جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ قَاعِدًا بیٹھ کر نفل نماز پڑھنے کے ابواب کا مجموعہ 788. (555) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا كَانَ يُكْثِرُ مِنَ التَّطَوُّعِ جَالِسًا وَإِنْ لَمْ يَكُنْ بِهِ مَرَضٌ بَعْدَمَا أَسَنَّ وَحَطَمَهُ النَّاسُ اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جب عمر زیادہ ہو گئی اور لوگوں (کی پریشانی اور فکر) نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بوڑھا کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی مرض کے بغیر بھی اکثر نفل نماز بیٹھ کر ادا کیا کرتے تھے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بوڑھے ہونے کے بعد بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے، پھر جب سورت کی تیس یا چالیس آیات باقی رہ جاتیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو جاتے اور اُن آیات کی تلاوت کرتے، پھر رکوع میں چلے جاتے۔ جبکہ جناب علی بن حجر رحمه اللَّه کی روایت میں الفاظ یہ ہیں کہ ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز تہجّد میں بیٹھ کر تلاوت نہیں کرتے تھے حتیٰ کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر زیادہ ہوگئی (تو بیٹھ کر تلاوت کر لیتے تھے)۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
جناب عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے؟ تو اُنہوں نے فرمایا، جب لوگوں (کی فکروں) نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بوڑھا کر دیا تو اس کے بعد پڑھ لیتے تھے۔ جناب الدورقی کے الفاظ ہیں کہ اُنہوں نے فرمایا کہ ہاں، جب لوگوں (کی پریشانیوں اور فکروں) نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بوڑھا اور کمزور کر دیا تو اس کے بعد (آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھ لیتے تھے۔)
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
|