كِتَاب الْعِتْقِ غلامی سے آزادی کا بیان The Book of Emancipating Slaves 1. باب ذِكْرِ سِعَايَةِ الْعَبْدِ: باب: غلام کی محنت کا بیان۔ Chapter: A slave working to pay off the other half 3772. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو آدمیوں کے مشترکہ غلام کے بارے میں فرمایا، جن میں سے ایک اپنا حصہ آزاد کر دیتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اگر وہ مالدار ہے تو) وہ (دوسرے کا) ضامن ہو گا۔“ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ غلام جو دو آدمیوں کے درمیان مشترک ہے اور ان میں سے ایک اپنا حصہ آزاد کر دیتا ہے، تو وہ دوسرے کے حصہ کا ضامن ہو گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
3773. اسماعیل بن ابراہیم نے ہمیں ابن ابی عروبہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے قتادہ سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی غلام میں سے اپنا حصے آزاد کیا، اگر اس کے پاس مال ہے تو اس (غلام کے باقی حصے) کی آزادی اسی کے مال میں سے ہو گی اور اگر اس کے پاس مال نہیں تو (آزادی دلانے کے لیے) کسی مشقت میں ڈالے بغیر غلام سے کام کروایا جائے گا۔“ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے غلام میں اپنا حصہ آزاد کر دیا، تو اس کو آزاد اس کے مال سے کیا جائے گا اگر وہ مال دار ہے اگر اس کے پاس مال نہیں ہے، تو غلام سے محنت و مزدوری (کمائی) کرائی جائے گی لیکن اس کو مشقت میں نہیں ڈالا جائے گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
3774. عیسیٰ بن یونس نے ہمیں سعید بن ابی عروبہ سے اسی سند کے ساتھ خبر دی اور یہ اضافہ کیا: ”اگر اس کے پاس مال نہیں ہے تو اس کے لیے غلام کی منصفانہ قیمت لگوائی جائے گی، پھر اس (غلام) کو مشقت میں ڈالے بغیر اس شخص کے حصے کے بقدر جس نے (اپنا حصہ) آزاد نہیں کیا اس (غلام) سے کام کروایا جائے گا۔“ (اس طرح وہ کما کر اپنی آزادی حاصل کر لے گا۔“ امام صاحب مذکورہ بالا روایت ایک دوسرے استاد سے بیان کرتے ہیں، جس میں یہ اضافہ ہے اگر اس کے پاس مال نہ ہو تو اس صورت میں غلام کی منصفانہ قیمت لگائی جائے گی، پھر جس نے حصہ آزاد نہیں کیا اس کی خاطر محنت و مزدوری کروائی جائے گی، بغیر اس کے کہ اس کو مشقت میں ڈالا جائے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
3775. جریر بن حازم نے کہا: میں نے قتادہ سے سنا، وہ اسی سند کے ساتھ ابن ابی عروبہ کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کر رہے تھے۔۔۔ اور انہوں نے حدیث میں یہ کہا: ”اس کے لیے منصفانہ قیمت لگوائی جائے گی۔“ باب: 2۔ وَلاء کا حق اسی کا ہے جس نے آزاد کیا۔ امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں قوم عليه
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|