اسحاق بن ابراہیم اور محمد بن حاتم دونوں نے وکیع سے یہ حدیث بیا ن کی (کہا:) ہمیں سفیان نے جریری سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیا ن کی، (البتہ) ابن حاتم نے اپنی ر وایت میں کہا: بعد میں ایک آدمی نے اپنی رائے سے جو چاہا نظریہ بنالیا، ان کی مراد حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے تھی۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، ان کے استاد ابن حاتم کی روایت میں یہ ہے، ایک آدمی نے اپنی رائے سے جو چاہا رائے قائم کر لی، ان کا اشارہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف تھا، (کیونکہ وہ حج تمتع سے روکتے تھے)۔