صحيح ابن خزيمه
افطاری کے وقت اور جن چیزوں سے افطاری کرنا مستحب ہے اُن کے ابواب کا مجموعہ
1421.
سحری تک وصال کرنا جائز ہے اگرچہ (مغرب کے وقت) جلدی افطاری کرنا افضل ہے
اخبرني محمد بن عبد الله بن عبد الحكم , ان ابن وهب اخبرهم , اخبرني عمرو بن مالك الشرعبي , عن ابن الهاد , عن عبد الله بن خباب , عن ابي سعيد الخدري ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم مثله، يعني: مثل حديث ابن عمر في الوصال. قال: " فايكم واصل من سحر إلى سحر" أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ , أَنَّ ابْنَ وَهْبٍ أَخْبَرَهُمْ , أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ مَالِكٍ الشَّرْعَبِيُّ , عَنِ ابْنِ الْهَادِ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، يَعْنِي: مِثْلَ حَدِيثِ ابْنِ عُمَرَ فِي الْوِصَالِ. قَالَ: " فَأَيُّكُمْ وَاصَلَ مِنْ سَحَرٍ إِلَى سَحَرٍ" سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی وصال کے بارے میں حدیث کی مثل حدیث بیان کرتے ہیں۔ فرمایا: ” تو تم میں سے کس نے سحری سے سحری تک وصال کیا ہے (مسلسل روزہ رکھا ہے) ۔“
Report Error
تخریج الحدیث: صحيح بخاري