كتاب العتق کتاب: غلام کی آ زادی کے احکام و مسائل 1. بَابُ: الْمُدَبَّرِ باب: مدبر غلام کا بیان۔
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدبر غلام بیچا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 59 (2141)، 110 (2230)، الإاستقراض 16 (2403)، الخصومات 3 (2415)، العقتق 9 (2534)، کفارات الأیمان 7 (6716)، الإکراہ 4 (6947)، الأحکام 32 (7186)، سنن ابی داود/العتق 9 (3955)، سنن النسائی/البیوع 83 (4658)، (تحفة الأشراف: 2416)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الزکاة 13 (997)، سنن الترمذی/البیوع 11 (1219)، مسند احمد (3/301، 308، 365، 390)، سنن الدارمی/البیوع 37 (2615) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: مدبر وہ غلام یا لونڈی ہے جس سے مالک نے یہ کہہ دیا ہو کہ تم میرے مرنے کے بعد آزاد ہو۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم میں سے ایک شخص نے غلام کو مدبر بنا دیا، اس کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی مال نہ تھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بیچ دیا، اور قبیلہ بنی عدی کے شخص ابن نحام نے اسے خریدا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 110 (2231)، صحیح مسلم/الزکاة 13 (997)، سنن الترمذی/البیوع 11 (1219)، (تحفة الأشراف: 2526)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/308) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مدبر غلام میت کے تہائی مال میں سے شمار ہو گا“۔ ابن ماجہ کہتے ہیں: میں نے عثمان یعنی ابن ابی شیبہ کو کہتے سنا کہ یہ روایت یعنی «المدبر من الثلث» کی حدیث صحیح نہیں ہے۔ ابوعبداللہ ابن ماجہ کہتے ہیں: اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8065، ومصباح الزجاجة: 890) (موضوع)» (علی بن ظبیان کی ابن معین وغیرہ نے تکذیب کی ہے)
قال الشيخ الألباني: موضوع
|