كِتَابُ الضَّحَايَا کتاب: قربانیوں کا بیان 6. بَابُ الضَّحِيَّةِ عَمَّا فِي بَطْنِ الْمَرْأَةِ جو بچہ پیٹ میں ہو اس کی طرف سے قربانی کرنا
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: قربانی دو دن تک درست ہے بعد عید الاضحیٰ کے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19254، 19249، 19250، فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 12»
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے بھی ایسا ہی ارشاد فرمایا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف،وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19254، فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 12ق»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما پیٹ کے بچے کی طرف سے قربانی نہیں کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجهالبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19189، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8136، فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 13»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: قربانی سنّت ہے، واجب نہیں۔ اور جو شخص قربانی خرید سکتا ہو اس کو ترک کرنا اچھا نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 13»
|