صحيح ابن خزيمه
افطاری کے وقت اور جن چیزوں سے افطاری کرنا مستحب ہے اُن کے ابواب کا مجموعہ
1413.
روزہ کھلوانے والے کو روزے دار کے اجر میں کمی کیے بغیر اُس کے برابر ثواب دیئے جانے کا بیان
حدثنا علي بن المنذر , حدثنا ابن فضيل , حدثنا عبد الملك , ح وحدثنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني , حدثنا يزيد يعني ابن زريع , حدثنا سفيان بن سعيد , حدثنا محمد بن عبد الرحمن بن ابي ليلى كلاهما , عن عطاء بن ابي رباح , عن زيد بن خالد الجهني , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من جهز غازيا، او جهز حاجا , او خلفه في اهله، او فطر صائما كان له مثل اجورهم من غير ان ينتقص من اجورهم شيء" . هذا حديث الصنعاني. ولم يقل علي: او جهز حاجا حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ , حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ , ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ , حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى كِلاهُمَا , عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ , عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا، أَوْ جَهَّزَ حَاجًّا , أَوْ خَلَفَهُ فِي أَهْلِهِ، أَوْ فَطَّرَ صَائِمًا كَانَ لَهُ مِثْلُ أُجُورِهِمْ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْتَقِصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ" . هَذَا حَدِيثُ الصَّنْعَانِيِّ. وَلَمْ يَقُلْ عَلِيٌّ: أَوْ جَهَّزَ حَاجًّا سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس شخص نے مجاہد کو (سامان جنگ دے کر) تیار کیا یا حاجی کو تیاری میں مدد دی یا اس کے بعد اُس کے گھر والوں کا خیال رکھا، روزے دار کو افطاری کرائی تو اُسے ان کے برابر اجر ملے گا، جبکہ ان سب کے اجر وثواب میں بھی کچھ کمی نہیں ہوگی۔“ یہ حدیث جناب صنعانی کی ہے۔ اور جناب علی بن منذر کی روایت میں ” یا حاجی کو تیاری میں مدد دی“ کے الفاظ نہیں ہیں۔
Report Error
تخریج الحدیث: اسناده صحيح