رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کہ ”جس شخص نے امام کے ساتھ قیام کیا حتّیٰ کہ امام نماز سے فارغ ہوگیا تو اُس کے لئے ساری رات کا قیام لکھا جاتا ہے۔“ میں اس بات کی دلیل ہے کہ قاری اور ان پڑھ شخص جب امام کے ساتھ اس کی نماز سے فارغ ہونے تک قیام کرتا ہے تو اُس کے لئے ساری رات کا قیام لکھا جاتا ہے اور ساری رات کے قیام کا ثواب کا لکھا جانا بعض رات کے قیام کے ثواب لکھے جانے سے افضل و بہتر ہے۔ جبکہ اُس نے قیام کے ساتھ ساتھ رمضان المبارک کے دن میں روزہ رکھا، پانچ نمازیں باقاعدگی سے ادا کیں، زکوٰۃ ادا کی، اللہ کی توحید کی گواہی دی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا اقرار کیا۔