أبواب قيام الليل ابواب: قیام الیل کے احکام و مسائل 20. باب مَنْ نَامَ عَنْ حِزْبِهِ باب: جو اپنا وظیفہ پڑھے بغیر سو جائے تو کیا کرے؟
عبدالرحمٰن بن عبدالقاری کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”جو شخص اپنا پورا وظیفہ یا اس کا کچھ حصہ پڑھے بغیر سو جائے پھر اسے صبح اٹھ کر فجر اور ظہر کے درمیان میں پڑھ لے تو اسے اسی طرح لکھا جائے گا گویا اس نے اسے رات ہی کو پڑھا ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المسافرین 18 (747)، سنن الترمذی/الصلاة 291 (الجمعة56) (581)، سنن النسائی/قیام اللیل 56 (1791، 1792، 1793)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 177 (1343)، (تحفة الأشراف: 10592)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/القرآن 3 (3)، مسند احمد (1/32، 53)، سنن الدارمی/الصلاة 167 (1518) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|