صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
The Book of Purification
حدیث نمبر: 664
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عيسى ، حدثنا هشام ، بهذا الإسناد، مثل حديث ابن نمير.وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، مِثْلَ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ.
ہشام کے ایک او رشاگرد عیسیٰ نے ہشام کی اسی سند سے ابن نمیر کی روایت (: 662) کے مطابق روایت بیان
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 665
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رمح بن المهاجر ، اخبرنا الليث ، عن ابن شهاب ، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن ام قيس بنت محصن ، " انها اتت رسول الله صلى الله عليه وسلم بابن لها، لم ياكل الطعام، فوضعته في حجره، فبال، قال: فلم يزد على ان نضح بالماء "،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ ، " أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا، لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ، فَوَضَعَتْهُ فِي حَجْرِهِ، فَبَالَ، قَالَ: فَلَمْ يَزِدْ عَلَى أَنْ نَضَحَ بِالْمَاءِ "،
لیث نے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں عبید اللہ بن عبد اللہ سے، انہوں نے حضرت ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ وہ اپنے بچے کو، جس نے ابھی کھانا شروع نہ کیا تھا، لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور اسے آپ کی گود میں ڈال دیا تو اس نے پیشاب کر دیا، آپ نے اس پر پانی چھڑکنے سے زیادہ کچھ نہ کیا۔
حضرت ام قیس بنت محصن رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ وہ اپنے بچے کو جس نے ابھی کھانا کھانا شروع نہیں کیا تھا لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اسے آپصلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں رکھ دیا، یعنی بٹھا دیا اس نے پیشاب کر دیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پانی چھڑکنے سے زیادہ کچھ نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 666
Save to word اعراب
وحدثناه يحيى بن يحيى ، وابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، وزهير بن حرب جميعا، عن ابن عيينة ، عن الزهري ، بهذا الإسناد، وقال: فدعا بماء، فرشه.وحَدَّثَنَاه يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَقَالَ: فَدَعَا بِمَاءٍ، فَرَشَّهُ.
سفیان بن عیینہ نے زہری سے اسی سند کے ساتھ (مذکورہ بالا) روایت کی اور کہا: آپ نے پانی منگوایا اور اسے چھڑکا
امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا اور اسے چھڑکا (یعنی نَضَحَ کی جگہ رَشّ کا لفظ ہے)

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 667
Save to word اعراب
وحدثنيه حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس بن يزيد ، ان ابن شهاب اخبره، قال: اخبرني عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، " ان ام قيس بنت محصن ، وكانت من المهاجرات الاول، اللاتي بايعن رسول الله صلى الله عليه وسلم، وهي اخت عكاشة بن محصن احد بني اسد بن خزيمة، قال: اخبرتني: انها اتت رسول الله صلى الله عليه وسلم بابن لها، لم يبلغ ان ياكل الطعام، قال عبيد الله: اخبرتني ان ابنها ذاك، بال في حجر رسول الله صلى الله عليه وسلم، فدعا رسول الله صلى الله عليه وسلم بماء، فنضحه على ثوبه، ولم يغسله غسلا ".وحَدَّثَنِيهِ حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ ، أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، " أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ ، وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ الأُوَلِ، اللَّاتِي بَايَعْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهِيَ أُخْتُ عُكَّاشَةَ بْنِ مِحْصَنٍ أَحَدُ بَنِي أَسَدِ بْنِ خُزَيْمَةَ، قَالَ: أَخْبَرَتْنِي: أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا، لَمْ يَبْلُغْ أَنْ يَأْكُلَ الطَّعَامَ، قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: أَخْبَرَتْنِي أَنَّ ابْنَهَا ذَاكَ، بَالَ فِي حَجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاءٍ، فَنَضَحَهُ عَلَى ثَوْبِهِ، وَلَمْ يَغْسِلْهُ غَسْلًا ".
یونس بن یزید نے کہا: مجھے ابن شہاب نے خبر دی، کہا: مجھے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ بن مسعود نے حضرت ام قیس بنت محصن ؓ سے (وہ جو سب سے پہلے ہجرت کرنے والی ان عورتوں میں سے تھیں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی تھی اور عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ جو بنواسد بن خزیمہ کے ایک فرد ہیں، کی بہن تھیں) روایت کی، کہا: انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنا بیٹا لے کر حاضر ہوئیں جو ابھی اس عمر کو نہ پہنچا تھا کہ کھانا کھا سکے۔ (ابن شہاب کے استاد) عبیداللہ نے کہا: انہوں (ام قیسؓ) نے مجھے بتایا کہ میرے اس بیٹے نے رسو ل ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں پیشاب کر دیا تو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا اور اسے اپنے کپڑے پر بہا دیا اور اسے اچھی طرح دھویا نہیں۔
حضرت ام قیس بنت محصن رضی اللہ تعالی عنہا (جو سب سے پہلے ہجرت کرنے والی ان عورتوں میں سے ہیں، جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی تھی، اور یہ عکاشہ بنت محصن جو بنو اسد بن خزیمہ کے ایک فرد ہیں کی بہن ہیں) بیان کرتی ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنا بیٹا لے کر حاضر ہوئی جو ابھی کھانا کھانے کی عمر کو نہیں پہنچا تھا، عبیداللہ کہتے ہیں، اس نے مجھے بتایا میرے اس بیٹے نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں بول کر دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا، اور اسے اپنے کپڑے پر چھڑک دیا اور اسے اچھی طرح دھویا نہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
32. باب حُكْمِ الْمَنِيِّ:
32. باب: منی کا حکم۔
Chapter: The ruling on semen
حدیث نمبر: 668
Save to word اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا خالد بن عبد الله ، عن خالد ، عن ابي معشر ، عن إبراهيم ، عن علقمة ، والاسود ، ان رجلا، نزل بعائشة، فاصبح يغسل ثوبه، فقالت عائشة " إنما كان يجزئك إن رايته ان تغسل مكانه، فإن لم تر، نضحت حوله، ولقد رايتني افركه من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم فركا، فيصلي فيه ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، وَالأَسْوَدِ ، أن رجلا، نزل بعائشة، فأصبح يغسل ثوبه، فقالت عائشة " إِنَّمَا كَانَ يُجْزِئُكَ إِنْ رَأَيْتَهُ أَنْ تَغْسِلَ مَكَانَهُ، فَإِنْ لَمْ تَرَ، نَضَحْتَ حَوْلَهُ، وَلَقَدْ رَأَيْتُنِي أَفْرُكُهُ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرْكًا، فَيُصَلِّي فِيهِ ".
خالد نے ابومعشر سے، انہوں نے ابراہیم نخعی سے، انہوں نے علقمہ اور اسود سے روایت کی کہ ایک آدمی حضرت عائشہ ؓ کے پاس ٹھہرا، صبح کو وہ اپنا کپڑا دھو رہا تھا توعائشہ ؓ نے فرمایا: تیرے لیے کافی تھا کہ اگر تو نے کچھ دیکھا تھا تو اس کی جگہ کو دھودیتا اور اگر تو نے اسے نہیں دیکھا تو اس کے اردگرد (تک) پانی چھڑک دیتا۔ میں نے اپنے آپ کو اس حال میں دیکھا کہ میں اسے (مادہ منویہ کو) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےکپڑے سے اچھی طرح کھرچتی تھی، پھر آپ اس کپڑے میں نماز پڑھتے تھے۔
علقمہ اور اسود بیان کرتے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کے ہاں ایک مہمان ٹھہرا، صبح وہ اپنا کپڑا دھو رہا تھا، تو عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا: تیرے لیے کافی تھا کہ اگر تو نے اسے دیکھا تھا، تو اس کی جگہ دھو دیتا اور اگر تو نے اسے نہیں دیکھا، تو اس کے ارد گرد پانی چھڑک دیتا، میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں دیکھا کہ میں منی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے اچھی طرح کھرچ دیتی (کیونکہ وہ خشک ہو چکی تھی)، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم اس کپڑے میں نماز پڑھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 669
Save to word اعراب
وحدثنا عمر بن حفص بن غياث ، حدثنا ابي ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن الاسود ، وهمام ، عن عائشة ، في المني، قالت: " كنت افركه من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم ".وحَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ الأَسْوَدِ ، وَهَمَّامٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، فِي الْمَنِيِّ، قَالَتْ: " كُنْتُ أَفْرُكُهُ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
اعمش نے ابراہیم سے، انہوں نے اسود اور ہمام سے، انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے مادہ منویہ کے بارے میں روایت کی، کہا: میں اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے کھرچ دیتی تھی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا منی کے بارے میں حدیث بیان کرتی ہیں کہ میں اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے کھرچ دیتی تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 670
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا حماد يعني ابن زيد، عن هشام بن حسان . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عبدة بن سليمان ، حدثنا ابن ابي عروبة جميعا، عن ابي معشر . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا هشيم ، عن مغيرة . ح وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، عن مهدي بن ميمون ، عن واصل الاحدب . ح وحدثني ابن حاتم ، حدثنا إسحاق بن منصور ، حدثنا إسرائيل ، عن منصور ومغيرة ، كل هؤلاء، عن إبراهيم ، عن الاسود ، عن عائشة ، في حت المني من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم، نحو حديث خالد، عن ابي معشر.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَرُوبَةَ جَمِيعًا، عَنْ أَبِي مَعْشَر ٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ مُغِيرَةَ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ مَهْدِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ ، عَنْ وَاصِلٍ الأَحْدَبِ . ح وحَدَّثَنِي ابْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ مَنْصُورٍ وَمُغِيرَةَ ، كل هؤلاء، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، فِي حَتِّ الْمَنِيِّ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَ حَدِيثِ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ.
(خالد کی بجائے) ابومعشر کے دوسرے شاگرد ہشام بن حسان اور ابن ابی عروبہ نے خالد کے ہم معنی روایت کی۔ اسی طرح ابراہیم نخعی کےمتعدد دیگر شاگردوں مغیرہ، واصل احدب اور منصور نے اپنی اپنی مختلف سندوں سے ابراہیم نخعی سے، انہوں نے ابو اسود کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کھرچنے کی روایت حضرت عائشہ ؓ سے اسی طرح بیان کی جس طرح خالد کی ابو معشر سے روایت (: 668) ہے۔
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے روایت بیان کرتے ہیں اور سب سیّدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کھرچنے کی روایت سب سے پہلی کی طرح بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 671
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا ابن عيينة ، عن منصور ، عن إبراهيم ، عن همام ، عن عائشة ، بنحو حديثهم.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ.
ابن عیینہ نے منصور سے، انہوں نے ابراہیم سے، انہوں نے ہمام سے، انہوں نے حضرت عائشہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کی۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 672
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا محمد بن بشر ، عن عمرو بن ميمون ، قال: سالت سليمان بن يسار ، عن المني، يصيب ثوب الرجل، ايغسله، ام يغسل الثوب؟ فقال: اخبرتني عائشة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " كان يغسل المني، ثم يخرج إلى الصلاة في ذلك الثوب، وانا انظر إلى اثر الغسل فيه ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ ، عَنِ الْمَنِيِّ، يُصِيبُ ثَوْبَ الرَّجُلِ، أَيَغْسِلُهُ، أَمْ يَغْسِلُ الثَّوْبَ؟ فَقَالَ: أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " كَانَ يَغْسِلُ الْمَنِيَّ، ثُمَّ يَخْرُجُ إِلَى الصَّلَاةِ فِي ذَلِكَ الثَّوْبِ، وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى أَثَرِ الْغَسْلِ فِيهِ ".
محمد بن بشر نے عمرو بن میمون سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ میں نے سلیمان بن یسار سے آدمی کے کپڑے کو لگ جانےوالی منی کے بارے میں پوچھا کہ انسان اس جگہ کو دھوئے یا (پورے) کپڑے کو دھوئے؟ تو انہوں نے (سلیمان بن یسار) نے کہا: مجھے عائشہ ؓ نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کپڑے سے) منی کو دھوتے، پھر اسی کپڑے میں نماز کے لیے تشریف لے جاتے اور میں اس میں دھونے کا نشان دیکھ رہی ہوتی۔
عمرو بن میمون رحمتہ اللہ علیہ کا قول ہے کہ میں نے سلیمان بن یسار سے انسان کے کپپڑے کو لگ جانے والی منی کے بارے میں پوچھا کہ کیا انسان اس کو دھوئے گا یا کپڑے کو دھوئے گا؟ تو اس نے کہا، مجھے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منی دھلواتے، پھر اس کپڑے میں نماز کے لیے تشریف لے جاتے اور مجھے اس میں دھونے کا نشان نظر آ رہا ہوتا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 673
Save to word اعراب
وحدثنا ابو كامل الجحدري ، حدثنا عبد الواحد يعني ابن زياد . ح وحدثنا ابو كريب ، اخبرنا ابن المبارك ، وابن ابي زائدة كلهم، عن عمرو بن ميمون ، بهذا الإسناد، اما ابن ابي زائدة فحديثه، كما قال ابن بشر: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " كان يغسل المني "، واما ابن المبارك، وعبد الواحد، ففي حديثهما، قالت: " كنت اغسله من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم ".وحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، وَابْنُ أَبِي زَائِدَةَ كلهم، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، أَمَّا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ فَحَدِيثُهُ، كَمَا قَالَ ابْنُ بِشْرٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " كَانَ يَغْسِلُ الْمَنِيَّ "، وَأَمَّا ابْنُ الْمُبَارَكِ، وَعَبْدُ الْوَاحِدِ، فَفِي حَدِيثِهِمَا، قَالَتْ: " كُنْتُ أَغْسِلُهُ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
عبدالواحد بن زیاد، ابن مبارک اور ابن ابی زائدہ نے عمرو بن میمون سے سابقہ سندکے ساتھ یہی حدیث بیان کی، البتہ ابن ابی زائدہ کی حدیث کے الفاظ ابن بشر کی طرح (یہ) ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منی (خود) دھوتے تھے جبکہ ابن مبارک اور عبد الواحد کی حدیث میں اس طرح ہے کہ عائشہؓ نے کہا: میں اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے دھوتی تھی۔
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے روایت بیان کرتے ہیں، ابن ابی زائدہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منی دھوتے تھے لیکن ابن مبارک اور عبدالواحد کی حدیث میں ہے، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں میں اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے دھوتی تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    10    11    12    13    14    15    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.