مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات
61. حدیث نمبر 1185
حدیث نمبر: 1185
Save to word اعراب
1185 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمرو بن دينار، قال: سمعت عكرمة، يقول: سمعت ابا هريرة، يقول: ان نبي الله صلي الله عليه وسلم، قال:" إذا قضي الله الامر في السماء ضربت الملائكة باجنحتها، خضعانا لقوله كانه سلسلة علي صفوان، فإذا فزع عن قلوبهم قالوا: ماذا قال ربكم؟ قالوا الذي قال الحق وهو العلي الكبير، فيسمعها مسترقوا السمع، ومسترقوا السمع هكذا بعضهم فوق بعض، ووصف سفيان بعضها فوق بعض، قال: فيسمع الكلمة، فيلقيها إلي من تحته، ثم يلقيها الآخر إلي من تحته، ثم يلقيها علي لسان الساحر او الكاهن، فربما ادركه الشهاب قبل ان يلقيها، وربما القاها قبل ان يدركه، فيكذب معها مائة كذبة، فيقال: اليس قد قال لنا يوم كذا وكذا، كذا وكذا للكلمة التي سمعت من السماء، فيصدق بتلك الكلمة التي سمعت من السماء"1185 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا قَضَي اللَّهُ الْأَمْرَ فِي السَّمَاءِ ضَرَبَتِ الْمَلَائِكَةُ بِأَجْنِحَتِهَا، خُضْعَانًا لِقَوْلِهِ كَأَنَّهُ سَلْسِلَةٌ عَلَي صَفْوَانَ، فَإِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ قَالُوا: مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ؟ قَالُوا الَّذِي قَالَ الْحَقَّ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيرُ، فَيَسْمَعُهَا مُسْتَرِقُوا السَّمْعِ، وَمُسْتَرِقُوا السَّمْعِ هَكَذَا بَعْضُهُمْ فَوْقَ بَعْضٍ، وَوَصَفَ سُفْيَانُ بَعْضَهَا فَوْقَ بَعْضٍ، قَالَ: فَيَسْمَعُ الْكَلِمَةَ، فَيُلْقِيهَا إِلَي مَنْ تَحْتَهُ، ثُمَّ يُلْقِيهَا الْآخَرُ إِلَي مَنْ تَحْتَهُ، ثُمَّ يُلْقِيهَا عَلَي لِسَانِ السَّاحِرِ أَوِ الْكَاهِنِ، فَرُبَّمَا أَدْرَكُهُ الشِّهَابُ قَبْلَ أَنْ يُلْقِيَهَا، وَرُبَّمَا أَلْقَاهَا قَبْلَ أَنْ يُدْرِكَهُ، فَيْكَذِبُ مَعَهَا مِائَةَ كَذِبَةٍ، فَيُقَالُ: أَلَيْسَ قَدْ قَالَ لَنَا يَوْمَ كَذَا وَكَذَا، كَذَا وَكَذَا لِلْكَلِمَةِ الَّتِي سُمِعَتْ مِنَ السَّمَاءِ، فَيَصْدُقُ بِتِلْكَ الْكَلِمَةِ الَّتِي سُمِعَتْ مِنَ السَّمَاءِ"
1185- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جب اللہ تعالیٰ آسمان میں کوئی فیصلہ سناتا ہے، تو فرشتے اس کے حکم کے سامنے سر کو جھکاتے ہوئے اپنے پر مارتے ہیں یوں جیسے زنجیر پتھر پر ماری جاتی ہے جب ان کے دلوں سے خوف کم ہوتا ہے، تو وہ دریافت کرتے ہیں: تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا ہے، تو دوسرے جواب دیتے ہیں: جو اس نے فرمایا ہے وہ حق ہے، بلند و برتر ہے، پھر چوری چھپے سننے والے اس میں سے کوئی بات سن لیتے ہیں اور چوری چھپے سننے والے اس طرح ہوتے ہیں جس طرح وہ ایک دوسرے کے اوپر نیچے۔
سفیان نے کرکے دکھایا کہ وہ ایسے ایک دوسرے کے اوپر ہوتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو وہ شخص ان میں سے کوئی بات سن لیتا ہے، جسے وہ اپنے سے نیچے والے تک پہنچا دیتا ہے پھر وہ اپنے سے نیچے والے تک پہنچادیتا ہے پھر وہ کسی جادو گر یا کاہن کی زبانی بات بیان کرتا ہے بعض اوقات شہاب ثاقب اس تک پہنچ جاتا ہے اس سے پہلے کہ وہ بات اپنے سے نیچے والے تک منتقل کرے اور بعض اوقات شہاب ثاقب کے اس تک پہنچنے سے پہلے ہی وہ بات اگلے شخص تک منتقل کردیتا ہے وہ اس کے ساتھ سو جھوٹ بھی ملادیتا ہے، تو یہ کہا جاتا ہے اس شخص نے فلاں دن جو ہم سے کہا تھا: کیا ایسا نہیں ہوا؟ اس نے فلاں، فلاں بات کہی تھی، یہ وہی بات ہوتی ہے، جواس نے آسمان سے سنی ہوتی ہے، تو تصدیق اس بات کی کی جاتی ہے، جو آسمان سے کی گئی تھی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4701، 4800، 7481، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 36، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2997، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3989، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3223، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 194»
62. حدیث نمبر 1186
حدیث نمبر: 1186
Save to word اعراب
1186 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا يحيي بن سعيد، قال: اخبرنا ابو الحباب سعيد بن يسار، قال: سمعت ابا هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم:" امرت بقرية تاكل القري، يقولون: يثرب، وهي المدينة تنفي الناس، كما ينفي الكير خبث الحديد"1186 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُبَابِ سَعِيدُ بْنُ يَسَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أُمِرْتُ بِقَرْيَةٍ تَأْكُلُ الْقُرَي، يَقُولُونَ: يَثْرِبُ، وَهِيَ الْمَدِينَةُ تَنْفِي النَّاسَ، كَمَا يَنْفِي الْكِيرُ خَبَثَ الْحَدِيدِ"
1186- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: مجھے ایک بستی کے بارے میں حکم دیا گیا کہ وہ باقی بستیوں کوکھا جائے گی لوگ یہ کہتے ہیں: یہ یثرب ہے، حالانکہ یہ مدینہ ہے، جو لوگوں کویوں باہر نکال دے گا، جس طرح بھٹی لو ہے کے زنگ کو صاف کر دیتی ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1871، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1378، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3723، 3733، 3734، 3739، 3740، 6775، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4247، 11335، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3924، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7352، 7487، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5868، 5943، 6374، 6487»
63. حدیث نمبر 1187
حدیث نمبر: 1187
Save to word اعراب
1187 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم:" لا يزال الناس يتساءلون حتي يقولوا: هذا الله خلق كل شيء، فمن خلق الله؟ قال: فإذا وجد احدكم ذلك فليقل: آمنا بالله"1187 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَزَالُ النَّاسُ يَتَسَاءَلُونَ حَتَّي يَقُولُوا: هَذَا اللَّهُ خَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ، فَمَنْ خَلَقَ اللَّهَ؟ قَالَ: فَإِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ ذَلِكَ فَلْيَقُلْ: آمَنَّا بِاللَّهِ"
1187- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: لوگ ایک دوسرے سے مسلسل سوالات کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ وہ یہ کہیں گے اللہ تعالیٰ نے، تو ہر چیز کو پیدا کیا ہے، تو اللہ تعالیٰ کو کس نے پیدا کیا ہے؟
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جب یہ صورتحال در پیش ہو، تو آدمی یہ کہے: میں اللہ پر ایمان رکھتا ہوں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3276، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 134، 134، 135، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6722، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10422، 10423، 10424، 10425، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4721، 4722، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7905، 8324، 8492، 9149، 11113، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1187، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6056»
64. حدیث نمبر 1188
حدیث نمبر: 1188
Save to word اعراب
1188 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا محمد بن عجلان، قال: سمعت ابا الحباب سعيد بن يسار، يقول: سمعت ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «والذي نفسي بيده ما من عبد يتصدق بصدقة من كسب طيب، ولا يقبل الله إلا طيبا، ولا يصعد إلي السماء إلا طيب، فيضعها في حق، إلا كان كانما يضعها في يد الرحمن، فيربيها له كما يربي احدكم فلوه، او فصيله، حتي إن اللقمة او التمرة لتاتي يوم القيامة مثل الجبل العظيم» وقرا: ﴿ وهو الذي يقبل التوبة عن عباده وياخذ الصدقات﴾1188 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْحُبَابِ سَعِيدَ بْنَ يَسَارٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ مَا مِنْ عَبْدٍ يَتَصَدَّقُ بِصَدَقَةٍ مِنْ كَسْبٍ طَيِّبٍ، وَلَا يَقْبَلُ اللَّهُ إِلَّا طَيِّبًا، وَلَا يَصَعْدُ إِلَي السَّمَاءِ إِلَّا طَيَّبٌ، فَيْضَعَهَا فِي حَقٍّ، إِلَّا كَانَ كَأَنَّمَا يَضَعُهَا فِي يَدِ الرَّحْمَنِ، فَيُرَبِّيهَا لَهُ كَمَا يُرَبِّي أَحَدُكُمْ فُلَوَّهُ، أَوْ فَصِيلَهُ، حَتَّي إِنَّ اللُّقْمَةَ أَوِ التَّمْرَةَ لَتَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِثْلَ الْجَبَلِ الْعَظِيمِ» وَقَرَأَ: ﴿ وَهُوَ الَّذِي يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَأْخُذُ الصَّدَقَاتِ﴾
1188- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اس ذات کی قسم! جس کے دست قدرت میں میری جان ہے، جو بھی شخص پاکیزہ کمائی میں سے صدقہ کرتا ہے ویسے اللہ تعالیٰ صرف پاکیزہ چیز کوہی قبول کرتا ہے، تو وہ چیز پاکیزہ ہونے کی حالت میں ہی آسمان کی طرف بلند ہوتی ہے اور وہ حق کی جگہ پر رکھی جاتی ہے اس کی حالت یہ ہوتی ہے کہ پروردگار اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھ لیتا ہے پھر وہ اسے بڑھانا شروع کرتا ہے، جس طرح کوئی شخص اپنے جانور کے بچے کو پالتا پوستا ہے یہاں تک کہ ایک لقمہ یا ایک کھجور جب قیامت کے دن آئیں گے، تو وہ بڑے پہاڑ کی مانند ہوں گے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (یا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے آیت تلاوت کی) «وَهُوَ الَّذِي يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَأْخُذُ الصَّدَقَاتِ» (9-التوبة:104) وہی وہ ذات ہے، جو اپنے بندوں سے توبہ قبول کرتا ہے اور صدقات وصول (یعنی قبول) کرتا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن، من أجل إبن عجلان، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1410، 7430، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1014، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2425، 2426، 2427، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 270، 3316، 3318، 3319، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3302، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2524، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2316، 7687، والترمذي فى «جامعه» برقم: 661، 662، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1717، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1842، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7840، 7932، 7933، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7749، 8497، 9083، والطبراني فى «الصغير» برقم: 329»
65. حدیث نمبر 1189
حدیث نمبر: 1189
Save to word اعراب
1189 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابن عجلان، عن بكير بن عبد الله بن الاشج، عن عجلان، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «للمملوك طعامه وكسوته، ولا يكلف من العمل إلا ما يطيق» 1189 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِلْمَمْلُوكِ طَعَامُهُ وَكِسْوَتُهُ، وَلَا يُكَلَّفُ مِنَ الْعَمَلِ إِلَّا مَا يَطِيقُ»
1189- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: غلام کو خوراک اور لباس فراہم کیا جائے گا، اور اسے ایسے کام کا پابند نہیں کیا جائے گا، جس کی وہ طاقت نہ رکھتا ہو۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن، من أجل محمد بن عجلان، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1662، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4313، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15873، 15874، 15884، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7481، 7482، 8627»
66. حدیث نمبر 1190
حدیث نمبر: 1190
Save to word اعراب
1190 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابن عجلان، عن بكير، عن عجلان، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «ما سالمناهن منذ حاربناهن، ومن ترك منهن شيئا خيفة فليس مني» يعني الحيات1190 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا سَالَمْنَاهُنَّ مُنْذُ حَارَبْنَاهُنَّ، وَمَنْ تَرَكَ مِنْهُنَّ شَيْئًا خِيفَةً فَلَيْسَ مِنِّي» يَعْنِي الْحَيَّاتِ
1190- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ہم نے ان سے لڑائی شروع کی ہے ہم نے ان کے ساتھ صلح نہیں کی ہے اور جو شخص ان سے ڈرتے ہوئے ان میں سے کسی ایک شخص کو چھوڑ دے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد سانپ تھے۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن،وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5644، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5248، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7483، 9719، 10892، والبزار فى «مسنده» برقم: 8372، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1338، 2929، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2113، 6223»
67. حدیث نمبر 1191
حدیث نمبر: 1191
Save to word اعراب
1191 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ابن عجلان، عن سمي، عن ابي صالح، عن ابي هريرة: «ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، كان إذا عطس خمر وجهه، واخفي عطسته» 1191 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ إِذَا عَطِسَ خَمَّرَ وَجْهَهُ، وَأَخْفَي عَطْسَتَهُ»
1191- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب چھینکتے تھے، تو اپنے چہرے کوڈھانپ لیتے تھے اور چھینکنے کی آواز کو پست کرتے تھے۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 7891، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5029، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2745، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3636، 3637، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9793، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6663، والبزار فى «مسنده» برقم: 8950، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1849، والطبراني فى «الصغير» برقم: 109»
68. حدیث نمبر 1192
حدیث نمبر: 1192
Save to word اعراب
1192 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابن عجلان، عن سعيد، عن ابي هريرة، ان النبي صلي الله عليه وسلم، قال: «ما من قوم يجلسون مجلسا لا يذكرون الله فيه إلا كان عليهم ترة» 1192 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَا مِنْ قَوْمٍ يَجْلِسُونَ مَجْلِسًا لَا يَذْكُرُونَ اللَّهَ فِيهِ إِلَّا كَانَ عَلَيْهِمْ تِرَةٌ»
1192- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان نقل کرتے ہیں: جب کچھ لوگ کسی محفل میں بیٹھے ہوئے ہوں اور وہاں اللہ کاذکر نہ کریں، تو یہ چیز ان کے لیے (قیامت کے دن) حسرت کا باعث ہوگی۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 590، 591، 592، 853، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1814، 1815، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4855، 4856، 5059، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3380، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5853، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9174، 9713»
69. حدیث نمبر 1193
حدیث نمبر: 1193
Save to word اعراب
1193 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابن عجلان، عن سعيد، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «إياكم والفحش، فإن الله يبغض الفاحش المتفحش، وإياكم والظلم، فإن الظلم هو الظلمات يوم القيامة، وإياكم والشح، فإنه دعا من كان قبلكم إلي ان سفكوا دماءهم، وقطعوا ارحامهم، واستحلوا محارمهم» 1193 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِيَّاكُمْ وَالْفُحْشَ، فَإِنَّ اللَّهَ يَبْغُضُ الْفَاحِشَ الْمُتَفَحِّشَ، وَإِيَّاكُمْ وَالظُّلْمَ، فَإِنَّ الظُّلْمَ هُوَ الظُّلُمَاتُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَإِيَّاكُمْ وَالشُّحُّ، فَإِنَّهُ دَعَا مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ إِلَي أَنْ سَفَكُوا دِمَاءَهَمْ، وَقَطَعُوا أَرْحَامَهُمْ، وَاسْتَحَلُّوا مَحَارِمَهُمْ»
1193- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: فحش باتیں کرنے سے بچو! کیونکہ اللہ تعالیٰ فحاشی کرنے والے اور فحش گفتگو کرنے والے کو نا پسند کرتا ہے اور ظلم کرنے سے بچو کیونکہ ظلم قیامت کے دن تاریکیوں کی شکل میں ہوگا، اور بخل سے بچو! کیونکہ اسی بخل نے تم سے پہلے لوگوں کوخون بہانے، قطع رحمی کرنے اور حرام چیزوں کو حلال کرنے کی ترغیب دی تھی۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5177، 6248، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 28، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9699، 9701، والبزار فى «مسنده» برقم: 8481، 8486»
70. حدیث نمبر 1194
حدیث نمبر: 1194
Save to word اعراب
1194 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: سمعت ابا عبد العزيز موسي بن عبيدة الربذي يحدث، عن محمد بن ثابت، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم:" إذا قال الرجل لاخيه: جزاك الله خيرا، فقد ابلغ في الثناء"1194 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الْعَزِيزِ مُوسَي بْنَ عُبَيْدَةَ الرَّبَذِيَّ يُحَدَّثُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِأَخِيهِ: جَزَاكَ اللَّهُ خَيْرًا، فَقَدْ أَبْلَغَ فِي الثَّنَاءِ"
1194- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جب کوئی شخص اپنے بھائی سے یہ کہے: اللہ تعالیٰ تمہیں جزائے خیردے، تو اس نے تعریف میں مبالغہ کردیا۔


تخریج الحدیث: «إسناده فى علتان، موسى بن عبيدة الربذي ضعيف، وأخرجه عبد بن حميد فى "المنتخب من مسنده"، 1418، والبزار فى «مسنده» برقم: 9413، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3118، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 27049، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1184، 1185»

Previous    3    4    5    6    7    8    9    10    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.