رمضان المبارک میں قیام کرنے کے ابواب کا مجموعہ 1526. قیام رمضان میں عورتوں کا امام کے ساتھ باجماعت نماز پڑھنا مستحب ہے
تخریج الحدیث:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا گیا کہ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ ایسے لوگوں کو نماز پڑھا رہے ہیں جنہیں قرآن یاد نہیں ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے کام کو درست قراردیا تھا اور فرمایا تھا کہ ”انہوں نے درست یا بہت اچھا کام کیا ہے۔“
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب آدمی امام کے ساتھ نماز پڑھتا ہے حتّیٰ کہ وہ نماز سے فارغ ہو جاتا ہے تو اُس کے لئے پوری رات کا قیام لکھا جاتا ہے۔“ اور ایک روایت میں آیا ہے، تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری رات ہمیں قیام کرایا، اپنے اہل وعیال اور ازواج مطہرات کو بھی جمع کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنا طویل قیام کیا کہ ہمیں فلاح کے چھوٹ جانے کا ڈر پیدا ہوا۔ اور آپ کے ساتھ نماز پڑھنے والے صحابہ کرام قاری اور حافظ تھے۔ وہ سب کے سب ان پڑھ نہیں تھے۔
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کہ ”جس شخص نے امام کے ساتھ قیام کیا حتّیٰ کہ امام نماز سے فارغ ہوگیا تو اُس کے لئے ساری رات کا قیام لکھا جاتا ہے۔“ میں اس بات کی دلیل ہے کہ قاری اور ان پڑھ شخص جب امام کے ساتھ اس کی نماز سے فارغ ہونے تک قیام کرتا ہے تو اُس کے لئے ساری رات کا قیام لکھا جاتا ہے اور ساری رات کے قیام کا ثواب کا لکھا جانا بعض رات کے قیام کے ثواب لکھے جانے سے افضل و بہتر ہے۔ جبکہ اُس نے قیام کے ساتھ ساتھ رمضان المبارک کے دن میں روزہ رکھا، پانچ نمازیں باقاعدگی سے ادا کیں، زکوٰۃ ادا کی، اللہ کی توحید کی گواہی دی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا اقرار کیا۔
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
|