صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں قیام کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1518.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ رمضان المبارک میں قیام کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت ہے، رافضی شیعہ کے دعوے کے بر خلاف جو کہتے ہیں کہ رمضان المبارک میں قیام کرنا بدعت ہے سنّت نہیں ہے
حدیث نمبر: 2201
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن المقدام العجلي ، حدثنا نوح بن قيس الخزاعي ، حدثنا نصر بن علي ، عن النضر بن شيبان ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، قال: قلت لابي سلمة: الا تحدثنا حديثا سمعته من ابيك، سمعه ابوك من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: بلى، اقبل رمضان، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن رمضان شهر افترض الله صيامه، وإني سننت للمسلمين قيامه، فمن صامه وقامه إيمانا واحتسابا، خرج من ذنوبه كيوم ولدته امه" . قال ابو بكر: اما خبر:" من صامه وقامه" إلى آخر الخبر، فمشهور من حديث ابي سلمة، عن ابي هريرة، ثابت لا شك ولا ارتياب في ثبوته اول الكلام، واما الذي يكره ذكره: النضر بن شيبان، عن ابي سلمة، عن ابيه، فهذه اللفظة معناها صحيح من كتاب الله عز وجل، وسنة نبيه صلى الله عليه وسلم، لا بهذا الإسناد، فإني خائف ان يكون هذا الإسناد وهما، اخاف ان يكون ابو سلمة لم يسمع من ابيه شيئا. وهذا الخبر لم يروه عن ابي سلمة احد اعلمه غير النضر بن شيبانحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِيُّ ، حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ الْخُزَاعِيُّ ، حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ شَيْبَانَ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: قُلْتُ لأَبِي سَلَمَةَ: أَلا تُحَدِّثُنَا حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ أَبِيكَ، سَمِعَهُ أَبُوكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: بَلَى، أَقْبَلَ رَمَضَانُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ رَمَضَانَ شَهْرٌ افْتَرَضَ اللَّهُ صِيَامَهُ، وَإِنِّي سَنَنْتُ لِلْمُسْلِمِينَ قِيَامَهُ، فَمَنْ صَامَهُ وَقَامَهُ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، خَرَجَ مِنْ ذُنُوبِهِ كَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَمَّا خَبَرُ:" مَنْ صَامَهُ وَقَامَهُ" إِلَى آخِرِ الْخَبَرِ، فَمَشْهُورٌ مِنْ حَدِيثِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ثَابِتٌ لا شَكَّ وَلا ارْتِيَابَ فِي ثُبُوتِهِ أَوَّلَ الْكَلامِ، وَأَمَّا الَّذِي يُكْرَهُ ذِكْرُهُ: النَّضْرُ بْنُ شَيْبَانَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، فَهَذِهِ اللَّفْظَةُ مَعْنَاهَا صَحِيحٌ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَسُنَّةِ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لا بِهَذَا الإِسْنَادِ، فَإِنِّي خَائِفٌ أَنْ يَكُونَ هَذَا الإِسْنَادُ وَهْمًا، أَخَافُ أَنْ يَكُونَ أَبُو سَلَمَةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِيهِ شَيْئًا. وَهَذَا الْخَبَرُ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَحَدٌ أَعْلَمُهُ غَيْرَ النَّضْرِ بْنِ شَيْبَانَ
جناب فضر بن شیبان کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوسلمہ سے کہا، کیا آپ ہمیں کوئی ایسی حدیث نہیں سنائیں گے جو آپ نے اپنے والد سے سنی ہو اور انہوں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو؟ تو اُنہوں نے فرمایا کہ کیوں نہیں۔ رمضان المبارک کا مہینہ آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک رمضان کے مہینے میں اللہ تعالیٰ نے اس کے روزے فرض کیے ہیں اور میں نے مسلمانوں کے لئے اس کا قیام جاری کیا ہے۔ لہٰذا جس شخص نے ایمان و ثواب کی نیت سے اس مہینے کے روزے رکھے اور قیام کیا تو وہ گناہوں سے اسی طرح پاک صاف ہو جائے گا جیسے وہ اُس دن تھا جب اُس کی ماں نے اُسے جنم دیا تھا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جس نے اس مہینے کے روزے رکھے اور قیام کیا۔۔۔ آخر روایت تک، یہ روایت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کی روایت کی صورت میں مشہور ہے۔ یہ پہلا حصّہ بلا شک وشبہ ثابت ہے۔ لیکن نضر بن شیبان کی سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے حضرت عبدالرحمان سے روایت کردہ حصّہ ناپسند یدہ ہے۔ یہ الفاظ ان کا معنی اللہ کی کتاب اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت کی روشنی میں صحیح ہے۔ لیکن اس سند سے صحیح نہیں ہے کیونکہ مجھے ڈرہے کہ یہ سند وہم ہے۔ مجھے ڈرہے کہ سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے اپنے والد گرامی سے کچھ نہیں سنا اور میرے علم کے مطابق اس روایت کو سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے بھی صرف نضر بن شیبان ہی روایت کرتا ہے (گویا ان دو اسباب کی بنا پر یہ سند ضعیف ہے)۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.