جُمَّاعُ أَبْوَابِ تَطْهِيرِ الثِّيَابِ بِالْغَسْلِ مِنَ الْأَنْجَاسِ نجاست کی وجہ سے کپڑوں کو دھو کر پاک صاف کرنے کے ابواب کا مجموعہ 226. (224) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمَنِيَّ لَيْسَ بِنَجَسٍ، وَالرُّخْصَةُ فِي فَرْكِهِ إِذَا كَانَ يَابِسًا مِنَ الثَّوْبِ، اس بات کی دلیل کا بیان کہ منی ناپاک نہیں ہے اور جب وہ کپڑے پر خشک ہوجائے تو اسے کھرچنے کی رخصت ہے
جبکہ نجاست کپڑے سے دھوئے بغیر صرف کُھرچنے سے دور نہیں ہوتی، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا منی والے کپڑے سے منی خشک ہونے پر اسے کُھرچ کر نماز پڑھنے سے واضح اور ثابت ہوگیا کہ منی نجس نہیں ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی (خُشک ہونے پر) کُھرچ دیا کرتی تھیں ـ بعض راویوں نے مختصر حدیث بیان کی ہے اور بعض نے سیدہ عائشۃ رضی اللہ عنہا کے پاس مہمان ٹھرنے اور اس کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لحاف کو دھونے کا واقعہ بھی ذکر کیا ہے ـ اور ان کا یہ فرمان بھی کہ میں نے اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کُھرچتے ہوۓ دیکھا ہے ـ
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے جنابت (منی) کنکر کے ساتھ صاف کیا کرتی تھی۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کُھرچ دیتی تھیں اور وہ اُس میں نماز پڑھتے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|