صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ایمان کے احکام و مسائل
The Book of Faith
حدیث نمبر: 213
Save to word اعراب
حدثنا عقبة بن مكرم العمي ، حدثنا يحيى بن محمد بن قيس ابو زكير ، قال: سمعت العلاء بن عبد الرحمن ، يحدث بهذا الإسناد، وقال: " آية المنافق ثلاث، وإن صام وصلى وزعم انه مسلم ".حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ الْعَمِّيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ أَبُو زُكَيْرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْعَلَاءَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، يُحَدِّثُ بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَقَالَ: " آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ، وَإِنْ صَامَ وَصَلَّى وَزَعَمَ أَنَّهُ مُسْلِمٌ ".
یحییٰ بن محمد بن قیس ابو زکیر نے کہا: میں نے علاء بن عبدالرحمٰن کو اسی (مذکورہ بالا) سند کے ساتھ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انہوں نے کہا: منافق کے علامات تین ہیں، چاہے وہ روزہ رکھے، نماز پڑھے اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ نے مذکورہ بالا حدیث بیان کی اور کہا: منافق کی علامات تین ہیں اگرچہ وہ روزہ رکھتا ہو، نماز پڑھتا ہو اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھتا ہو۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه الترمذي فى ((جامعه)) فى الايمان، باب: ماجاء فى علامة المنافق ولم يذكر فيه وإن صام وصلي وزعم أنه مسلم۔ وقال: هذا حديث حسن غريب من حديث العلاء برقم (2631) انظر ((التحفة)) برقم (14096)» ‏‏‏‏

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 214
Save to word اعراب
وحدثني ابو نصر التمار وعبد الاعلى بن حماد ، قالا: حدثنا حماد بن سلمة ، عن داود بن ابي هند ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، بمثل حديث يحيى بن محمد، عن العلاء، ذكر فيه: وإن صام وصلى، وزعم انه مسلم.وحَدَّثَنِي أَبُو نَصْرٍ التَّمَّار وَعَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ الْعَلَاءِ، ذَكَرَ فِيهِ: وَإِنْ صَامَ وَصَلَّى، وَزَعَمَ أَنَّهُ مُسْلِمٌ.
حماد بن سلمہ نے داؤد بن ابی ہندہ سے، انہوں نے سعید بن مسیب کے حوالے سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی جو یحییٰ بن محمد کی علاء سے بیان کردہ روایت کے مطابق ہے اور اس میں بھی یہ الفاظ ہیں: خواہ روزہ رکھے، نماز پڑھے اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ نے مذکورہ حدیث بیان کی اور اس میں ہے: اگرچہ وہ روزہ رکھے، نماز پڑھے اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھتا ہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14096)» ‏‏‏‏

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
26. باب بَيَانِ حَالِ إِيمَانِ مَنْ قَالَ لأَخِيهِ الْمُسْلِمِ يَا كَافِرُ:
26. باب: مسلمان بھائی کو کافر کہنے والے کے ایمان کے حال کا بیان۔
Chapter: Clarifying the condition of faith for one who says to his muslim brother: "O Kafir (Disbeliever)."
حدیث نمبر: 215
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا محمد بن بشر ، وعبد الله بن نمير ، قالا: حدثنا عبيد الله بن عمر ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا كفر الرجل اخاه، فقد باء بها احدهما ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا كَفَّرَ الرَّجُلُ أَخَاهُ، فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا ".
نافع نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے بھائی کو کافر قرار دے تو دونوں میں سے ایک (ضرور) کفر کے ساتھ واپس لوٹے گا
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ایک آدمی اپنے بھائی کو کافر کہتا ہے تو دونوں میں سے ایک اس کا مستحق ہو گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (8004 و 8095)» ‏‏‏‏

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 216
Save to word اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي التميمي ، ويحيي بن ايوب ، وقتيبة بن سعيد ، وعلي بن حجر جميعا، عن إسماعيل بن جعفر ، قال يحيي بن يحيي: اخبرنا إسماعيل بن جعفر، عن عبد الله بن دينار ، انه سمع ابن عمر ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايما امرئ قال لاخيه: يا كافر، فقد باء بها احدهما، إن كان كما قال، وإلا رجعت عليه ".وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي التَّمِيمِيُّ ، وَيَحْيَي بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ جَعْفَرٍ ، قَالَ يَحْيَي بْنُ يَحْيَي: أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّمَا امْرِئٍ قَالَ لِأَخِيهِ: يَا كَافِرُ، فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا، إِنْ كَانَ كَمَا قَالَ، وَإِلَّا رَجَعَتْ عَلَيْهِ ".
عبد اللہ بن دینار سے روایت ہے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے بھائی سے کہا: اے کافر! تو دونوں میں سے ایک (کفرکی) اس (نسبت) کے ساتھ لوٹے گا۔ اگر وہ ایسا ہی ہے جس طرح اس نےکہا (تو ٹھیک) ورنہ یہ بات اسی (کہنے والے) پر لوٹ آئے گی۔
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے بھائی سے کہا: اے کافر! تو کفر دونوں میں سے ایک طرف ضرور پلٹے گا، اگر مخاطب واقعی کافر ہے تو ٹھیک ہوگا (ورنہ کہنے والا کافر ہوگا)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (7135)» ‏‏‏‏

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 217
Save to word اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا عبد الصمد بن عبد الوارث ، حدثنا ابي ، حدثنا حسين المعلم ، عن ابن بريدة ، عن يحيي بن يعمر ، ان ابا الاسود حدثه، عن ابي ذر ، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " ليس من رجل ادعى لغير ابيه وهو يعلمه، إلا كفر، ومن ادعى ما ليس له فليس منا، وليتبوا مقعده من النار، ومن دعا رجلا بالكفر، او قال: عدو الله، وليس كذلك، إلا حار عليه ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ يَحْيَي بْنِ يَعْمَرَ ، أَنَّ أَبَا الأَسْوَدِ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَيْسَ مِنْ رَجُلٍ ادَّعَى لِغَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُهُ، إِلَّا كَفَرَ، وَمَنِ ادَّعَى مَا لَيْسَ لَهُ فَلَيْسَ مِنَّا، وَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ، وَمَنْ دَعَا رَجُلًا بِالْكُفْرِ، أَوَ قَالَ: عَدُوَّ اللَّهِ، وَلَيْسَ كَذَلِكَ، إِلَّا حَارَ عَلَيْهِ ".
حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: جس شخص نے دانستہ اپنے والد کے بجائے کسی اور (کابیٹا ہونے) کا دعویٰ کیا تو اس نے کفر کیا اور جس نے ایسی چیز کا دعویٰ کیا جواس کی نہیں ہے، وہ ہم میں سے نہیں، وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔ اور جس شخص نے کسی کو کافر کہہ کر پکارا یا اللہ کا دشمن کہا، حالانکہ وہ ایسا نہیں ہے تو یہ (الزام) اسی (کہنے والے) کی طرف لوٹ جائے گا۔
حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا: جو شخص دانستہ اپنے باپ کی بجائے کسی اور کا بیٹا ہونے کا دعویٰ کرتا ہے تو اس نے کفر کیا، اور جو ایسی چیز کا دعویٰ کرتا ہے جو اس کی نہیں ہے، وہ ہم میں سے نہیں ہے، اور وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔ اور جو شخص کسی کو کافر کہہ کر پکارتا ہے، یا اللہ کا دشمن کہتا ہے، حالانکہ وہ ایسا نہیں ہے تو کفر اس کی طرف لوٹ آتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى المناقب، باب: نسبة اليمن الي اسماعيل برقم (3317) وفي الادب، باب: ما ينهي من السباب واللعن برقم (5698) انظر ((التحفة)) برقم (11929)» ‏‏‏‏

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
27. باب بَيَانِ حَالِ إِيمَانِ مَنْ رَغِبَ عَنْ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُ:
27. باب: علم کے باوجود اپنے باپ کے سوا اور کسی کا بیٹا کہلانے والے کے ایمان کا حال۔
Chapter: Clarifying the condition of the fath of one who knowingly denies his father
حدیث نمبر: 218
Save to word اعراب
حدثني هارون بن سعيد الايلي ، حدثنا ابن وهب ، قال: اخبرني عمرو ، عن جعفر بن ربيعة ، عن عراك بن مالك ، انه سمع ابا هريرة ، يقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا ترغبوا عن آبائكم، فمن رغب عن ابيه فهو كفر ".حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَرْغَبُوا عَنْ آبَائِكُمْ، فَمَنْ رَغِبَ عَنْ أَبِيهِ فَهُوَ كُفْرٌ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے آباء سے بے رغبتی نہ کرو، چنانچہ جس شخص نے اپنے والد سے انحراف کیا تویہ (عمل) کفر ہے۔ <ہیڈنگ 2> 
حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے باپوں سے بے رغبتی نہ کرو، کیونکہ اپنے باپ سے بے رغبتی (انحراف) کرنا کفر ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الفرائض، باب: من ادعي الی غير أبيه برقم (6386) انظر ((التحفة)) برقم (14154)» ‏‏‏‏

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 219
Save to word اعراب
حدثني عمرو الناقد ، حدثنا هشيم بن بشير ، اخبرنا خالد ، عن ابي عثمان ، قال: لما ادعي زياد لقيت ابا بكرة، فقلت له: ما هذا الذي صنعتم؟ إني سمعت سعد بن ابي وقاص ، يقول: سمع اذناي من رسول الله صلى الله عليه وسلم، وهو يقول: " من ادعى ابا في الإسلام غير ابيه، يعلم انه غير ابيه، فالجنة عليه حرام "، فقال ابو بكرة: وانا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، قَالَ: لَمَّا ادُّعِيَ زِيَادٌ لَقِيتُ أَبَا بَكْرَةَ، فَقُلْتُ لَهُ: مَا هَذَا الَّذِي صَنَعْتُمْ؟ إِنِّي سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ ، يَقُولُ: سَمِعَ أُذُنَايَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يَقُولُ: " مَنِ ادَّعَى أَبًا فِي الإِسْلَامِ غَيْرَ أَبِيهِ، يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ، فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ "، فَقَالَ أَبُو بَكْرَةَ: وَأَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
خالد نے ابو عثمان سےنقل کیا کہ جب زیاد کی نسبت (ابوسفیان رضی اللہ عنہ کی طرف ہونے) کا دعویٰ کیا گیا تھا تو میں جناب ابوبکر رضی اللہ عنہ سےملا اور پوچھا: یہ تم لوگوں نے کیا کیا؟ میں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ میرے دونوں کانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: جس نے اسلام کی حالت میں اپنے حقیقی باپ کے سوا کسی اور کو باپ بنانے کادعویٰ کیا اور وہ جانتا ہے کہ وہ اس کا باپ نہیں تو اس پر جنت حرام ہے۔ اس پر حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: خود میں نے بھی رسول اللہ رضی اللہ عنہ سےیہی سنا ہے۔
ابو عثمانؒ بیان کرتے ہیں کہ جب زیاد کی نسبت ابوسفیان ؓ کی طرف کی گئی یا (معاویہ ؓ نے) اس کے بھائی ہونے کا دعویٰ کیا تو میں ابو بکرہ ؓ کو ملا اور اس سے پوچھا: تم نے یہ کیا کیا؟ میں نے تو سعد بن ابی وقاص ؓ سے سنا وہ کہہ رہے تھے میں نے اپنے کانوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپؐ فرما رہے تھے: جس نے اسلام میں اپنے حقیقی باپ کے سوا کسی اور کے باپ ہونے کا یہ جانتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ میرا باپ نہیں ہے، اس کا جنّت میں داخلہ نہیں ہے تو ابو بکرہ ؓ نے کہا: خود میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی سنا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى المغازي، باب: غزوة الطائف برقم (53) وفي الفرائض باب: من ادعى الى غير ابيه برقم (6385) وابوداؤد فى ((سننه)) فى الادب، باب: فى الرجل ينتمى الى غير مواليه برقم (5113) وابن ماجه فى ((سننه)) فى الحدود، باب: من ادعى الى غير ابيه او تولى غير مواليه برقم (2610) - انظر ((التحفة)) برقم (3902)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 220
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يحيي بن زكرياء بن ابي زائدة ، وابو معاوية ، عن عاصم ، عن ابي عثمان ، عن سعد وابى بكرة كلاهما، يقول: سمعته اذناي، ووعاه قلبي محمدا صلى الله عليه وسلم، يقول: " من ادعى إلى غير ابيه، وهو يعلم انه غير ابيه، فالجنة عليه حرام ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ سَعْدٍ وأبى بكرة كلاهما، يَقُولُ: سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ، وَوَعَاهُ قَلْبِي مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ، وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ، فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ ".
عاصم نے ابو عثمان سے اور انہوں نے حضرت سعد اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے کہ وہ دونوں کہتے تھے: یہ بات میرے دونوں کانوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی (اورمیرے دل نے یاد رکھی) کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: جس نے اپنے والد کے سوا کسی اور کو والد بنانے کا دعویٰ کیا، حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ اس کا والد نہیں ہے، تو اس پر جنت حرام ہے۔
حضرت سعد ؓ اور ابو بکرہ ؓ دونوں نے کہا: یہ بات میرے دونوں کانوں نے سنی اور میرے دل نے یاد رکھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے باپ کے سوا کسی اور کے بارے میں باپ ہونے کا دعویٰ کیا حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ اس کا باپ نہیں ہے، ایسے انسان کے لیے جنّت حرام ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (216)» ‏‏‏‏

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
28. باب بَيَانِ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ وَقِتَالُهُ كُفْرٌ» :
28. باب: اس حدیث کا بیان کہ مسلمان کو گالی دینا فسق ہے اور اس سے قتال کرنا کفر ہے۔
Chapter: Clarifying the words of the prophet (saws): "Insulting A Muslim is an evil action and fighting him is disbelief (Kufr)"
حدیث نمبر: 221
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بكار بن الريان ، وعون بن سلام ، قالا: حدثنا محمد بن طلحة . ح وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا سفيان . ح وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة كلهم، عن زبيد ، عن ابي وائل ، عن عبد الله بن مسعود ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " سباب المسلم فسوق، وقتاله كفر "، قال زبيد: فقلت لابي وائل: انت سمعته من عبد الله يرويه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم، وليس في حديث شعبة، قول زبيد لابي وائل.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ الرَّيَّانِ ، وَعَوْنُ بْنُ سَلَّامٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ كُلُّهُمْ، عَنْ زُبَيْدٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ، وَقِتَالُهُ كُفْرٌ "، قَالَ زُبَيْدٌ: فَقُلْتُ لِأَبِي وَائِلٍ: أَنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ يَرْوِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ شُعْبَةَ، قَوْلُ زُبَيْدٍ لِأَبِي وَائِلٍ.
محمد بن طلحہ، سفیان اور شعبہ تینوں نے زبید سے حدیث سنائی، انہوں نے ابو وائل سے اور انہوں نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان کو گالی دینا فسق ہے اور اس سے لڑنا کفر ہے۔ زبید نے کہا: میں نے ابو وائل سے پوچھا: کیا آپ نے عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے خود سنا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ شعبہ کی روایت میں زبید کے ابو وائل سے پوچھنے کا ذکر نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: خوف المؤمن من ان يحبط عمله وهو لا يشعر برقم (48) وفى الادب برقم (5697) والترمذى فى ((جامعه)) فى الايمان باب: ما جاء فى سباب المؤمن فسوق برقم (2635) وفى البر والصلة، باب ما جاء فى الشتم وقال: هذا حديث حسن صحيح برقم (1983) والنسائي فى ((المجتبى)) 122/7 فى التحريم، باب: قتال المسلم - انظر ((التحفة)) برقم (9243 و 9299)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 222
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن المثنى ، عن محمد بن جعفر ، عن شعبة ، عن منصور . ح وحدثنا ابن نمير ، حدثنا عفان ، حدثنا شعبة ، عن الاعمش كلاهما، عن ابي وائل ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ الْمُثَنَّى ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ مَنْصُورٍ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ الأَعْمَشِ كِلَاهُمَا، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
منصور اور اعمش دونوں نے ابووائل سے، انہون نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے اور انہون نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث بیان کی

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الفتن، باب: قول النبى: ((لا ترجعوا بعدى كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض)) برقم (6665) والنسائي فى ((المجتبى)) 127/7-128 فى التحريم، باب: تحريم القتل۔ وابن ماجه فى ((سننه)) فى المقدمة، باب: الايمان برقم (69) انظر ((التحفة)) برقم (9251)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    9    10    11    12    13    14    15    16    17    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.