، فَاسْتَأْذَنَتْهُ عَائِشَةُ لِتَعْتَكِفَ مَعَهُ، فَلَمَّا رَأَتْهُ زَيْنَبُ مَعَهُ، فَأَذِنَتْ لَهَا، فَضَرَبَتْ خِبَاءَهَا، فَسَأَلَتْهَا حَفْصَةُ تَسْتَأْذِنُ لَهَا لِتَعْتَكِفَ مَعَهُ، فَلَمَّا رَأَتْهُ زَيْنَبُ ضَرَبَتْ مَعَهُنَّ، وَكَانَتِ امْرَأَةً غَيُورًا، فَرَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبِيَتَهُنَّ. فَقَالَ:" مَا هَذَا؟ الْبِرَّ يُرِدْنَ بِهَذَا؟" فَتَرَكَ الاعْتِكَافَ حَتَّى أَفْطَرَ مِنْ رَمَضَانَ، ثُمَّ اعْتَكَفَ فِي عَشْرٍ مِنْ شَوَّالٍ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اعتکاف کرنے کا ارادہ کیا تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی آپ کے ساتھ اعتکاف کرنے کی اجازت طلب کی۔ پس جب سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دیکھا تو اُنہیں بھی اجازت دے دی، تو انہوں نے اپنا خیمہ لگالیا۔ پھر سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا کہ وہ اُن کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کریں تاکہ وہ بھی آپ کے ساتھ اعتکاف کرسکیں۔ پھر جب سیدہ زینب رضی اللہ عنہا نے یہ معاملہ دیکھا تو اُنہوں نے بھی اُن کے ساتھ خیمہ لگا لیا اور وہ بڑی غیرت مند خاتون تھیں۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے خیمے لگے دیکھے تو فرمایا: یہ کیا ہے؟ کیا یہ اس سے نیکی حاصل کرنا چاہتی ہیں؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعتکاف چھوڑ دیا حتّیٰ کہ رمضان المبارک ختم ہوگیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شوال میں دس دن کا اعتکاف کیا۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1540.
1540. اگر کسی شخص کا اعتکاف سفر یا بیماری کی وجہ سے رہ جائے تو وہ آئندہ سال اعتکاف کرلے
حدیث نمبر: 2225
Save to word اعراب
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کرتے تھے۔ پھر ایک سال آپ اعتکاف نہ کر سکے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اگلے سال بیس دن اعتکاف کیا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 2226
Save to word اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کرتے تھے، پھر ایک سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر کیا تو اعتکاف نہ کرسکے، چنانچہ آپ نے اگلے سال بیس راتوں کا اعتکاف کیا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

1    2    3    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.