صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نماز خوف کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 1357
Save to word اعراب
قال: سمعت ابا موسى ، يقول: حدثني يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، عن عبد الرحمن بن القاسم ، عن ابيه ، عن صالح بن خوات ، عن سهل بن ابي حثمة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم. قال بندار بمثل حديث يحيى بن سعيد، وقال لي يحيى: اكتبه إلى جنبه، ولست احفظ الحديث ولكنه مثل حديث يحيى بن سعيد، وقال ابو موسى: قال لي يحيى سمعت مني حديث يحيى بن سعيد في صلاة الخوف؟ قلت: نعم، قال: فاكتبه إلى جنبه بنحوهقَالَ: سَمِعْتُ أَبَا مُوسَى ، يَقُولُ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ بُنْدَارٌ بِمِثْلِ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، وَقَالَ لِي يَحْيَى: اكْتُبْهُ إِلَى جَنْبِهِ، وَلَسْتُ أَحْفَظُ الْحَدِيثَ وَلَكِنَّهُ مِثْلُ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، وَقَالَ أَبُو مُوسَى: قَالَ لِي يَحْيَى سَمِعْتَ مِنِّي حَدِيثَ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ فِي صَلاةِ الْخَوْفِ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: فَاكْتُبْهُ إِلَى جَنْبِهِ بِنَحْوِهِ
سیدنا سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کرتے ہیں، بندار کہتے ہیں کہ جناب یحییٰ بن سعید کی حدیث کی طرح بیان کی۔ اور مجھے یحییٰ نے کہا کہ اس کے ایک جانب لکھو، مجھے حدیث اچھی طرح یاد نہیں لیکن یحییٰ بن سعید کی حدیث کی طرح اور جناب ابوموسٰی کہتے ہیں کہ مجھے جناب یحییٰ نے کہا، کیا تم نے مجھ سے یحییٰ بن سعید کی نماز خوف کے بارے میں حدیث سنی ہے؟ میں نے کہا کہ ہاں تو اُنہوں نے فرمایا، تو اس کے پہلو میں لکھو، اسی طرح۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
861. (628) بَابُ انْتِظَارِ الْإِمَامِ الطَّائِفَةَ الْأُولَى جَالِسًا لِتَقْضِيَ الرَّكْعَةَ الثَّانِيَةَ،
861. امام کا بیٹھ کر پہلے گروہ کا انتظار کرنا تاکہ وہ دوسری رکعت مکمّل کرلیں
حدیث نمبر: Q1358
Save to word اعراب
وانتظاره الطائفة الثانية جالسا قبل التسليم ليقضي الركعة الثانية وَانْتِظَارِهِ الطَّائِفَةَ الثَّانِيَةَ جَالِسًا قَبْلَ التَّسْلِيمِ لِيَقْضِيَ الرَّكْعَةَ الثَّانِيَةَ
اور اس کا بیٹھ کر دوسرے گروہ کا انتظار کرنا تاکہ وہ بھی دوسری رکعت مکمّل کرلیں

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1358
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن المبارك المخرمي ، وابو يحيى محمد بن عبد الرحيم ، وهذا حديث المخرمي، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا شعبة ، ومالك بن انس ، عن يحيى بن سعيد ، عن القاسم ، عن صالح بن خوات ، عن سهل بن ابي حثمة ، انه قال في صلاة الخوف:" تقوم طائفة وراء الإمام وطائفة خلفه، فيصلي بالذين خلفه ركعة وسجدتين، ثم يقعد مكانه حتى يقضوا ركعة وسجدتين، ثم يتحولون إلى مكان اصحابهم، ثم يتحول اصحابهم إلى مكان هؤلاء، فيصلي بهم ركعة وسجدتين، ثم يقعد مكانه حتى يصلوا ركعة وسجدتين ثم يسلم" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ ، وَأَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ ، وَهَذَا حَدِيثُ الْمُخَرِّمِيِّ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عِبَادَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، وَمَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ ، أَنَّهُ قَالَ فِي صَلاةِ الْخَوْفِ:" تَقُومُ طَائِفَةٌ وَرَاءَ الإِمَامِ وَطَائِفَةٌ خَلْفَهُ، فَيُصَلِّي بِالَّذِينَ خَلْفَهُ رَكْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ يَقْعُدُ مَكَانَهُ حَتَّى يَقْضُوا رَكْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ يَتَحَوَّلُونَ إِلَى مَكَانِ أَصْحَابِهِمْ، ثُمَّ يَتَحَوَّلُ أَصْحَابُهُمْ إِلَى مَكَانِ هَؤُلاءِ، فَيُصَلِّي بِهِمْ رَكْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ يَقْعُدُ مَكَانَهُ حَتَّى يُصَلُّوا رَكْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ ثُمَّ يُسَلِّمُ"
سیدنا سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ نماز خوف کے طریقے کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ ایک گروہ امام کے پیچھے کھڑا ہوگا جبکہ دوسرا گروہ ان کے پیچھے (دشمن کے سامنے) کھڑا رہے گا، امام اپنے پیچھے کھڑے ہونے والے گروہ کو ایک رکوع اور دو سجدے کرائے گا۔ پھر وہ اپنی جگہ پر بیٹھا رہے گا حتّیٰ کہ وہ دوسری رکعت دو سجدوں سمیت پوری کریں گے۔ پھر وہ اپنے ساتھیوں کی جگہ چلے جائیں گے اور وہ اُن کی جگہ آجائیں گے، تو امام اُنہیں بھی ایک رکعت دو سجدوں کے ساتھ پڑھائے گا، پھر وہ اپنی جگہ بیٹھا رہے گا حتّیٰ کہ وہ دوسری رکعت اور دو سجدے ادا کرلیں گے، پھر امام (اس گروہ کے ساتھ) سلام پھیردے گا۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 1359
Save to word اعراب
ثنا.... قالا، حدثنا روح ، حدثنا شعبة ، عن عبد الرحمن بن القاسم ، عن القاسم ، عن صالح بن خوات ، عن سهل بن ابي حثمة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثل هذاثنا.... قَالا، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَ هَذَا
سیدنا سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کی مثل روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1360
Save to word اعراب
حدثنا المخرمي ، ايضا حدثنا يحيى بن سعيد الاموي ، عن عبد الله بن عمر ، عن القاسم ، عن صالح بن خوات ، عن ابيه بنحوه هكذا حدثنا به المخرمي في عقب حديث شعبة، عن عبد الرحمن بن القاسمحَدَّثَنَا الْمُخَرِّمِيُّ ، أَيْضًا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ ، عَنْ أَبِيهِ بِنَحْوِهِ هَكَذَا حَدَّثَنَا بِهِ الْمُخَرِّمِيُّ فِي عَقِبِ حَدِيثِ شُعْبَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ
امام صاحب سہل کی حدیث کی ایک اور سند بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
862. (629) بَابٌ فِي صَلَاةِ الْخَوْفِ أَيْضًا، وَالرُّخْصَةِ لِإِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ أَنْ تُكَبِّرَ مَعَ الْإِمَامِ وَهِيَ غَيْرُ مُسْتَقْبِلَةٍ الْقِبْلَةَ
862. نماز خوف کے متعلق ایک اور باب، دونوں گروہوں میں سے ایک کے لئے رخصت ہے کہ وہ قبلہ رُخ ہوئے بغیر ہی امام کے ساتھ تکبیر کہہ لے
حدیث نمبر: Q1361
Save to word اعراب
إذا كان العدو خلف القبلة وانتظار الإمام قائما بعد فراغه من الركعة الاولى للطائفة التي كبرت غير مستقبلي القبلة فيصلي الركعة التي سبقهم بها الإمام وانتظار الطائفة الاولى قاعدا بعد فراغه من الركعتين قبل السلام، لتقضى الركعة الثانية ليجمعهم جميعا بالسلام فيسلمون إذا سلم إمامهم إِذَا كَانَ الْعَدُوُّ خَلْفَ الْقِبْلَةِ وَانْتِظَارِ الْإِمَامِ قَائِمًا بَعْدَ فَرَاغِهِ مِنَ الرَّكْعَةِ الْأُولَى لِلطَّائِفَةِ الَّتِي كَبَّرَتْ غَيْرَ مُسْتَقْبِلِي الْقِبْلَةِ فَيُصَلِّي الرَّكْعَةَ الَّتِي سَبَقَهُمْ بِهَا الْإِمَامُ وَانْتِظَارِ الطَّائِفَةِ الْأُولَى قَاعِدًا بَعْدَ فَرَاغِهِ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ السَّلَامِ، لِتُقْضَى الرَّكْعَةُ الثَّانِيَةُ لِيَجْمَعَهُمْ جَمِيعًا بِالسَّلَامِ فَيُسَلِّمُونَ إِذَا سَلَّمَ إِمَامُهُمْ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1361
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، حدثنا عبد الله بن يزيد المقرئ ، حدثنا حيوة ، حدثنا ابو الاسود ، انه سمع عروة بن الزبير يحدث، عن مروان بن الحكم ، انه سال ابا هريرة : هل صليت مع النبي صلى الله عليه وسلم صلاة الخوف؟ فقال ابو هريرة: نعم، قال: متى؟ قال: " كان عام غزوة نجد، فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم لصلاة العصر، وقامت معه طائفة وطائفة اخرى مقابل العدو، ظهورهم إلى القبلة، فكبر رسول الله صلى الله عليه وسلم، وكبروا معه جميعا الذين معه، والذين يقابلون العدو، ثم ركع رسول الله صلى الله عليه وسلم ركعة واحدة، وركع معه الطائفة التي تليه، ثم سجد وسجدت الطائفة التي تليه، والآخرون قيام مما يلي العدو، ثم قام رسول الله صلى الله عليه وسلم وقامت الطائفة التي تليه فذهبوا إلى العدو فقابلوهم، واقبلت الطائفة التي كانت مقابل العدو، فركعوا وسجدوا ورسول الله صلى الله عليه وسلم قائم كما هو، ثم قاموا فركع رسول الله صلى الله عليه وسلم ركعة اخرى، فركعوا معه وسجدوا معه، ثم اقبلت الطائفة التي كانت مقابل العدو فركعوا وسجدوا ورسول الله صلى الله عليه وسلم قاعد ومن معه، ثم كان السلام فسلم رسول الله صلى الله عليه وسلم وسلموا جميعا، فكان لرسول الله صلى الله عليه وسلم ركعتان، ولكل رجل من الطائفتين ركعتان، ركعتان" نَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ ، أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ، عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ ، أَنَّهُ سَأَلَ أَبَا هُرَيْرَةَ : هَلْ صَلَّيْتَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الْخَوْفِ؟ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: نَعَمْ، قَالَ: مَتَى؟ قَالَ: " كَانَ عَامَ غَزْوَةِ نَجْدٍ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلاةِ الْعَصْرِ، وَقَامَتْ مَعَهُ طَائِفَةٌ وَطَائِفَةٌ أُخْرَى مُقَابِلَ الْعَدُوِّ، ظُهُورُهُمْ إِلَى الْقِبْلَةِ، فَكَبَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَبَّرُوا مَعَهُ جَمِيعًا الَّذِينَ مَعَهُ، وَالَّذِينَ يُقَابِلُونَ الْعَدُوَّ، ثُمَّ رَكَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَةً وَاحِدَةً، وَرَكَعَ مَعَهُ الطَّائِفَةُ الَّتِي تَلِيهِ، ثُمَّ سَجَدَ وَسَجَدَتِ الطَّائِفَةُ الَّتِي تَلِيهِ، وَالآخَرُونَ قِيَامٌ مِمَّا يَلِي الْعَدُوَّ، ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَامَتِ الطَّائِفَةُ الَّتِي تَلِيهِ فَذَهَبُوا إِلَى الْعَدُوِّ فَقَابَلُوهُمْ، وَأَقْبَلَتِ الطَّائِفَةُ الَّتِي كَانَتْ مُقَابِلَ الْعَدُوِّ، فَرَكَعُوا وَسَجَدُوا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ كَمَا هُوَ، ثُمَّ قَامُوا فَرَكَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَةً أُخْرَى، فَرَكَعُوا مَعَهُ وَسَجَدُوا مَعَهُ، ثُمَّ أَقْبَلَتِ الطَّائِفَةُ الَّتِي كَانَتْ مُقَابِلَ الْعَدُوِّ فَرَكَعُوا وَسَجَدُوا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ وَمَنْ مَعَهُ، ثُمَّ كَانَ السَّلامُ فَسَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَلَّمُوا جَمِيعًا، فَكَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَانِ، وَلِكُلِّ رَجُلٍ مِنَ الطَّائِفَتَيْنِ رَكْعَتَانِ، رَكْعَتَانِ"
حضرت عروہ بن زبیر رحمه الله مردان بن حکم سے بیان کرتے ہیں کہ اُس نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سوال کیا، کیا آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز خوف پڑھی ہے؟ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہاں۔ اُس نے دریافت کیا کہ کب؟ تو اُنہوں نے فرمایا کہ غزوہ نجد والے سال پڑھی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز عصر کے لئے کھڑے ہوئے اور ایک گروہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑا ہو گیا، جبکہ دوسرا گروہ دشمن کے سامنے کھڑا تھا، اُن کی پُشتیں قبلہ کی طرف تھیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا، تو تمام لوگوں نے «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہہ کر نماز شروع کرلی، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے تھے اُنہوں نے بھی اور جو دشمن کے سامنے تھے اُنہوں نے بھی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رکعت پڑھی اور آپ کے ساتھ والے گروہ نے بھی ایک رکعت ادا کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور آپ کے قریبی گروہ نے سجدے کیے، جبکہ دوسرا گروہ دشمن کے سامنے صف آرا تھا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی قریبی صف کھڑی ہوگئی۔ تو وہ دشمن کے مقابلے میں چلے گئے۔ اور وہ گروہ آگیا جو دشمن کے سامنے صف آراء تھا تو اُنہوں نے رکوع کیا اور (دو) سجدے بھی کرلیے جبکہ اس دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بدستور کھڑے تھے۔ پھر وہ کھڑے ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری رکعت پڑھی تو اُنہوں نے بھی آپ کے ساتھ رکوع کیا اور سجدے کیے، پھر وہ گروہ آگیا جو دشمن کے سامنے کھڑا تھا، تو اُنہوں نے (خود ہی) دوسرا رکوع اور سجدے کرلیے، جبکہ اس دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھی (پہلا گروہ) بیٹھے رہے، پھر سلام پھیرا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام لوگوں نے اکٹھے سلام پھیرا۔ اس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دو رکعات ہوگئیں اور دونوں گروہوں کے ہر شخص کی بھی دو دو رکعات ہوگئیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1362
Save to word اعراب
نا ابو الازهر وكتبته من اصله، نا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا ابي ، عن ابن إسحاق ، حدثني محمد بن عبد الرحمن بن الاسود بن نوفل ، وكان يتيما في حجر عروة بن الزبير وهو احد بني اسد بن عبد العزى بن قصي، عن عروة بن الزبير ، قال: سمعت ابا هريرة ، ومروان بن الحكم يساله عن صلاة الخوف، فقال ابو هريرة: كنت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في تلك الغزوة، قال:" فصدع رسول الله صلى الله عليه وسلم الناس صدعين، فذكر الحديث بمثل معناه، وذكر في الركعة الثانية، قال:" واخذت الطائفة التي صلت خلفه اسلحتهم، ثم مشوا القهقرى على ادبارهم حتى قاموا مما يلي العدو"، وزاد في آخر الحديث" فقام القوم وقد شركوه في الصلاة"نَا أَبُو الأَزْهَرِ وَكَتَبْتُهُ مِنْ أَصْلِهِ، نَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ بْنِ نَوْفَلٍ ، وَكَانَ يَتِيمًا فِي حِجْرِ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ وَهُوَ أَحَدُ بَنِي أَسَدِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّى بْنِ قُصَيٍّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، وَمَرْوَانُ بْنُ الْحَكَمِ يَسْأَلُهُ عَنْ صَلاةِ الْخَوْفِ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تِلْكَ الْغَزْوَةِ، قَالَ:" فَصَدَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ صَدْعَيْنِ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ مَعْنَاهُ، وَذَكَرَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ، قَالَ:" وَأَخَذَتِ الطَّائِفَةُ الَّتِي صَلَّتْ خَلْفَهُ أَسْلِحَتَهُمْ، ثُمَّ مَشَوُا الْقَهْقَرَى عَلَى أَدْبَارِهِمْ حَتَّى قَامُوا مِمَّا يَلِي الْعَدُوَّ"، وَزَادَ فِي آخِرِ الْحَدِيثِ" فَقَامَ الْقَوْمُ وَقَدْ شَرَكُوهُ فِي الصَّلاةِ"
حضرت عروہ بن زبیر بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو سنا جبکہ فروان بن حکم اُن سے نماز خوف کے بارے میں پوچھ رہا تھا تو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا، میں اُس غزوہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھا۔ فرماتے ہیں کہ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو دوگروہوں میں تقسیم کیا پھر مذکررہ بالا حدیث کی مثل بیان کیا اور دوسری رکعت میں یہ بیان کیا کہ اس گروہ نے اسلحہ پکڑ لیا جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تھی، پھر وہ اُلٹے پاؤں چلتے ہوئے پیچھے گئے حتّیٰ کہ وہ دشمن کے قریب جا کر کھڑے ہو گئے۔ اور حدیث کے آخر میں یہ الفاظ زیادہ کیے کہ لوگ اُٹھ گئے اس حال میں کہ وہ سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں شرکت کر چکے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
863. (630) بَابٌ فِي صَلَاةِ الْخَوْفِ أَيْضًا وَانْتِظَارِ الْإِمَامِ الطَّائِفَةَ الْأُولَى بَعْدَ سَجْدَةٍ مِنَ الرَّكْعَةِ الْأُولَى لِيَسْجُدَ السَّجْدَةَ الثَّانِيَةَ
863. نماز خوف کے متعلق ایک اور باب، امام پہلی رکعت کا ایک سجدہ کرنے کے بعد پہلے گروہ کا انتظار کرے گا تاکہ وہ دوسرا سجدہ کرلے،
حدیث نمبر: Q1363
Save to word اعراب
وانتظار الثانية حتى تركع ركعة لتلحق بالإمام فتسجد معه السجدة الثانية، ثم ينتظرهم الإمام قائما لتسجد السجدة الثانية، وجمع الإمام الطائفتين جميعا بالركعة الثانية فيكون فراغ الإمام والمامومين جميعا من الصلاة معاوَانْتِظَارِ الثَّانِيَةِ حَتَّى تَرْكَعَ رَكْعَةً لِتَلْحَقَ بِالْإِمَامِ فَتَسْجُدَ مَعَهُ السَّجْدَةَ الثَّانِيَةَ، ثُمَّ يَنْتَظِرُهُمُ الْإِمَامُ قَائِمًا لِتَسْجُدَ السَّجْدَةَ الثَّانِيَةَ، وَجَمْعِ الْإِمَامِ الطَّائِفَتَيْنِ جَمِيعًا بِالرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ فَيَكُونُ فَرَاغُ الْإِمَامِ وَالْمَأْمُومِينَ جَمِيعًا مِنَ الصَّلَاةِ مَعًا
اور دوسرے گروہ کا انتظار کرے گا تاکہ وہ ایک رکعت پڑھ کر امام کے ساتھ مل جائے تو وہ ان کے ساتھ دوسرا سجدہ کرے گا، پھر امام کھڑا ہوکر اُن کا انتظار کرے گا تاکہ وہ دوسرا سجدہ کرلیں، اور امام دونوں گروہوں کو دوسری رکعت کے لئے جمع کردے گا، اس طرح امام اور مقتدی اکٹھے نماز سے فارغ ہوں گے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1363
Save to word اعراب
نا محمد بن علي بن محرز ، واحمد بن الازهر ، قالا: حدثنا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا ابي ، عن ابن إسحاق ، حدثني محمد بن جعفر بن الزبير ، عن عروة ، عن عائشة ، قالت: " صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم صلاة الخوف بذات الرقاع، قالت: فصدع رسول الله صلى الله عليه وسلم الناس صدعين، فصفت طائفة وراءه، وقامت طائفة وجاه العدو، قالت: فكبر رسول الله صلى الله عليه وسلم، وكبرت الطائفة الذين صفوا خلفه، ثم ركع وركعوا، ثم سجد فسجدوا، ثم رفع راسه فرفعوا، ثم مكث رسول الله صلى الله عليه وسلم جالسا وسجدوا لانفسهم السجدة الثانية، ثم قاموا فنكصوا على اعقابهم يمشون القهقرى، حتى قاموا من ورائهم، واقبلت الطائفة، قال احمد: الاخرى، وقالا جميعا: فصفوا خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم فكبروا، ثم ركعوا لانفسهم، ثم سجد رسول الله صلى الله عليه وسلم سجدته الثانية، فسجدوا. زاد احمد بن الازهر: فسجدوا معه، ثم قام رسول الله صلى الله عليه وسلم في ركعته، وسجدوا لانفسهم السجدة الثانية، ثم قامت الطائفتان جميعا، وقالا: فصفوا خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم، فركع بهم ركعة وركعوا جميعا، ثم سجد فسجدوا جميعا. قال ابو الازهر: ثم رفع راسه ورفعوا معه، وقال محمد بن علي: ورفعوا مكانه، ولم يقل: ثم رفع راسه، وقالا جميعا: كان ذلك من رسول الله صلى الله عليه وسلم سريعا جدا، لا يالوا ان يخفف ما استطاع، ثم سلم رسول الله صلى الله عليه وسلم، فسلموا، ثم قام رسول الله صلى الله عليه وسلم قد شركه الناس في صلاته كلها" نَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مُحْرِزٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ الأَزْهَرِ ، قَالا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الْخَوْفِ بِذَاتِ الرِّقَاعِ، قَالَتْ: فَصَدَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ صَدْعَيْنِ، فَصَفَّتْ طَائِفَةٌ وَرَاءَهُ، وَقَامَتْ طَائِفَةٌ وِجَاهَ الْعَدُوِّ، قَالَتْ: فَكَبَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَبَّرَتِ الطَّائِفَةُ الَّذِينَ صُفُّوا خَلْفَهُ، ثُمَّ رَكَعَ وَرَكَعُوا، ثُمَّ سَجَدَ فَسَجَدُوا، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَرَفَعُوا، ثُمَّ مَكَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا وَسَجَدُوا لأَنْفُسِهِمُ السَّجْدَةَ الثَّانِيَةَ، ثُمَّ قَامُوا فَنَكَصُوا عَلَى أَعْقَابِهِمْ يَمْشُونَ الْقَهْقَرَى، حَتَّى قَامُوا مِنْ وَرَائِهِمْ، وَأَقْبَلَتِ الطَّائِفَةُ، قَالَ أَحْمَدُ: الأُخْرَى، وَقَالا جَمِيعًا: فَصَفُّوا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَبَّرُوا، ثُمَّ رَكَعُوا لأَنْفُسِهِمْ، ثُمَّ سَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجْدَتَهُ الثَّانِيَةَ، فَسَجَدُوا. زَادَ أَحْمَدُ بْنُ الأَزْهَرِ: فَسَجَدُوا مَعَهُ، ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَكْعَتِهِ، وَسَجَدُوا لأَنْفُسِهِمُ السَّجْدَةَ الثَّانِيَةَ، ثُمَّ قَامَتِ الطَّائِفَتَانِ جَمِيعًا، وَقَالا: فَصَفُّوا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَكَعَ بِهِمْ رَكْعَةً وَرَكَعُوا جَمِيعًا، ثُمَّ سَجَدَ فَسَجَدُوا جَمِيعًا. قَالَ أَبُو الأَزْهَرِ: ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ وَرَفَعُوا مَعَهُ، وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ: وَرَفَعُوا مَكَانَهُ، وَلَمْ يَقُلْ: ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، وَقَالا جَمِيعًا: كَانَ ذَلِكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيعًا جِدًّا، لا يَأْلُوا أَنْ يُخَفِّفَ مَا اسْتَطَاعَ، ثُمَّ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَلَّمُوا، ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ شَرَكَهُ النَّاسُ فِي صَلاتِهِ كُلِّهَا"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ ذات الرقاع کے موقع پر نماز خوف پڑھائی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو دو گروہوں میں تقسیم کر دیا، ایک گروہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صف بنائی اور دوسرا گروہ دشمن کے سامنے صف آراء ہوگیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا تو آپ کے پیچھے صف بنانے والے گروہ نے بھی «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہہ کر نماز شروع کر دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا تو اُنہوں نے بھی رکوع کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو اُنہوں نے بھی سجدہ کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر مبارک (سجدے سے) اُٹھایا تو اُنہوں نے بھی اپنے سر اُٹھائے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی جگہ پر تشریف فرما رہے اور اُنہوں نے دوسرا سجدہ خود ہی کرلیا، پھر وہ اُٹھے اور اپنی ایڑیوں پر مڑگئے اور الٹے پاؤں چلتے ہوئے اُن کے پیچھے آکر کھڑے ہوگئے، دوسرا گروہ آگے آگیا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صف بنالی، اُنہوں نے تکبیر کہہ کر نماز شروع کی، پھر خود ہی رکوع کیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دوسرا سجدہ کیا تو انہوں نے بھی آپ کے ساتھ (پہلا) سجدہ کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی (دوسری) رکعت کے لئے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے اپنا دوسرا سجدہ خود ہی کرلیا۔ پھر دونوں گروہ کھڑے ہو گئے اور اُنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صفیں بنائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن کے ساتھ رکوع کیا تو اُن سب نے بھی رکو ع کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو اُنہوں نے بھی سجدہ کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سجدے سے) سر مبارک اُٹھایا تواُنہوں نے بھی اپنے سر اُٹھالیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کام بہت تیزی کے ساتھ کیا اور حسب طاقت پوری کوشش کے ساتھ تخفیف کی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو اُنہوں نے بھی سلام پھیر دیا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اُٹھ گئے جبکہ آپ کی ساری نماز میں لوگ شرکت کرچکے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

Previous    1    2    3    4    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.