صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ تَطْهِيرِ الثِّيَابِ بِالْغَسْلِ مِنَ الْأَنْجَاسِ
نجاست کی وجہ سے کپڑوں کو دھو کر پاک صاف کرنے کے ابواب کا مجموعہ
227. ‏(‏225‏)‏ بَابُ نَضْحِ الثَّوْبِ مِنَ الْمَذْيِ إِذَا خَفِيَ مَوْضِعُهُ فِي الثَّوْبِ
جب کپڑے میں مذی لگنے کے مقام کا پتہ نہ ہو تو اس پر پانی چھڑکنے کا بیان
حدیث نمبر: 291
Save to word اعراب
نا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، نا ابن علية ، نا محمد بن إسحاق . ح وحدثنا محمد بن ابان ، نا محمد بن ابي عدي ، عن محمد بن إسحاق ، اخبرني سعيد بن عبيد بن السباق ، عن ابيه ، عن سهل بن حنيف ، قال: كنت القى من المذي شدة وعناء، وكنت اكثر الاغتسال منه، فسالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك، فقال:" إنما يجزيك الوضوء"، قلت: فكيف بما يصيب ثوبي منه؟ قال:" يكفيك ان تاخذ كفا من ماء تنضح به من ثوبك حيث ترى انه اصاب" . وقال ابن ابان، قال: حدثني سعيد بن عبيد بن السباق. قال ابو بكر: حديث سهل بن حنيف انه سال النبي صلى الله عليه وسلم، عن المذي، قال:" فيه الوضوء"، قلت: ارايت بما يصيب ثيابنا؟ قال:" يكفيك ان تاخذ كفا من ماء فتنضح به ثوبك حيث ترى انه اصاب"، قد امليته قبل ابواب المذينا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نا ابْنُ عُلَيَّةَ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَّانَ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ السَّبَّاقِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ ، قَالَ: كُنْتُ أَلْقَى مِنَ الْمَذْيِ شِدَّةً وَعَناءً، وَكُنْتُ أُكْثِرُ الاغْتِسَالَ مِنْهُ، فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ:" إِنَّمَا يُجْزِيكَ الْوُضُوءُ"، قُلْتُ: فَكَيْفَ بِمَا يُصِيبُ ثَوْبِي مِنْهُ؟ قَالَ:" يَكْفِيكَ أَنْ تَأْخُذَ كَفًّا مِنْ مَاءٍ تَنْضَحُ بِهِ مِنْ ثَوْبِكَ حَيْثُ تَرَى أَنَّهُ أَصَابَ" . وَقَالَ ابْنُ أَبَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ السَّبَّاقِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدِيثُ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ الْمَذْيِ، قَالَ:" فِيهِ الْوُضُوءُ"، قُلْتُ: أَرَأَيْتَ بِمَا يُصِيبُ ثِيَابَنَا؟ قَالَ:" يَكْفِيكَ أَنْ تَأْخُذَ كَفًّا مِنْ مَاءٍ فَتَنْضَحَ بِهِ ثَوْبَكَ حَيْثُ تَرَى أَنَّهُ أَصَابَ"، قَدْ أَمْلَيْتُهُ قَبْلَ أَبْوَابِ الْمَذْيِ
سیدنا سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مذی کی وجہ سے بڑی سختی اور تکلیف کا سامنا کرتا تھا۔ اور اُس کی وجہ سے بکثرت غسل کیا کرتا تھا۔ پھر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اُسکے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں صرف وضو کرنا کافی ہے۔ میں نے عرض کیا کہ مذی میرے کپڑوں کو لگ جائے اُسے کیسے صاف کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیرے لئے کافی ہے کہ تو ایک چُلّو پانی لے اور تیرے خیال میں جہاں مذی لگی ہو وہاں کپڑے پر چھڑک دے۔ ابن ابان کہتے ہیں کہ مجھے سعید بن عبید بن سباق نے حدیث بیان کی ہے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کی حدیث کہ اُنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذی کے متعلق پوچھا، (تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) اس میں وضو کرنا چاہیے۔ میں نےعرض کیا: جو ہمارے کپڑوں کو لگ جائے اس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا حُکم ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیرے لیے کافی ہے کہ تُو ایک چُلّو پانی لیکراپنے کپڑے پرچھڑک دے جہاں تیرے خیال میں مذی لگی ہے میں مذی کے متعلق ابواب سے پہلے املاء کرواچکا ہوں۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.