صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 699
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن عبدة ، اخبرنا يزيد بن زريع ، حدثنا حسين المعلم ، عن يزيد بن ميسرة ، عن ابي الجوزاء ، عن عائشة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، كان" يقول في الركعتين التحية، وكان يفرش رجله اليسرى تحت اليمنى" حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنْ أَبِي الْجَوْزَاءِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ" يَقُولُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ التَّحِيَّةَ، وَكَانَ يَفْرِشُ رِجْلَهُ الْيُسْرَى تَحْتَ الْيُمْنَى"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (‏‏‏‏ہر) دو رکعت میں تشہد میں بیٹھتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دائیں ٹانگ کو بائیں ٹانگ کے نیچے بچھاتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
451. ‏(‏218‏)‏ بَابُ السُّنَّةِ فِي الْجُلُوسِ فِي الرَّكْعَةِ الَّتِي يُسَلَّمُ فِيهَا‏.‏
451. جس رکعت میں سلام پھیرا جاتا ہے اس میں بیٹھنے کے مسنون طریقے کا بیان
حدیث نمبر: 700
Save to word اعراب
نا بندار ، نا يحيى بن سعيد ، حدثنا عبد الحميد بن جعفر ، حدثني محمد بن عطاء ، عن ابي حميد الساعدي ، قال: سمعته في عشر من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، احدهم ابو قتادة، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " إذا كانت الركعة التي تنقضي فيها الصلاة، اخر رجله اليسرى، وقعد على شقه متوركا، ثم سلم" . وفي خبر ابي عاصم: اخر رجله اليسرى، وجلس على شقه الايسر متوركا. وفي خبر محمد بن عمرو بن حلحلة، عن محمد بن عمرو بن عطاء: فإذا جلس في الرابعة اخر رجليه، فجلس على وركه، هذا في خبر يحيى بن ايوب، عن يزيد بن ابي حبيب، وقال الليث في خبره: عن خالد، عن ابن ابي هلال، عن يزيد بن ابي حبيب، ويزيد بن محمد: إذا جلس في الركعة الاخيرة قدم رجله اليسرى ونصب الاخرى، وقعد على مقعدته. قال ابو بكر: قد خرجت هذه الاخبار في غير هذا البابنا بُنْدَارٌ ، نا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَطَاءٍ ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُهُ فِي عَشْرٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَحَدُهُمْ أَبُو قَتَادَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا كَانَتِ الرَّكْعَةُ الَّتِي تَنْقَضِي فِيهَا الصَّلاةُ، أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى، وَقَعَدَ عَلَى شِقِّهِ مُتَوَرِّكًا، ثُمَّ سَلَّمَ" . وَفِي خَبَرِ أَبِي عَاصِمٍ: أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى، وَجَلَسَ عَلَى شِقِّهِ الأَيْسَرِ مُتَوَرِّكًا. وَفِي خَبَرِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ: فَإِذَا جَلَسَ فِي الرَّابِعَةِ أَخَّرَ رِجْلَيْهِ، فَجَلَسَ عَلَى وَرِكِهِ، هَذَا فِي خَبَرِ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، وَقَالَ اللَّيْثُ فِي خَبَرِهِ: عَنْ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي هِلالٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، وَيَزِيدَ بْنِ مُحَمَّدٍ: إِذَا جَلَسَ فِي الرَّكْعَةِ الأَخِيرَةِ قَدَّمَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَنَصَبَ الأُخْرَى، وَقَعَدَ عَلَى مَقْعَدَتِهِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ خَرَّجْتُ هَذِهِ الأَخْبَارَ فِي غَيْرِ هَذَا الْبَابِ
جناب محمد بن عطاء سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، فرماتے ہیں کہ میں نے اُنہیں دس صحابہ کرام کی موجودگی میں فرماتے ہوئے سنا، اُن میں ایک سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ اُنہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اس رکعت میں ہوتے جس میں نماز پوری ہو جاتی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بائیں ٹانگ (‏‏‏‏بائیں قدم) کو پیچھے کرتے اور تورک کرتے ہوئے اپنے پہلو میں بیٹھ جاتے پھر سلام پھیرتے۔ ابوعاصم کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا بایاں پاؤں پیچھے کیا اور تورک کرتے ہوئے اپنے بائیں پہلو میں بیٹھ گئے۔ حضرت محمد بن عمرو بن حلحلہ کی سیدنا محمد بن عمرو بن عطاء سے روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چوتھی رکعت میں بٹیھے تو اپنے دونوں پاؤں باہر نکال کر اپنی سرین پر بیٹھ گئے۔ اور یزید بن ابی حبیب اور یزید بن محمد کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری رکعت میں بیٹھے تو بائیں پاؤں کو باہر نکالا اور دوسرے کو کھڑا کیا اور اپنی سرین پر بیٹھ گئے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے یہ احادیث اس باب کے علاوہ باب میں بیان کر دی ہے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 701
Save to word اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز کے آخر میں اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 702
Save to word اعراب
نا القطعي محمد بن يحيى ، نا عبد الاعلى ، نا محمد بن إسحاق ، عن عبد الرحمن بن الاسود ، عن ابيه ، انا عبد الله بن مسعود، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم علمه التشهد في الصلاة، قال: كنا نحفظه، عن عبد الله بن مسعود كما نحفظ حروف القرآن الواو والالف، فإذا جلس على وركه اليسرى، قال:" التحيات لله والصلوات والطيبات، السلام عليك ايها النبي ورحمة الله وبركاته، السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين، اشهد ان لا إله إلا الله واشهد ان محمدا عبده ورسوله، ثم يدعو لنفسه، ثم يسلم وينصرف" نا الْقُطَعِيُّ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا عَبْدُ الأَعْلَى ، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَهُ التَّشَهُّدَ فِي الصَّلاةِ، قَالَ: كُنَّا نَحْفَظُهُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ كَمَا نَحْفَظُ حُرُوفَ الْقُرْآنِ الْوَاوَ وَالأَلِفَ، فَإِذَا جَلَسَ عَلَى وَرِكِهِ الْيُسْرَى، قَالَ:" التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، ثُمَّ يَدْعُو لِنَفْسِهِ، ثُمَّ يُسَلِّمُ وَيَنْصَرِفُ"
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں نماز میں تشہد پڑھنا سکھایا۔ (حضرت اسود) فرماتے ہیں کہ ہم سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے اُسے اسی طرح یاد کرتے تھے جیسے قرآن مجید کے حروف واؤ اور الف کو یاد کرتے تھے۔ پس جب آپ اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے تو پڑھتے، «‏‏‏‏التَّحِيَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ ّٰاللهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ َّاللهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا َّاللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» ‏‏‏‏ تمام قولی، بدنی اور مالی عبادتیں اللہ کے لئے ہیں۔ اے نبی، آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکات آپ پر نازل ہوں، ہم پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے لئے دعا مانگتے، پھر سلام پھیرتے اور نماز سے فارغ ہو جاتے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
452. ‏(‏219‏)‏ بَابُ التَّشَهُّدِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ وَفِي الْجِلْسَةِ الْأَخِيرَةِ‏.‏
452. دورکعتوں کے بعد اور جلسہ اخیر(آخری رکعت) میں تشہد پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 703
Save to word اعراب
نا بندار ، ويحيى بن حكيم ، قالا: حدثنا يحيى ، نا الاعمش ، نا شقيق ، نا عبد الله . ح وحدثنا محمد بن العلاء بن كريب ، نا ابو اسامة . ح ونا هارون بن إسحاق ، حدثنا ابن فضيل . ح وحدثنا سلم بن جنادة ، نا وكيع ، وابن إدريس ، كلهم عن الاعمش . ح وحدثنا ابو موسى ، نا ابو معاوية . ح وحدثنا ابو حصين بن احمد بن يونس ، حدثنا عبثر ، حدثنا الاعمش ، عن ابي وائل ، عن عبد الله ، قال: كنا إذا جلسنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في التشهد، قلنا: السلام على الله من عباده، السلام على فلان وفلان، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تقولوا السلام على الله، فإن الله هو السلام، ولكن إذا جلس احدكم، فليقل: التحيات لله والصلوات والطيبات، والسلام عليك ايها النبي ورحمة الله وبركاته، السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين، فإنكم إذا قلتم ذلك اصابت كل عبد صالح في السماء والارض، اشهد ان لا إله إلا الله، واشهد ان محمدا عبده ورسوله، ثم ليتخير احدكم من الدعاء اعجبه إليه فليدع به" . هذا لفظ حديث بندار، وانتهى حديث ابن فضيل، وعبثر، وابن إدريس عند قوله: ورسوله، ولم يقولوا: ثم ليتخير احدكم من الدعاء إلى آخرهنا بُنْدَارٌ ، وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا يَحْيَى ، نا الأَعْمَشُ ، نا شَقِيقٌ ، نا عَبْدُ اللَّهِ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، نا أَبُو أُسَامَةَ . ح وَنا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نا وَكِيعٌ ، وَابْنُ إِدْرِيسَ ، كُلُّهُمْ عَنِ الأَعْمَشِ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، نا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو حَصِينِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: كُنَّا إِذَا جَلَسْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي التَّشَهُّدِ، قُلْنَا: السَّلامُ عَلَى اللَّهِ مِنْ عِبَادِهِ، السَّلامُ عَلَى فُلانٍ وَفُلانٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تَقُولُوا السَّلامُ عَلَى اللَّهِ، فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّلامُ، وَلَكِنْ إِذَا جَلَسَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَقُلِ: التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، وَالسَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، فَإِنَّكُمْ إِذَا قُلْتُمْ ذَلِكَ أَصَابَتْ كُلَّ عَبْدٍ صَالِحٍ فِي السَّمَاءِ وَالأَرْضِ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، ثُمَّ لِيَتَخَيَّرْ أَحَدُكُمْ مِنَ الدُّعَاءِ أَعْجَبَهُ إِلَيْهِ فَلْيَدْعُ بِهِ" . هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ بُنْدَارٍ، وَانْتَهَى حَدِيثُ ابْنِ فُضَيْلٍ، وَعَبْثَرٍ، وَابْنِ إِدْرِيسَ عِنْدَ قَوْلِهِ: وَرَسُولُهُ، وَلَمْ يَقُولُوا: ثُمَّ لِيَتَخَيَّرْ أَحَدُكُمْ مِنَ الدُّعَاءِ إِلَى آخِرَهِ
سیدنا عبداللہ رضی للہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تشہد میں بیٹھتے تو ہم کہتے کہ اللہ تعالیٰ پر اُس کے بندوں کی طرف سے سلام ہو، فلاں فلاں شخص پر سلام ہو، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس طرح مت کہو کہ اللہ تعالیٰ پر سلام ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ تو خود سلام ہے۔ لیکن جب تم میں سے کوئی شخص بیٹھے تو یوں کہے۔ «‏‏‏‏التَّحِيَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ ّٰاللهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ َّاللهِ الصَّالِحِينَ» ‏‏‏‏ تمام زبانی، جسمانی اور مالی عبادتیں اللہ کے لئے ہیں، اے نبی آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں، ہم پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلام ہو کیونکہ تم جب یہ کلمات کہہ لو گے تو آسمان و زمین میں موجود تمام نیک بندوں کو سلام پہنچ جائے گا، «‏‏‏‏أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا َّاللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» ‏‏‏‏ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اُس کے بندے اور رسول ہیں۔ پھرتم سے کسی شخص کو جو دعا پسند ہو اُسے چُن کر اُس کے ساتھ وہ دعا مانگ لے۔ یہ بندار کی حدیث ہے، جبکہ ابن فضیل عبثر اور ابن ادریس کی حدیث «‏‏‏‏وَرَسُولُهُ» ‏‏‏‏ ‏‏‏‏اور اس کے رسول ہیں پر ختم ہو گئی تھی۔ اُنہوں نے یہ الفاظ بیان نہیں کیے کہ پھر تم میں سے کوئی شخص اپنی پسندیدہ دعا اختیار کر کے مانگ لے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 704
Save to word اعراب
نا ابو حصين ، حدثنا عبثر ، نا حصين . وحدثنا سلم بن جنادة ، حدثنا ابن إدريس ، حدثنا حصين . ح وحدثنا يوسف بن موسى ، حدثنا جرير ، عن منصور . ح وحدثنا يوسف بن موسى ، ايضا حدثنا جرير ، عن المغيرة ، كلهم عن ابي وائل ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم في التشهد، وحديث الاعمش إلى قوله: ورسوله، وزاد في حديث منصور: ثم يتخير في المسالة ما شاءنا أَبُو حَصِينٍ ، حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ ، نا حُصَيْنٌ . وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ ، حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ . ح وَحَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ . ح وَحَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، أَيْضًا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الْمُغِيرَةِ ، كُلُّهُمْ عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي التَّشَهُّدِ، وَحَدِيثُ الأَعْمَشِ إِلَى قَوْلِهِ: وَرَسُولُهُ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ مَنْصُورٍ: ثُمَّ يَتَخَيَّرُ فِي الْمَسْأَلَةِ مَا شَاءَ
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے تشہد کے بارے میں روایت بیان کرتے ہیں۔ جناب اعمش کی روایت «‏‏‏‏وَرَسُولُهُ» ‏‏‏‏ تک ہے اور منصور کی حدیث میں یہ اضافہ ہے،پھر وہ جو دعا چاہے مانگ لے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 705
Save to word اعراب
نا الربيع بن سلمان ، نا شعيب يعني ابن الليث ، حدثنا الليث ، عن ابي الزبير ، عن سعيد بن جبير ، وطاوس ، عن ابن عباس ، انه قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعلمنا التشهد كما يعلمنا القرآن، وكان يقول:" التحيات المباركات الصلوات الطيبات لله، سلام عليك ايها النبي ورحمة الله وبركاته، سلام علينا وعلى عباد الله الصالحين، اشهد ان لا إله إلا الله، واشهد ان محمدا رسول الله" نا الرَّبِيعُ بْنُ سَلْمَانَ ، نا شُعَيْبٌ يَعْنِي ابْنَ اللَّيْثِ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، وَطَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّهُ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ كَمَا يُعَلِّمُنَا الْقُرْآنَ، وَكَانَ يَقُولُ:" التَّحِيَّاتُ الْمُبَارَكَاتُ الصَّلَوَاتُ الطَّيِّبَاتُ لِلَّهِ، سَلامٌ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، سَلامٌ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تشہد اسی طرح (‏‏‏‏اہتمام کے ساتھ) سکھاتے تھے جیسے قرآن مجید (‏‏‏‏پورے اہتمام کے ساتھ) سکھاتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (‏‏‏‏تشہد کے الفاظ یوں) فرماتے تھے، «‏‏‏‏التَّحِيَّاتُ، الْمُبَارَکَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلّٰہِ، سَلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ، سَلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ َّاللهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا َّاللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ» ‏‏‏‏ تمام بابرکت قولی، جسمانی اور مالی عبادتیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں۔ اے نبی آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں، ہم پر بھی سلام ہو اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ﷲ کے رسول ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
453. ‏(‏220‏)‏ بَابُ إِخْفَاءِ التَّشَهُّدِ وَتَرْكِ الْجَهْرِ بِهِ‏.‏
453. تشہد آہستہ آواز سے پڑھنے اور بلند آواز سے نہ پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 706
Save to word اعراب
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سنّت طریقہ یہ ہے کہ تُو تشہد کو آہستہ آواز کے ساتھ پڑھے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 707
Save to word اعراب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ یہ آیت تشہد کے بارے میں نازل ہوئی ہے، «‏‏‏‏وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا» ‏‏‏‏ [ سورة الإسراء ] اور اپنی نماز کو نہ بلند آواز سے پڑھیں نہ بلکل پست آواز سے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
454. ‏(‏221‏)‏ بَابُ الِاقْتِصَارِ فِي الْجِلْسَةِ الْأُولَى عَلَى التَّشَهُّدِ، وَتَرْكِ الدُّعَاءِ بَعْدَ التَّشَهُّدِ الْأَوَّلِ‏.‏
454. جلسہ اولیٰ میں صرف تشہد پڑھنے اور پہلے تشہد کے بعد دعا نہ مانگنے کا بیان
حدیث نمبر: 708
Save to word اعراب
نا احمد بن الازهر ، وكتبته من اصله، حدثنا ابي ، عن ابن إسحاق ، قال: وحدثني عن تشهد رسول الله في وسط الصلاة وفي آخرها، عبد الرحمن بن الاسود بن يزيد النخعي ، عن ابيه ، قال: وكنا نحفظه، عن عبد الله بن مسعود ، كما نحفظ حروف القرآن حين اخبرنا، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم علمه إياه، قال: فكان يقول إذا جلس في وسط الصلاة وفي آخرها على وركه اليسرى:" التحيات لله والصلوات والطيبات، السلام عليك ايها النبي ورحمة الله وبركاته، السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين، اشهد ان لا إله إلا الله واشهد ان محمدا عبده ورسوله"، قال: ثم إن كان في وسط الصلاة نهض حين يفرغ من تشهده، وإن كان في آخرها دعا بعد تشهده بما شاء الله ان يدعو، ثم يسلم . قال ابو بكر: قوله: وفي آخرها على وركه اليسرى، إنما كان يجلسها في آخر صلاته لا في وسط صلاته، وفي آخرها كما رواه عبد الاعلى، عن محمد بن إسحاق، وإبراهيم بن سعيد الجوهري، عن يعقوب بن إبراهيمنا أَحْمَدُ بْنُ الأَزْهَرِ ، وَكَتَبْتُهُ مِنْ أَصْلِهِ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي عَنْ تَشَهُّدِ رَسُولِ اللَّهِ فِي وَسَطِ الصَّلاةِ وَفِي آخِرِهَا، عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ النَّخَعِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: وَكُنَّا نَحْفَظُهُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، كَمَا نَحْفَظُ حُرُوفَ الْقُرْآنِ حِينَ أَخْبَرَنَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَهُ إِيَّاهُ، قَالَ: فَكَانَ يَقُولُ إِذَا جَلَسَ فِي وَسَطِ الصَّلاةِ وَفِي آخِرِهَا عَلَى وَرِكِهِ الْيُسْرَى:" التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ"، قَالَ: ثُمَّ إِنْ كَانَ فِي وَسَطِ الصَّلاةِ نَهَضَ حِينَ يَفْرُغُ مِنْ تَشَهُّدِهِ، وَإِنْ كَانَ فِي آخِرِهَا دَعَا بَعْدَ تَشَهُّدِهِ بِمَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدْعُوَ، ثُمَّ يُسَلِّمُ . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَوْلُهُ: وَفِي آخِرِهَا عَلَى وَرِكِهِ الْيُسْرَى، إِنَّمَا كَانَ يَجْلِسُهَا فِي آخِرِ صَلاتِهِ لا فِي وَسَطِ صَلاتِهِ، وَفِي آخِرِهَا كَمَا رَوَاهُ عَبْدُ الأَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيِّ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ
حضرت ازہر ابن اسحاق سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے درمیان میں اور آخر میں تشہد کے بارے میں بیان کیا، جناب عبدالرحمٰن بن الاسود بن یزید نخعی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے فرمایا کہ ہم سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے تشہد کے کلمات (اسی اہتمام کے ساتھ) یاد کرتے تھے جیسے قرآن مجید کے کلمات سیکھتے اور یاد کرتے تھے، جب اُنہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ کلمات اُنہیں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھائے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں کہ چنانچہ وہ (‏‏‏‏سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ) جب نماز کے درمیان اور نماز کے آخر میں اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے تو یہ کلمات پڑھتے، «التَّحِيَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ ّٰاللهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ َّاللهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا َّاللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» تمام زبانی، جسمانی اور مالی عبادت اللہ کے لئے ہیں۔ نبی، آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں ہوں اور اس کی برکتیں ہوں، ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلام ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سواکوئی عبادت کے لائق نہیں ہے اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے اور رسول میں۔ وہ فرماتے ہیں کہ پھر اگر وہ نماز کے درمیان میں ہوتے تو تشہد سے فارغ ہونے کے بعد کھڑے ہو جاتے، اور اگر نماز کے آخر میں ہوتے تو تشہد کے بعد جو اللہ چاہتا دعا مانگتے پھر سلام پھیرتے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اُن کا یہ فرمان اور نماز کے آخر میں اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے تھے۔ اس طرح تو وہ نماز کے آخر میں بیٹھتے تھے نہ کہ درمیانی (‏‏‏‏ ‏‏‏‏تشہد کے وقت)۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

Previous    36    37    38    39    40    41    42    43    44    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.