صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 690
Save to word اعراب
نا عبد الله بن سعيد الاشج ، نا ابن إدريس ، نا عاصم بن كليب ، عن ابيه، عن وائل بن حجر ، قال: اتيت المدينة، فقلت: لانظرن إلى صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر الحديث، وقال:" وثنى رجله اليسرى ونصب اليمنى"نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، نا ابْنُ إِدْرِيسَ ، نا عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ ، قَالَ: أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ، فَقُلْتُ: لأَنْظُرَنَّ إِلَى صَلاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ:" وَثَنَى رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَنَصَبَ الْيُمْنَى"
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مدینہ منوّرہ آیا تو میں نے (دل میں) کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا بغور مشاہد ضرور کروں گا۔ پھر بقیہ حدیث بیان کی۔ اور فرمایا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بایاں پاؤں موڑ لیا اور دائیں پاؤں کو کھڑا کر لیا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 691
Save to word اعراب
ناه المخزومي ، حدثنا سفيان ، عن عاصم بن كليب ، عن ابيه ، عن وائل بن حجر ، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم" حين جلس في الصلاة افترش رجله اليسرى، ونصب رجله اليمنى" نَاهُ الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَاصِمٍ بنِ كُلَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" حِينَ جَلَسَ فِي الصَّلاةِ افْتَرَشَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى، وَنَصَبَ رِجْلَهُ الْيُمْنَى"
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں بیٹھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا بایاں پاؤں بچھایا اور اپنے دائیں پاؤں کو کھڑا کیا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
447. ‏(‏214‏)‏ بَابُ الزَّجْرِ عَنِ الِاعْتِمَادِ عَلَى الْيَدِ فِي الْجُلُوسِ فِي الصَّلَاةِ‏.‏
447. نماز میں بیٹھتے ہوئے ہاتھ پر ٹیک لگانا منع ہے
حدیث نمبر: 692
Save to word اعراب
نا محمد بن سهل بن عسكر ، والحسين بن مهدي ، قالا: حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن إسماعيل بن امية ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال:" نهى النبي صلى الله عليه وسلم إذا جلس الرجل في الصلاة ان يعتمد على يده اليسرى" . وقال الحسين بن مهدي:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يعتمد الرجل على يديه في الصلاة"نا مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ عَسْكَرٍ ، وَالْحُسَيْنُ بْنُ مَهْدِيٍّ ، قَالا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَلَسَ الرَّجُلُ فِي الصَّلاةِ أَنْ يَعْتَمِدَ عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى" . وَقَالَ الْحُسَيْنُ بْنُ مَهْدِيٍّ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَعْتَمِدَ الرَّجُلُ عَلَى يَدَيْهِ فِي الصَّلاةِ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی جب نماز میں بیٹھے تو وہ اپنے بائیں ہاتھ پر ٹیک لگائے۔ حضرت حسین بن مہدی کی روایت میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی نماز میں اپنے ہاتھوں پر ٹیک لگائے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
448. ‏(‏215‏)‏ بَابُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ الْقِيَامِ مِنَ الْجِلْسَةِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ لِلتَّشَهُّدِ‏.‏
448. دورکعت کے تشہد میں بیٹھنے کے بعد اٹھتے وقت رفع الیدین کرنے کا بیان
حدیث نمبر: Q693
Save to word اعراب
قال ابو بكر: في خبر علي بن ابي طالب عن النبي صلى الله عليه وسلم انه كان إذا قام من السجدتين كبر ورفع يديه، وكذلك في خبر ابي حميد الساعدي، وخبر عبد الحميد بن جعفرقَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَامَ مِنَ السَّجْدَتَيْنِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَكَذَلِكَ فِي خَبَرِ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، وَخَبَرِ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 693
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں داخل ہوتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رُکوع کرنے کا ارادہ کرتے، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رُکوع سے اپنا سر اُٹھاتے اور جب دو رکعتوں (کے تشہد) سے اُٹھتے ان تمام مواقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے کندھوں کے برابر اُٹھاتے تھے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 694
Save to word اعراب
نا ابو زهير عبد المجيد بن إبراهيم المصري ، نا شعيب يعني ابن يحيى التجيبي ، اخبرنا يحيى بن ايوب ، عن ابن جريج ، عن ابن شهاب ، عن ابي بكر بن عبد الرحمن بن الحارث ، انه سمع ابا هريرة ، يقول: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " إذا افتتح الصلاة كبر، ثم جعل يديه حذو منكبيه، وإذا ركع فعل مثل ذلك، وإذا سجد فعل مثل ذلك، ولا يفعله حين يرفع راسه من السجود، وإذا قام من الركعتين فعل مثل ذلك" .نا أَبُو زُهَيْرٍ عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمِصْرِيُّ ، نا شُعَيْبٌ يَعْنِي ابْنَ يَحْيَى التُّجِيبِيَّ ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاةَ كَبَّرَ، ثُمَّ جَعَلَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَإِذَا رَكَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ، وَإِذَا سَجَدَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ، وَلا يَفْعَلُهُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ، وَإِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ" .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے پھر اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں کندھوں کے برابر اُٹھاتے، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رُکوع کرتے تو اسی طرح (رفع الیدین) کرتے، اور جب سجدہ کرتے تو اسی طرح کرتے، اور جب سجدے سے سر اُٹھاتے تو رفع الیدین نہیں کرتے تھے، اور جب دو رکعتوں کے (تشہد کے) بعد کھڑے ہوتے تو اسی طرح (رفع الیدین) کرتے۔

تخریج الحدیث: صحيح
حدیث نمبر: 695
Save to word اعراب
ورواه عثمان بن الحكم الجذامي ، قال: انا ابن جريج ، ان ابن شهاب اخبره بهذا الإسناد مثله، وقال:" كبر ورفع يديه حذو منكبيه" حدثنيه ابو اليمن ياسين بن ابي زرارة المصري القتباني ، عن عثمان بن الحكم الجذامي . قال ابو بكر: سمعت يونس يقول: اول من قدم مصر بعلم ابن جريج، او بعلم مالك عثمان بن الحكم الجذامي. قال ابو بكر: وسمعت احمد بن عبد الله بن عبد الرحيم البرقي، يقول: حدثنا ابن ابي مريم، حدثني عثمان بن الحكم الجذامي، وكان من خيار الناس.وَرَوَاهُ عُثْمَانُ بْنُ الْحَكَمِ الْجُذَامِيُّ ، قَالَ: أنا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ، وَقَالَ:" كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ" حَدَّثَنِيهُ أَبُو الْيَمَنِ يَاسِينُ بْنُ أَبِي زُرَارَةَ الْمِصْرِيُّ الْقِتْبَانِيُّ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْحَكَمِ الْجُذَامِيِّ . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: سَمِعْتُ يُونُسَ يَقُولُ: أَوَّلُ مَنْ قَدِمَ مِصْرَ بِعِلْمِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَوْ بِعِلْمِ مَالِكٍ عُثْمَانُ بْنُ الْحَكَمِ الْجُذَامِيُّ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَسَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَرْقِيَّ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ الْحَكَمِ الْجُذَامِيُّ، وَكَانَ مِنْ خِيَارِ النَّاسِ.
حضرت عثمان بن الحکم الجذامی اپنی سند سے امام ابن شہاب سے اسی کی مثل بیان کرتے ہیں، اور فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا اور اپنے دونوں کندھو کے برابر دونوں ہاتھ بلند کیے۔ امام ابوبکر رحمہ الله فرماتے ہیں کہ مصر میں سب سے پہلے ابن جریج مالک رحمہ الله کا علم لے کر حضرت عثمان بن الحکم الجذامی آئے ہیں۔ امام ابوبکر فرماتے ہیں کہ میں نے احمد بن عبداللہ بن عبدالرحیم برقی کو فر ماتے ہوئے سنا، ہمیں ابن ابی مریم نے حدیث بیان کی وہ کہتے ہیں مجھے عثمان بن الحکم الجزامی نے حدیث بیان کی اور وہ بہترین لوگوں میں سے تھے۔

تخریج الحدیث:
449. ‏(‏216‏)‏ بَابُ إِدْخَالِ الْقَدَمِ الْيُسْرَى بَيْنَ الْفَخِذِ الْيُمْنَى وَالسَّاقِ فِي الْجُلُوسِ فِي التَّشَهُّدِ‏.‏
449. تشہد میں بیٹھتے وقت بائیں قدم کو دائیں ران اور پنڈلی کے درمیان داخل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 696
Save to word اعراب
نا يوسف بن موسى القطان ، حدثنا العلاء بن عبد الجبار ، حدثنا عبد الواحد بن زياد ، حدثنا عثمان بن حكيم ، حدثني عامر بن عبد الله بن الزبير ، عن ابيه ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " إذا قعد في الصلاة، جعل قدمه اليسرى بين فخذه وساقه، ووضع يده اليسرى على ركبته اليسرى، ووضع يده اليمنى على فخذه اليمنى، واشار باصبعه" . واشار عبد الواحد باصبعه السبابةنا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ ، حَدَّثَنَا الْعَلاءُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا قَعَدَ فِي الصَّلاةِ، جَعَلَ قَدَمَهُ الْيُسْرَى بَيْنَ فَخِذِهِ وَسَاقِهِ، وَوَضَعَ يَدِهِ الْيُسْرَى عَلَى رُكْبَتِهِ الْيُسْرَى، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُمْنَى، وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ" . وَأَشَارَ عَبْدُ الْوَاحِدِ بِأُصْبُعِهِ السَّبَّابَةِ
حضرت عامر بن عبداللہ بن الزبیر اپنے والد محترم سے روایت کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں (‏‏‏‏تشہد) میں بیٹھتے تو اپنے بائیں پاؤں کو اپنی ران اور پنڈلی کے درمیان کر لیتے، اور اپنے بائیں ہاتھ کو بائیں گھٹنے پر رکھتے اور دائیں ہاتھ کو دائیں ران پر رکھتے اور اپنی انگلی کے ساتھ اشارہ کرتے۔ عبدالواحد نے اپنی سبابہ انگلی کے ساتھ اشارہ کیا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
450. ‏(‏217‏)‏ بَابُ وَضْعِ الْفَخِذِ الْيُمْنَى عَلَى الْفَخِذِ الْيُسْرَى فِي الْجُلُوسِ فِي التَّشَهُّدِ
450. تشہد میں بیٹھتے وقت دائیں ران کو بائیں ران پر رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 697
Save to word اعراب
نا بندار ، نا محمد بن جعفر ، نا شعبة ، عن عاصم بن كليب ، عن ابيه ، عن وائل بن حجر ، قال:" صليت مع النبي صلى الله عليه وسلم، فكبر حين دخل في الصلاة، ورفع يديه، وحين اراد ان يركع رفع يديه، وحين رفع راسه من الركوع رفع يديه ووضع كفيه وجافى يعني في السجود، وفرش فخذه اليسرى، واشار باصبعه السبابة يعني في الجلوس في التشهد" . قال ابو بكر: قوله: وفرش فخذه اليسرى، يريد لليمنى، ابي فرش فخذه اليسرى، ليضع فخذه اليمنى على اليسرى كخبر آدم بن ابي إياس: وضع فخذه اليمنى على اليسرىنا بُنْدَارٌ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ ، قَالَ:" صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَبَّرَ حِينَ دَخَلَ فِي الصَّلاةِ، وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَحِينَ أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَحِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَوَضَعَ كَفَّيْهِ وَجَافَى يَعْنِي فِي السُّجُودِ، وَفَرَشَ فَخِذَهُ الْيُسْرَى، وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ السَّبَّابَةِ يَعْنِي فِي الْجُلُوسِ فِي التَّشَهُّدِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَوْلُهُ: وَفَرَشَ فَخِذَهُ الْيُسْرَى، يُرِيدُ لِلْيُمْنَى، أَبِي فَرَشَ فَخِذَهُ الْيُسْرَى، لَيَضَعُ فَخِذَهُ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى كَخَبَرِ آدَمَ بْنِ أَبِي إِيَاسَ: وَضَعَ فَخِذَهُ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا اور رفع الیدین کی۔ اور جب رُکوع کرنے کا ارادہ کیا تو رفع الیدین کی، اور جب رُکوع سے سر اُٹھایا تو رفع الیدین کی سجدے میں اپنے دونوں ہاتھ (زمین پر) رکھے اور بازؤں کو پہلوؤں سے دور کیا، اور اپنی بائیں ران کو بچھایا، اور اپنی سبابہ انگلی سے اشارہ کیا یعنی تشہد میں بیٹھ کر۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ان کا یہ فرمان اپنی بائیں ران کو بچھایا اس سے اُن کی مراد یہ ہے کہ بائیں ران کو دائیں ران کے لئے بچھایا۔ میرے والد نے اپنی بائیں ران کو بچھایا تاکہ اپنی دائیں ران کو بائیں ران پر رکھیں۔ جیسا کہ آدم بن ابی ایاس کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دائیں ران کو اپنی بائیں ران پر رکھا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 698
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، نا وهب بن جرير ، نا شعبة ، عن عاصم بن كليب ، عن ابيه ، عن وائل بن حجر الحضرمي ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " رفع يديه حين كبر، وحين ركع، وحين رفع راسه من الركوع، وقال حين سجد: هكذا، وجافى يديه عن إبطيه، ووضع فخذه اليمنى على فخذه اليسرى، وقال: هكذا، ونصب وهب السبابة وعقد بالوسطى" . واشار محمد بن يحيى ايضا بسبابته وحلق بالوسطى والإبهام، وعقد بالوسطى. قال ابو بكر: قوله: ووضع فخذه اليمنى على فخذه اليسرى يريد في التشهدنا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " رَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ كَبَّرَ، وَحِينَ رَكَعَ، وَحِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، وَقَالَ حِينَ سَجَدَ: هَكَذَا، وَجَافَى يَدَيْهِ عَنْ إِبْطَيْهِ، وَوَضَعَ فَخِذَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى، وَقَالَ: هَكَذَا، وَنَصَبَ وَهْبٌ السَّبَّابَةَ وَعَقَدَ بِالْوُسْطَى" . وَأَشَارَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى أَيْضًا بِسَبَّابَتِهِ وَحَلَّقَ بِالْوُسْطَى وَالإِبْهَامِ، وَعَقَدَ بِالْوُسْطَى. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَوْلُهُ: وَوَضَعَ فَخِذَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى يُرِيدُ فِي التَّشَهُّدِ
سیدنا وائل بن حجر الحضرمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا تو اپنے دونوں ہاتھ بلند کیے، اور جب رُکوع کیا اور جب رُکوع سے اپنا سر اُٹھایا (‏‏‏‏تو رفع الیدین کی) اور جب سجدہ کیا تو فرمایا: اس طرح سے اور اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنی بغلوں سے دور کیا، اور اپنی دائیں ران کو اپنی بائیں ران پر رکھا، اور فرمایا: اس طرح سے (‏‏‏‏رکھا کرو) حضرت وہب نے اپنی شہادت کی انگلی کو کھڑا کیا اور درمیان انگلی سے گرہ لگائی۔ جناب محمد بن یحییٰ نے بھی شہادت کی انگلی سے اشارہ کیا، درمیانی انگلی اور انگوٹھے کے ساتھ حلقہ بنایا اور درمیانی انگلی کے ساتھ گرہ لگائی۔

تخریج الحدیث:

Previous    35    36    37    38    39    40    41    42    43    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.