Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کے احکام و مسائل
31. باب حُكْمِ بَوْلِ الطِّفْلِ الرَّضِيعِ وَكَيْفِيَّةِ غَسْلِهِ:
باب: شیرخوار بچے کے پیشاب کا حکم اور اس کو دھونے کا طریقہ۔
حدیث نمبر: 666
وحَدَّثَنَاه يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَقَالَ: فَدَعَا بِمَاءٍ، فَرَشَّهُ.
سفیان بن عیینہ نے زہری سے اسی سند کے ساتھ (مذکورہ بالا) روایت کی اور کہا: آپ نے پانی منگوایا اور اسے چھڑکا
امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا اور اسے چھڑکا (یعنی نَضَحَ کی جگہ رَشّ کا لفظ ہے)
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 666 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 666  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
رَشَّ الْمَاءَ:
پانی چھڑکا،
پانی بکھیرا،
آسمان پھوار برسائے تو کہتے ہیں رَشَّ السَّمَاءُ اور یہی معنی سَنَّ الماءَ کے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 666