سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں نماز میں تشہد پڑھنا سکھایا۔ (حضرت اسود) فرماتے ہیں کہ ہم سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے اُسے اسی طرح یاد کرتے تھے جیسے قرآن مجید کے حروف واؤ اور الف کو یاد کرتے تھے۔ پس جب آپ اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے تو پڑھتے، «التَّحِيَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ ّٰاللهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ َّاللهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا َّاللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» ”تمام قولی، بدنی اور مالی عبادتیں اللہ کے لئے ہیں۔ اے نبی، آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکات آپ پر نازل ہوں، ہم پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے لئے دعا مانگتے، پھر سلام پھیرتے اور نماز سے فارغ ہو جاتے۔