صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
حدیث نمبر: 2243
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، وابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، قال يحيى: اخبرنا، وقال الآخران: حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن حبيب بن ابي ثابت ، عن ابي وائل ، عن ابي الهياج الاسدي ، قال: قال لي علي بن ابي طالب : " الا ابعثك على ما بعثني عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ ان لا تدع تمثالا إلا طمسته، ولا قبرا مشرفا إلا سويته "،حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ أَبِي الْهَيَّاجِ الْأَسَدِيِّ ، قَالَ: قَالَ لِي عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ : " أَلَا أَبْعَثُكَ عَلَى مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَنْ لَا تَدَعَ تِمْثَالًا إِلَّا طَمَسْتَهُ، وَلَا قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّيْتَهُ "،
وکیع نے سفیان سے، انھوں نے حبیب بن ابی ثابت سے، انھوں نے ابو وائل سے اور انھوں نے ابو الہیاج اسدی سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا: کیا میں تمھیں اس (مہم) پر روانہ نہ کروں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے روانہ کیا تھا؟ (وہ یہ ہے) کہ تم کسی تصویر یا مجسمے کو نہ چھوڑنا مگر اسے مٹا دینا اور کسی بلند قبر کو نہ چھوڑنا مگر اسے (زمین کے) برابر کردینا۔
ابوالہیاج اسدی بیان کرتے ہیں کہ مجھے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، کیا میں تمھیں اس کام کے لیے نہ بھیجوں جس کام کےلیے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا؟ کسی مجسمہ اور تصویر کو مٹائے بغیر نہ چھوڑوں اور نہ کسی اونچی یا بلند قبر کو(عام قبروں کے) برابرکیے بغیر چھوڑوں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2244
Save to word اعراب
وحدثنيه ابو بكر بن خلاد الباهلي ، حدثنا يحيى وهو القطان ، حدثنا سفيان ، حدثني حبيب بهذا الإسناد، وقال: " ولا صورة إلا طمستها ".وحَدَّثَنِيهِ أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنِي حَبِيبٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ: " وَلَا صُورَةً إِلَّا طَمَسْتَهَا ".
یحییٰ القطان نے کہا: ہمیں سفیان نے حبیب سے اسی سند کے ساتھ (سابقہ حدیث کے مانند) حدیث بیان کی اور انھوں نے (لا تدع تمثالا الا طمستہ کے بجائے) ولا صورۃ الا طمستہا (کوئی تصویر نہ چھوڑنا مگر اسے مٹا دینا) کہا ہے۔
مصنف یہی روایت ایک دوسرے استاد سے بیان کرتےہیں، اس میں ہے کہ تصویر کو مٹائے بغیر نہ چھوڑوں۔ (یعنی تمثال کی جگہ تصویرکا لفظ ہے)

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
32. باب النَّهْيِ عَنْ تَجْصِيصِ الْقَبْرِ وَالْبِنَاءِ عَلَيْهِ:
32. باب: قبر کو پختہ کرنے اور اس پر عمارت بنانے کی ممانعت۔
Chapter: The prohibition of plastering graves or erecting structures over them
حدیث نمبر: 2245
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا حفص بن غياث ، عن ابن جريج ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يجصص القبر، وان يقعد عليه، وان يبنى عليه "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُجَصَّصَ الْقَبْرُ، وَأَنْ يُقْعَدَ عَلَيْهِ، وَأَنْ يُبْنَى عَلَيْهِ "،
حفص بن غیاث نے ابن جریج سے، انھوں نے ابو زبیر سے اور انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اس بات سے) منع فرمایا کہ قبر پر چونا لگایا جائے اور اس پر بیٹھا جائے اور اس پر عمارت بنائی جائے۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر کو پختہ بنانے، اس پر بیٹھنے اور اس پر عمارت تعمیر کرنے سے منع فرمایا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2246
Save to word اعراب
وحدثني هارون بن عبد الله ، حدثنا حجاج بن محمد . ح وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، جميعا، عن ابن جريج ، قال: اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
حجاج بن محمد اور عبدالرزاق نے ابن جریج سے روایت کی، کہا: مجھے ابو زبیر نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرمارہے تھے: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔۔۔آگے اس (پچھلی حدیث) کے مانند ہے۔
امام صاحب نے اپنے دوسرے اساتذہ سے بھی یہی حدیث بیان کی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2247
Save to word اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا إسماعيل ابن علية ، عن ايوب ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: " نهي عن تقصيص القبور ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " نُهِيَ عَنْ تَقْصِيصِ الْقُبُورِ ".
ایوب نے ابو زبیر سے اور انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: قبروں کوچونا لگانے سے منع کیا گیا ہے۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ قبر کو پختہ بنانے سے منع کیا گیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
33. باب النَّهْيِ عَنِ الْجُلُوسِ عَلَى الْقَبْرِ وَالصَّلاَةِ عَلَيْهِ:
33. باب: قبر پر بیٹھنے اور اس پر نماز پڑھنے کی ممانعت۔
Chapter: Prohibition against sitting and praying on graves
حدیث نمبر: 2248
Save to word اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لان يجلس احدكم على جمرة فتحرق ثيابه فتخلص إلى جلده، خير له من ان يجلس على قبر "،وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَأَنْ يَجْلِسَ أَحَدُكُمْ عَلَى جَمْرَةٍ فَتُحْرِقَ ثِيَابَهُ فَتَخْلُصَ إِلَى جِلْدِهِ، خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَجْلِسَ عَلَى قَبْرٍ "،
جریری نے سہیل سے، انہوں نے اپنے والد (ابوصالح) سے اور انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کوئی انگارے پر (اس طرح) بیٹھ جائے کہ وہ اس کے کپڑوں کو جلا کر اس کی جلد تک پہنچ جائے، اس کے حق میں اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی قبر پر بیٹھے۔"
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی انگارے پر (اس طرح) بیٹھ جائے کہ وہ اس کے کپڑوں کو جلا کر اس کی جلد تک پہنچ جائے، اس کے حق میں اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی قبر پر بیٹھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2249
Save to word اعراب
وحدثناه قتيبة بن سعيد ، حدثنا عبد العزيز يعني الدراوردي . ح وحدثنيه عمرو الناقد ، حدثنا ابو احمد الزبيري ، حدثنا سفيان ، كلاهما، عن سهيل بهذا الإسناد نحوه.وحَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ . ح وحَدَّثَنِيهِ عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، كِلَاهُمَا، عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
عبدالعزیز اور سفیان دونوں نے سہیل سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت بیا ن کی۔
امام صاحب نے اپنے دودوسرے اساتذہ سے بھی، اس سند سے اسی قسم کی روایت نقل کی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2250
Save to word اعراب
وحدثني علي بن حجر السعدي ، حدثنا الوليد بن مسلم ، عن ابن جابر ، عن بسر بن عبيد الله ، عن واثلة ، عن ابي مرثد الغنوي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تجلسوا على القبور، ولا تصلوا إليها ".وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ ابْنِ جَابِرٍ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ وَاثِلَةَ ، عَنْ أَبِي مَرْثَدٍ الْغَنَوِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَجْلِسُوا عَلَى الْقُبُورِ، وَلَا تُصَلُّوا إِلَيْهَا ".
بسر بن عبیداللہ نے حضرت و اثلہ (بن اسقع بن کعب رضی اللہ عنہ) سے اور انھوں نے حضرت ابو مرثد غنوی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قبروں پر نہ بیٹھو اور نہ ان کی طرف (رخ کرکے) نماز پڑھو۔"
حضرت ابومرثد غنوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبروں پر نہ بیٹھو اور نہ ان کی طرف رخ کرکے نماز پڑھو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2251
Save to word اعراب
وحدثنا حسن بن الربيع البجلي ، حدثنا ابن المبارك ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، عن بسر بن عبيد الله ، عن ابي إدريس الخولاني ، عن واثلة بن الاسقع ، عن ابي مرثد الغنوي ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا تصلوا إلى القبور، ولا تجلسوا عليها ".وحَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ الْبَجَلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ ، عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ ، عَنْ أَبِي مَرْثَدٍ الْغَنَوِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَا تُصَلُّوا إِلَى الْقُبُورِ، وَلَا تَجْلِسُوا عَلَيْهَا ".
ابو ادریس خولانی نے حضرت و اثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے اور حضرت ابو مرثد غنوی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "قبروں کی طرف (رخ کرکے) نماز نہ پڑھو اور نہ ان پر بیٹھو۔"
ابومرثد غنوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: قبروں کی طرف رخ کرکے نماز نہ پڑھو،اور نہ ہی ان پر بیٹھو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
34. باب الصَّلاَةِ عَلَى الْجَنَازَةِ فِي الْمَسْجِدِ:
34. باب: مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا۔
Chapter: Offering the funeral prayer in the masjid
حدیث نمبر: 2252
Save to word اعراب
وحدثني علي بن حجر السعدي ، وإسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، واللفظ لإسحاق، قال علي: حدثنا، وقال إسحاق: اخبرنا عبد العزيز بن محمد ، عن عبد الواحد بن حمزة ، عن عباد بن عبد الله بن الزبير ، ان عائشة امرت ان يمر بجنازة سعد بن ابي وقاص في المسجد، فتصلي عليه، فانكر الناس ذلك عليها، فقالت: " ما اسرع ما نسي الناس، ما صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم على سهيل ابن البيضاء إلا في المسجد ".وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، وَإسحاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، وَاللَّفْظُ لِإسحاق، قَالَ عَلِيٌّ: حَدَّثَنَا، وَقَالَ إسحاق: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ حَمْزَةَ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، أَنَّ عَائِشَةَ أَمَرَتْ أَنْ يَمُرَّ بِجَنَازَةِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ فِي الْمَسْجِدِ، فَتُصَلِّيَ عَلَيْهِ، فَأَنْكَرَ النَّاسُ ذَلِكَ عَلَيْهَا، فَقَالَتْ: " مَا أَسْرَعَ مَا نَسِيَ النَّاسُ، مَا صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى سُهَيْلِ ابْنِ الْبَيْضَاءِ إِلَّا فِي الْمَسْجِدِ ".
عبدالعزیز بن محمد نے عبدالواحد بن حمزہ سے اور انھوں نے عباد بن عبداللہ بن زبیر سے روایت کی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے حکم دیا کہ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کا جنازہ مسجد میں سے گزارا جائے (تاکہ) وہ بھی ان کا جنازہ ادا کرسکیں۔آپ کی بات پر لوگوں نے اعتراض کیا تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: لوگ کس قدر جلد بھول گئے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (بدری صحابی) سہیل بن بیضاء رضی اللہ عنہ کی نماز جنازہ مسجد ہی میں ادا کی تھی۔
عباد بن عبداللہ بن زبیر سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حکم دیا کہ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا جنازہ مسجد میں سے گزارا جائے (تاکہ) وہ بھی ان کا جنازہ ادا کر سکیں۔ آپ کی بات پر لوگوں نے اعتراض کیا تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: لوگ کس قدر جلد بھول گئے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (بدری صحابی) سہیل بن بیضاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نماز جنازہ مسجد ہی میں ادا کی تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    9    10    11    12    13    14    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.