صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نماز میں جائیز افعال کے ابواب کا مجموعہ
552. (319) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْمَشْيِ فِي الصَّلَاةِ عِنْدَ الْعِلَّةِ تَحْدُثُ
552. کسی سبب کے رونما ہونے پر نماز میں چلنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 866
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن عبدة ، اخبرنا حماد يعني ابن زيد ، حدثنا الازرق بن قيس ، انه راى ابا برزة الاسلمي يصلي، وعنان دابته في يده، فلما ركع انفلت العنان من يده، وانطلقت الدابة، قال: فنكص ابو برزة على عقبيه، ولم يلتفت حتى لحق الدابة، فاخذها، ثم مشى كما هو، ثم اتى مكانه الذي صلى فيه، فقضى صلاته، فاتمها، ثم سلم، قال:" إني قد صحبت رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزو كثير حتى عد غزوات، فرايت من رخصه وتيسيره، واخذت بذلك، ولو اني تركت دابتي حتى تلحق بالصحراء، ثم انطلقت شيخا كبيرا اخبط الظلمة كان اشد علي" حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا الأَزْرَقُ بْنُ قَيْسٍ ، أَنَّهُ رَأَى أَبَا بَرْزَةَ الأَسْلَمِيَّ يُصَلِّي، وَعِنَانُ دَابَّتِهِ فِي يَدِهِ، فَلَمَّا رَكَعَ انْفَلَتَ الْعِنَانُ مِنْ يَدِهِ، وَانْطَلَقَتِ الدَّابَّةُ، قَالَ: فَنَكَصَ أَبُو بَرْزَةَ عَلَى عَقِبَيْهِ، وَلَمْ يَلْتَفِتْ حَتَّى لَحِقَ الدَّابَّةَ، فَأَخَذَهَا، ثُمَّ مَشَى كَمَا هُوَ، ثُمَّ أَتَى مَكَانَهُ الَّذِي صَلَّى فِيهَ، فَقَضَى صَلاتَهُ، فَأَتَمَّهَا، ثُمَّ سَلَّمَ، قَالَ:" إِنِّي قَدْ صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوٍ كَثِيرٍ حَتَّى عَدَّ غَزَوَاتٍ، فَرَأَيْتُ مِنْ رُخَصِهِ وَتَيْسِيرِهِ، وَأَخَذْتُ بِذَلِكَ، وَلَوْ أَنِّي تَرَكْتُ دَابَّتِي حَتَّى تَلْحَقَ بِالصَّحَرَاءِ، ثُمَّ انْطَلَقْتُ شَيْخًا كَبِيرًا أَخْبِطُ الظُّلْمَةَ كَانَ أَشَدَّ عَلَيَّ"
حضرت ازرق بن قیس بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نے سیدنا ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ کو اس حال میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا کہ اُن کی سواری کی لگام اُن کے ہاتھ میں تھی ـ جب اُنہوں نے رکوع کیا تو لگام ان کے ہاتھ سے چھوٹ گئی اور سواری چل پڑی، تو سیدنا ابوبرزہ رضی اللہ عنہ الٹے پاؤں چلے، اُنہوں نے اِدھر اُدھر توجہ نہ کی حتیٰ کہ اپنی سواری کو جا ملے اور اُسے پکڑ لیا پھر اسی حالت میں چلتے ہوئے اپنی نماز والی جگہ پر آگئے اور اپنی نماز مکمّل کر کے سلام پھیر دیا۔ پھر اُنہوں نے فرمایا کہ بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بہت سارے غزوات میں شرکت کی ہے، اُنہوں نے بہت سے غزوات گنوائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رخصتیں اور آسانیاں دیکھی ہیں، اور یہ رخصت (نماز میں بوقتِ ضرورت چلنا) میں نے انہی میں سے لی ہے اور اگر میں اپنی سواری کو اسی طرح چھوڑ دیتا حتیٰ کہ وہ جنگل میں پہنچ جاتی پھر میں ایک بڑی عمر کا بزرگ رات کے اندھیرے میں اسے تلاش کرتا تو یہ میرے لئے بہت بھاری اور گراں تھا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
553. (320) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْمَشْيِ الْقَهْقَرَى فِي الصَّلَاةِ عِنْدَ الْعِلَّةِ تَحْدُثُ
553. بوقت ضرورت نماز میں اُلٹے پاوَں چلنے کی رخصت کا بیان
حدیث نمبر: 867
Save to word اعراب
نا محمد بن عزيز الايلي ، ان سلامة حدثهم، عن عقيل ، قال: اخبرني محمد بن مسلم ، ان انس بن مالك الانصاري ، اخبره، ان المسلمين بينما هم في صلاة الفجر من يوم الاثنين وابو بكر يصلي بهم لم يفجاهم إلا رسول الله صلى الله عليه وسلم قد كشف ستر حجرة عائشة، فنظر إليهم وهم صفوف في الصلاة، ثم تبسم فضحك: فنكص ابو بكر على عقبيه ليصل الصف،" وظن ان رسول الله صلى الله عليه وسلم يريد ان يخرج إلى الصلاة، فاشار إليهم رسول الله صلى الله عليه وسلم بيده، ان اتموا صلاتكم" نَا مُحَمَّدُ بْنُ عَزِيزٍ الأَيْلِيُّ ، أَنَّ سَلامَةَ حَدَّثَهُمْ، عَنْ عُقَيْلٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ الأَنْصَارِيَّ ، أَخْبَرَهُ، أَنّ الْمُسْلِمِينَ بَيْنَمَا هُمْ فِي صَلاةِ الْفَجْرِ مِنْ يَوْمِ الاثْنَيْنِ وَأَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِهِمْ لَمْ يَفْجَأْهُمْ إِلا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ كَشَفَ سِتْرَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ، فَنَظَرَ إِلَيْهِمْ وَهُمْ صُفُوفٌ فِي الصَّلاةِ، ثُمَّ تَبَسَّمَ فَضَحِكَ: فَنَكَصَ أَبُو بَكْرٍ عَلَى عَقِبَيْهِ لِيَصِلَ الصَّفَّ،" وَظَنَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدُ أَنْ يَخْرُجَ إِلَى الصَّلاةِ، فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، أَنْ أَتِمُّوا صَلاتَكُمْ"
سیدنا انس بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، اس دوران کہ مسلمان پیر والے دن فجر کی نماز ادا کر رہے تھے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ انہیں جماعت کرارہے تھے تو اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم اُن کے سامنے آگئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے کا پردہ ہٹایا اور صحابہ کرام کو صفیں بنائے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا۔ (یہ منظر دیکھ کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوب مسکرائے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اُلٹے پاؤں چلے تاکہ صف میں مل جائیں، اُن کا خیال تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے باہر تشریف لانا چاہتے ہیں۔ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں اپنے دست مبارک سے اشارہ کیا کہ تم اپنی نماز مکمّل کرلو۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
554. (321) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي حَمْلِ الصِّبْيَانِ فِي الصَّلَاةِ
554. نماز میں بچوں کواُٹھانے کی رخصت کا بیان
حدیث نمبر: Q868
Save to word اعراب
والدليل على ضد قول من زعم ان هذا الفعل يفسد صلاة المصلي، وزعم ان هذا عمل لا يجوز في الصلاة جهلا منه لسنة النبي صلى الله عليه وسلموَالدَّلِيلِ عَلَى ضِدِّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّ هَذَا الْفِعْلَ يُفْسِدُ صَلَاةَ الْمُصَلِّي، وَزَعَمَ أَنَّ هَذَا عَمَلٌ لَا يَجُوزُ فِي الصَّلَاةِ جَهْلًا مِنْهُ لِسُنَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 868
Save to word اعراب
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں لوگوں کو نماز پڑھاتے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر سیدہ زینب کی بیٹی امامہ سوار ہوتی تھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرتے تو اس نیچے بٹھا دیتے اور جب سجدوں سے سر اُٹھاتے تو اس دوبارہ کندھے پر بٹھا لیتے۔

تخریج الحدیث:
555. (322) بَابُ الْأَمْرِ بِقَتْلِ الْحَيَّةِ وَالْعَقْرَبِ فِي الصَّلَاةِ
555. نماز میں سانپ اور بچّھو کو قتل کرنے کے حُکم کا بیان۔
حدیث نمبر: Q869
Save to word اعراب
ضد قول من زعم ان قتلها وقتل كل واحد منهما على الانفراد يفسد الصلاة ضِدَّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّ قَتْلَهَا وَقَتْلَ كُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى الِانْفِرَادِ يُفْسِدُ الصَّلَاةَ
اس شخص کے دعوے کے برخلاف جو کہتا ہے کہ انہیں قتل کرنے سے اور ان میں سے ہر ایک کے قتل کرنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 869
Save to word اعراب
نا سعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن معمر ، ح وحدثنا محمد بن هشام ، حدثنا يحيى بن اليمان ، ح وحدثنا ابو موسى ، حدثنا عبد الاعلى ، ح وحدثنا يعقوب الدورقي ، حدثنا غندر ، ح وحدثنا يحيى بن حكيم ، حدثنا محمد بن جعفر ، قالوا: حدثنا معمر ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن ضمضم ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " امر بقتل الاسودين في الصلاة العقرب والحية" وفي حديث غندر، قال معمر، فقلت له، فقال:" العقرب والحية" وفي حديث عبد الاعلى، قال يحيى: يعني الحية والعقربنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْيَمَانِ ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى ، ح وَحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ ضَمْضَمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَمْرَ بِقَتْلِ الأَسْوَدَيْنِ فِي الصَّلاةِ الْعَقْرَبِ وَالْحَيَّةِ" وَفِي حَدِيثِ غُنْدَرٍ، قَالَ مَعْمَرٌ، فَقُلْتُ لَهُ، فَقَالَ:" الْعَقْرَبُ وَالْحَيَّةُ" وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الأَعْلَى، قَالَ يَحْيَى: يَعْنِي الْحَيَّةَ وَالْعَقْرَبَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں دو سیاہ چیزوں بچّھواور سانپ کو قتل کرنے کا حُکم دیا ہے۔ جناب غندر کی حدیث میں ہے، معمر کہتے ہیں کہ میں نے اُن سے دو سیاہ چیزیں دریافت کیں تو اُنہوں نے فرمایا: بچّھو اور سانپ۔ اور جناب عبدالاعلیٰ کی حدیث میں ہے، یحییٰ کہتے ہیں کہ یعنی سانپ اور بچّھو مراد ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح
556. (323) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الِالْتِفَاتِ فِي الصَّلَاةِ عِنْدَ النَّائِبَةِ تَنُوبُ الْمُصَلِّي
556. نماز میں کسی ضرورت و پریشانی کے وقت اِدھر اُدھر دیکھنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 870
Save to word اعراب
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز میں اِدھر اُدھر نہیں دیکھتے تھے، پھر جب لوگوں نے کثرت سے تالی بجائی تو وہ متوجہ ہوئے تو اُنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو صف میں تشریف فرما دیکھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں اشارے سے حُکم دیا کہ نماز جاری رکھو۔ میں یہ روایت اس سے پہلے مکمّل بیان کرچکا ہوں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
557. (324) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي اللَّحْظِ فِي الصَّلَاةِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَلْوِيَ الْمُصَلِّي عُنُقَهُ خَلْفَ ظَهْرِهِ
557. نماز میں نمازی اپنی گردن پیچھے موڑے بغیر (بوقت ضرورت) اِدھر اُدھر جھانک سکتا ہے
حدیث نمبر: 871
Save to word اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں دائیں بائیں التفات کر لیا کرتے تھے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم گردن پیچھے کی طرف نہیں موڑتے تھے۔

تخریج الحدیث:
558. (325) بَابُ الرُّخْصَةِ لِلْمُصَلِّي فِي مُرَافَقَةِ غَيْرِهِ مِنَ الْمُصَلِّينَ وَالنَّظَرِ إِلَيْهِمْ،
558. نمازی اپنے ساتھی نمازیوں کے معیت میں اُن کی طرف دیکھ سکتا ہے
حدیث نمبر: Q872
Save to word اعراب
هل يتمون صلاتهم ام لا، ليامرهم بعد الفراغ من الصلاة بما يجب عليهم من إتمام الصلاة هَلْ يُتِمُّونَ صَلَاتَهُمْ أَمْ لَا، لِيَأْمُرَهُمْ بَعْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الصَّلَاةِ بِمَا يَجِبُ عَلَيْهِمْ مِنْ إِتْمَامِ الصَّلَاةِ
کہ کیا وہ اپنی نماز مکمّل اور صحیح ادا کررہے ہیں یا نہیں؟ تاکہ نماز کی تکمیل کے بعد وہ اُنہیں تکمیل نماز کے ضروری مسائل بتاسکے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 872
Save to word اعراب
نا ابو موسى محمد بن المثنى ، واحمد بن المقدام العجلي ، قالا: حدثنا ملازم بن عمرو ، حدثني جدي عبد الله بن زيد ، عن عبد الله بن علي بن شيبان ، عن ابيه علي بن شيبان ، وكان احد الوفد، قال:" صليت خلف النبي صلى الله عليه وسلم، فلمح بمؤخر عينه إلى رجل لا يقيم صلبه في الركوع والسجود" . قال ابو بكر: هذا الخبر ليس بخلاف اخبار النبي صلى الله عليه وسلم، إني لارى من خلفي كما ارى من بين يدي، إذ النبي صلى الله عليه وسلم، وإن كان يرى من خلفه في الصلاة قد يجوز ان ينظر بمؤخر عينه إلى من يصلي، ليعلم اصحابه إذا راوه يفعل هذا الفعل انه جايز للمصلي ان يفعل مثل ما فعل صلى الله عليه وسلمنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَأَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا مُلازِمُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنِي جَدِّي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ شَيْبَانَ ، عَنْ أَبِيهِ عَلِيِّ بْنِ شَيْبَانَ ، وَكَانَ أَحَدَ الْوَفْدِ، قَالَ:" صَلَّيْتُ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَحَ بِمُؤَخِّرِ عَيْنِهِ إِلَى رَجُلٍ لا يُقِيمُ صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ لَيْسَ بِخِلافِ أَخْبَارِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنِّي لأَرَى مِنْ خَلْفِي كَمَا أَرَى مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِنْ كَانَ يَرَى مِنْ خَلْفِهِ فِي الصَّلاةِ قَدْ يَجُوزُ أَنْ يَنْظُرَ بِمُؤَخِّرِ عَيْنِهِ إِلَى مَنْ يُصَلِّي، لِيُعَلِّمَ أَصْحَابَهُ إِذَا رَأَوْهُ يَفْعَلُ هَذَا الْفِعْلَ أَنَّهُ جَايِزٌ لِلْمُصَلِّي أَنْ يَفْعَلَ مِثْلَ مَا فِعْلَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سیدنا علی بن شیبان رضی اللہ عنہ جو وفد کے رکن تھے، وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آنکھ کے کنارے سے ایک شخص کو دیکھا جو رکوع اور سجدے میں اپنی کمر سیدھی نہیں کر رہا تھا۔

تخریج الحدیث:

1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.