الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
حدیث نمبر: 2971
Save to word اعراب
وحدثني عمرو الناقد ، حدثنا ابو احمد الزبيري ، حدثنا سفيان . ح وحدثني محمد بن ابي خلف ، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا شعبة جميعا، عن سليمان التيمي بهذا الإسناد مثل حديثهما، وفي حديث سفيان المتعة في الحج.وحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي خَلَفٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ جَمِيعًا، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ حَدِيثِهِمَا، وَفِي حَدِيثِ سُفْيَانَ الْمُتْعَةُ فِي الْحَجِّ.
سفیان اورشعبہ دونوں نے سلیمان تیمی سے اسی سندکے ساتھ ان دونوں (مروان اور یحییٰ) کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی ہے۔ (البتہ) سفیان کی حدیث میں ہے: حج میں تمتع (کے بارے میں دریافت کیا۔)
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، سفیان کی روایت میں اَلْمُتْعَةُ فِي الْحَجِّ کے الفاظ ہیں۔
حدیث نمبر: 2972
Save to word اعراب
وحدثنا زهير بن حرب ، حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، حدثنا الجريري ، عن ابي العلاء ، عن مطرف ، قال: قال لي عمران بن حصين : " إني لاحدثك بالحديث اليوم ينفعك الله به بعد اليوم، واعلم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قد اعمر طائفة من اهله في العشر، فلم تنزل آية تنسخ ذلك، ولم ينه عنه حتى مضى لوجهه، ارتاى كل امرئ بعد ما شاء ان يرتئي "،وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، قَالَ: قَالَ لِي عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ : " إِنِّي لَأُحَدِّثُكَ بِالْحَدِيثِ الْيَوْمَ يَنْفَعُكَ اللَّهُ بِهِ بَعْدَ الْيَوْمِ، وَاعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَعْمَرَ طَائِفَةً مِنْ أَهْلِهِ فِي الْعَشْرِ، فَلَمْ تَنْزِلْ آيَةٌ تَنْسَخُ ذَلِكَ، وَلَمْ يَنْهَ عَنْهُ حَتَّى مَضَى لِوَجْهِهِ، ارْتَأَى كُلُّ امْرِئٍ بَعْدُ مَا شَاءَ أَنْ يَرْتَئِيَ "،
ہمیں اسماعیل بن ابراہیم نے حدیث بیا ن کی، (کہا:) ہمیں جریری نے حدیث سنائی، انھوں نے ابو العلاء سے، انھوں نے مطرف سے روایت کی، (مطرف نے) کہا: عمران بن حصین نے مجھ سے کہا: میں تمھیں آج ایک ایسی حدیث بیان کرنے لگاہوں جس سے اللہ تعالیٰ آج کے بعد تمھیں نفع دے گا۔جان لو! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر والوں میں سے کچھ کو ذوالحجہ میں عمرہ کروایا، پھر نہ تو کوئی ایسی آیت نازل ہوئی جس نے اسے (حج کے مہینوںمیں عمرے کو) منسوخ قرار دیا ہو، اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے روکا، حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی منزل کی طرف تشریف لے گئے۔بعد میں ہر شخص نے جورائے قائم کرنا چاہی کرلی۔
مطرف بیان کرتے ہیں کہ مجھے حضرت عمران بن حصین رضی الله تعالیٰ عنہ نے کہا، میں تمہیں آج ایسی حدیث سناتا ہوں، جس سے تمہیں اللہ تعالیٰ آج کے بعد نفع پہنچائے گا، جان لو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواج مطہرات کو عشرہ ذوالحجہ میں عمرہ کرنے کا حکم دیا، اور کسی آیت کے ذریعہ اس کو منسوخ قرار نہیں دیا گیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنی وفات تک اس سے منع نہیں فرمایا، اس کے بعد جو انسان چاہے اپنی رائے سے کوئی رائے قائم کر لے (اس کا اعتبار نہیں ہے۔)
حدیث نمبر: 2973
Save to word اعراب
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم ، ومحمد بن حاتم كلاهما، عن وكيع ، حدثنا سفيان ، عن الجريري في هذا الإسناد، وقال ابن حاتم في روايته " ارتاى رجل برايه ما شاء "، يعني عمر.وحَدَّثَنَاه إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ كِلَاهُمَا، عَنْ وَكِيعٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ، وقَالَ ابْنُ حَاتِمٍ فِي رِوَايَتِهِ " ارْتَأَى رَجُلٌ بِرَأْيِهِ مَا شَاءَ "، يَعْنِي عُمَرَ.
اسحاق بن ابراہیم اور محمد بن حاتم دونوں نے وکیع سے یہ حدیث بیا ن کی (کہا:) ہمیں سفیان نے جریری سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیا ن کی، (البتہ) ابن حاتم نے اپنی ر وایت میں کہا: بعد میں ایک آدمی نے اپنی رائے سے جو چاہا نظریہ بنالیا، ان کی مراد حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے تھی۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، ان کے استاد ابن حاتم کی روایت میں یہ ہے، ایک آدمی نے اپنی رائے سے جو چاہا رائے قائم کر لی، ان کا اشارہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف تھا، (کیونکہ وہ حج تمتع سے روکتے تھے)۔
حدیث نمبر: 2974
Save to word اعراب
وحدثني وحدثني عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن حميد بن هلال ، عن مطرف ، قال: قال لي عمران بن حصين : " احدثك حديثا عسى الله ان ينفعك به، إن رسول الله صلى الله عليه وسلم جمع بين حجة وعمرة، ثم لم ينه عنه حتى مات ولم ينزل فيه قرآن يحرمه، وقد كان يسلم علي حتى اكتويت، فتركت ثم تركت الكي فعاد "،وحَدَّثَنِي وحَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، قَالَ: قَالَ لِي عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ : " أُحَدِّثُكَ حَدِيثًا عَسَى اللَّهُ أَنْ يَنْفَعَكَ بِهِ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ، ثُمَّ لَمْ يَنْهَ عَنْهُ حَتَّى مَاتَ وَلَمْ يَنْزِلْ فِيهِ قُرْآنٌ يُحَرِّمُهُ، وَقَدْ كَانَ يُسَلَّمُ عَلَيَّ حَتَّى اكْتَوَيْتُ، فَتُرِكْتُ ثُمَّ تَرَكْتُ الْكَيَّ فَعَادَ "،
ہمیں معاذ نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں شعبہ نے حمید بن ہلال سے، انھوں نے مطرف سے رویت کی، انھوں نے کہا: عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا: میں تمھیں ایک حدیث بیان کرتاہوں۔ وہ دن دور نہیں جب اللہ تعالیٰ تمھیں اس سے فائدہ دےگا۔بلاشبہ!اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اورعمرہ کو (حج کے مہینوں میں) اکھٹاکیا، پھر آپ نے وفات تک اس سے منع نہیں فرمایا، اورنہ اس کے بارے میں قرآن ہی میں کچھ نازل ہوا جو اسے حرام قرار دے اور یہ بھی (بتایا) کہ مجھے (فرشتوں کی طرف سے) سلام کیا جاتا تھا۔ یہاں تک کہ (بواسیر کی بناء پر) میں نے اپنے آپ کو دغوایا تو مجھے (سلام کہنا) چھوڑ دیا گیا، پھر میں نے دغواناچھوڑ دیا تو (فرشتوں کا سلام) دوبارہ شروع ہوگیا۔
مطرف بیان کرتے ہیں کہ مجھے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، میں تمہیں ایک ایسی حدیث سناتا ہوں، امید ہے اللہ تعالیٰ تمہیں اس سے فائدہ پہنچائے گا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ دونوں کو جمع کیا، پھر اپنی وفات تک اس سے منع نہیں فرمایا، اور نہ قرآن ہی میں اس کی حرمت نازل ہوئی، حضرت عمران رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، مجھے (فرشتوں کی طرف سے) سلام کہا جاتا تھا، حتی کہ میں نے (بیماری کی شدت کی بنا پر) داغ لگوایا تھا، تو مجھے (سلام کہنا) چھوڑ دیا گیا، پھر میں نے داغ لگوانا چھوڑ دیا، تو سلام دوبارہ شروع ہو گیا۔
حدیث نمبر: 2975
Save to word اعراب
وحدثناه محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن حميد بن هلال ، قال: سمعت مطرفا ، قال: قال لي عمران بن حصين : بمثل حديث معاذ.وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُطَرِّفًا ، قَالَ: قَالَ لِي عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ : بِمِثْلِ حَدِيثِ مُعَاذٍ.
محمد بن جعفر نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا) ہمیں شعبہ نے حدیث سنائی، انھوں نے حمید بن ہلال سے روایت کی، کہا میں نے مطرف سے سنا، انھوں نے کہا عمرا ن بن حصین رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا۔ آگے معاذ کی حدیث کے مانند ہے۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے یں، صرف اس قدر فرق ہے کہ اوپر کی روایت میں عن مطرف ہے اور اس میں سمعت مطرفا ہے، یعنی سننے کی صراحت موجود ہے۔
حدیث نمبر: 2976
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قال ابن المثنى: حدثنا محمد بن جعفر ، عن شعبة ، عن قتادة ، عن مطرف ، قال: بعث إلي عمران بن حصين في مرضه الذي توفي فيه، فقال: " إني كنت محدثك باحاديث لعل الله ان ينفعك بها بعدي، فإن عشت فاكتم عني، وإن مت فحدث بها إن شئت، إنه قد سلم علي، واعلم ان نبي الله صلى الله عليه وسلم قد جمع بين حج وعمرة، ثم لم ينزل فيها كتاب الله، ولم ينه عنها نبي الله صلى الله عليه وسلم، قال رجل فيها برايه ما شاء ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، قَالَ: بَعَثَ إِلَيَّ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ فِي مَرَضِهِ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ، فَقَالَ: " إِنِّي كُنْتُ مُحَدِّثَكَ بِأَحَادِيثَ لَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَنْفَعَكَ بِهَا بَعْدِي، فَإِنْ عِشْتُ فَاكْتُمْ عَنِّي، وَإِنْ مُتُّ فَحَدِّثْ بِهَا إِنْ شِئْتَ، إِنَّهُ قَدْ سُلِّمَ عَلَيَّ، وَاعْلَمْ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ جَمَعَ بَيْنَ حَجٍّ وَعُمْرَةٍ، ثُمَّ لَمْ يَنْزِلْ فِيهَا كِتَابُ اللَّهِ، وَلَمْ يَنْهَ عَنْهَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ رَجُلٌ فِيهَا بِرَأْيِهِ مَا شَاءَ ".
قتادہ نے مطرف سے روایت کی، کہا: جس مرض میں عمرا ن بن حصین رضی اللہ عنہ کی وفا ت ہو ئی، اس دورا ن میں انھوں نے مجھے بلا بھیجا اور کہا میں تمھیں چند احادیث بیان کرا نا چا ہتا ہوں۔امید ہے کہ اللہ تعا لیٰ میرے بعد تمھیں ان سے فائدہ پہنچائے گا، اگر میں (شفا یا ب ہو کر) زندہ رہا تو ان باتوں کو میری طرف سے پو شیدہ رکھنا اگر فو ت ہو گیا تو چاہو تو بیان کر دینا مجھ پر (فرشتوں کی جا نب سے) سلام کہا جا تا تھا (تفصیل سابقہ حدیث میں ہے) اور یا د رکھو!اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرے کو اکٹھا کر دیا، اس کے بعد نہ تو اس بارے میں اللہ کی کتاب نازل ہو ئی اور نہ (آخر تک) اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا۔ایک شخص نے اس بارے میں اپنی را ئے سے جو چا ہا کہا۔
مطرف بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے، اپنی اس بیماری میں جس میں ان کی وفات ہوئی ہے، مجھے بلا بھیجا، اور کہا، میں تمہیں چند احادیث سنانا چاہتا ہوں، امید ہے، اللہ تعالیٰ میرے بعد تمہیں ان سے فائدہ پہنچائے گا، اگر میں زندہ رہا تو میرے بارے میں یہ نہ بتانا، اور اگر میں فوت ہو گیا، تو چاہو، تو بیان کر دینا، واقعہ یہ ہے کہ مجھے (فرشتوں کی طرف سے) سلام کہا جاتا ہے، (زندگی میں یہی بات چھپانا مقصود ہے) جان لو، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ اکٹھا کیا، پھر اس کے بارے میں کتاب اللہ میں کچھ نہیں اترا (جس سے اس کی ممانعت ثابت ہو) اور نہ ہی اس سے نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روکا ہے۔ ایک آدمی نے اس کے متعلق اپنی رائے سے جو چاہا کہہ دیا۔
حدیث نمبر: 2977
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، حدثنا عيسى بن يونس ، حدثنا سعيد بن ابي عروبة ، عن قتادة ، عن مطرف بن عبد الله بن الشخير ، عن عمران بن الحصين رضي الله عنه، قال: " اعلم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم جمع بين حج وعمرة، ثم لم ينزل فيها كتاب ولم ينهنا عنهما رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال فيها رجل برايه ما شاء ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: " اعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ حَجٍّ وَعُمْرَةٍ، ثُمَّ لَمْ يَنْزِلْ فِيهَا كِتَابٌ وَلَمْ يَنْهَنَا عَنْهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ فِيهَا رَجُلٌ بِرَأْيِهِ مَا شَاءَ ".
ہمیں سعید بن ابی عروبہ نے قتادہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے مطرف بن عبد اللہ بن شخیر سے انھوں نے عمرا ن بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے فرمایا: جا ن لو!اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرے کو اکٹھا کیا تھا۔اس کے بعد نہ تو اس معاملے میں اللہ کی کتاب (میں کوئی بات) نازل ہو ئی۔اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ان دونوں سے منع فرمایا: پھر ایک شخص نے اس کے بارے میں اپنی را ئے سے جو چا ہا کہا۔
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں خوب جانتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ اکٹھا کیا، پھر اس کے بارے میں کوئی حکم نہیں اترا، اور نہ ہی ان سے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روکا ہے، ایک آدمی نے اس کے متعلق اپنی رائے سے جو چاہا کہہ دیا۔
حدیث نمبر: 2978
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثني عبد الصمد ، حدثنا همام ، حدثنا قتادة ، عن مطرف ، عن عمران بن حصين رضي الله عنه، قال: " تمتعنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ولم ينزل فيه القرآن، قال رجل برايه ما شاء "،وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: " تَمَتَّعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَنْزِلْ فِيهِ الْقُرْآنُ، قَالَ رَجُلٌ بِرَأْيِهِ مَا شَاءَ "،
ہمام نے کہا: ہمیں قتادہنے مطرف کے واسطے سے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان فر مائی: کہا: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (حج میں) تمتع کیا تھا اور اس کے بعد اس کے متعلق قرآن نازل نہ ہوا (کہ یہ درست نہیں ہے اس کے متعلق) ایک شخص نے اپنی را ئے سے جو چا ہا کہہ دیا۔
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا اور اس کے بارے میں (ممانعت کے سلسلہ میں) قرآن نہیں اترا، ایک آدمی نے اپنی رائے سے جو چاہا کہہ دیا۔
حدیث نمبر: 2979
Save to word اعراب
وحدثنيه حجاج بن الشاعر ، حدثنا عبيد الله بن عبد المجيد ، حدثنا إسماعيل بن مسلم ، حدثني محمد بن واسع ، عن مطرف بن عبد الله بن الشخير ، عن عمران بن حصين رضي الله عنه بهذا الحديث، قال: " تمتع نبي الله صلى الله عليه وسلم وتمتعنا معه ".وحَدَّثَنِيهِ حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ وَاسِعٍ ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: " تَمَتَّعَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَمَتَّعْنَا مَعَهُ ".
محمد بن واسع نے مطرف بن عبد اللہ بن شخر سے، انھوں نے حضرت عمرا ن بن حصین رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث بیان کی، (عمرا ن بن حصین رضی اللہ عنہ نے) کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (حج میں) تمتع (حج و عمرے کو ایک ساتھ ادا) کیا اور ہم نے بھی آپ کے ساتھ (حج میں) تمتع کیا تھا۔ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قران کی صور ت میں حج و عمرہ اکٹھا ادا کیا، جو قربانیاں ساتھ نہ لا ئے تھے انھوں نے انھی دنوں میں الگ الگ احرا م باندھ کر دونوں کو ادا کیا)
عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں کہ نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج تمتع کیا اور ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا، (ایک ہی سفر میں، حج اور عمرہ کیا، اکٹھا ہو یا الگ الگ)۔
حدیث نمبر: 2980
Save to word اعراب
حدثنا حامد بن عمر البكراوي ، ومحمد بن ابي بكر المقدمي ، قالا: حدثنا بشر بن المفضل ، حدثنا عمران بن مسلم ، عن ابي رجاء ، قال: قال عمران بن حصين : " نزلت آية المتعة في كتاب الله يعني متعة الحج، وامرنا بها رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم لم تنزل آية تنسخ آية متعة الحج، ولم ينه عنها رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى مات، قال رجل: برايه بعد ما شاء "،حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَكْرَاوِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ أَبِي رَجَاءٍ ، قَالَ: قَالَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ : " نَزَلَتْ آيَةُ الْمُتْعَةِ فِي كِتَابِ اللَّهِ يَعْنِي مُتْعَةَ الْحَجِّ، وَأَمَرَنَا بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ لَمْ تَنْزِلْ آيَةٌ تَنْسَخُ آيَةَ مُتْعَةِ الْحَجِّ، وَلَمْ يَنْهَ عَنْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى مَاتَ، قَالَ رَجُلٌ: بِرَأْيِهِ بَعْدُ مَا شَاءَ "،
بشر بن مفضل نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہاJ ہمیں عمرا ن بن مسلم نے ابو رجاء سے روایت کی، کہ عمرا ن بن حصین رضی اللہ عنہ نے کہا: متعہ یعنی حج میں تمتع کی آیت قرآن مجید میں نازل ہو ئی۔اور اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ہمیں اس کا حکم دیا، بعد ازیں نہ تو کوئی آیت نازل ہو ئی جس نے حج میں تمتع کی آیت کو منسوخ کیا ہو اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا حتی کہ آپ فوت ہو گئے بعد میں ایک شخص نے اپنی را ئے سے جو چا ہا کہا۔
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ قرآن مجید میں آیت المتعۃ یعنی حج تمتع کے بارے میں آیت اتری اور اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا، پھر ایسی کوئی آیت نہیں اتری جو حج تمتع کی آیت کو منسوخ کر دے، اور نہ ہی اس سے اپنی وفات تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا۔ بعد میں ایک آدمی نے اپنی رائے سے جو چاہا کہہ دیا۔

Previous    15    16    17    18    19    20    21    22    23    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.