(حديث مرفوع) حدثنا علي بن بحر ، حدثنا محمد بن سلمة ، عن محمد بن إسحاق ، عن يحيى بن عباد ، عن ابيه عباد بن عبد الله بن الزبير ، قال: اتى الحارث بن خزمة بهاتين الآيتين من آخر براءة:" لقد جاءكم رسول من انفسكم سورة التوبة آية 128 إلى عمر بن الخطاب، فقال: من معك على هذا؟ قال: لا ادري والله إلا، اني اشهد لسمعتها من رسول الله صلى الله عليه وسلم ووعيتها وحفظتها، فقال عمر: وانا اشهد لسمعتها من رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم قال: لو كانت ثلاث آيات، لجعلتها سورة على حدة، فانظروا سورة من القرآن، فضعوها فيها، فوضعتها في آخر براءة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ ، عَنْ أَبِيهِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، قَالَ: أَتَى الْحَارِثُ بْنُ خَزَمَةَ بِهَاتَيْنِ الْآيَتَيْنِ مِنْ آخِرِ بَرَاءَةَ:" لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِكُمْ سورة التوبة آية 128 إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، فَقَالَ: مَنْ مَعَكَ عَلَى هَذَا؟ قَالَ: لَا أَدْرِي وَاللَّهِ إِلَّا، أني أَشْهَدُ لَسَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوَعَيْتُهَا وَحَفِظْتُهَا، فَقَالَ عُمَرُ: وَأَنَا أَشْهَدُ لَسَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: لَوْ كَانَتْ ثَلَاثَ آيَاتٍ، لَجَعَلْتُهَا سُورَةً عَلَى حِدَةٍ، فَانْظُرُوا سُورَةً مِنَ الْقُرْآنِ، فَضَعُوهَا فِيهَا، فَوَضَعْتُهَا فِي آخِرِ بَرَاءَةَ".
حضرت عباد بن عبداللہ کہتے ہیں کہ سیدنا حارث بن خزمہ رضی اللہ عنہ، سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے پاس سورہ براءۃ کی دو آیتیں: «﴿لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مِّنْ أَنفُسِكُمْ . . . . .﴾» سے آخر تک لے کر آئے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس پر آپ کے ساتھ کون گواہ ہے؟ انہوں نے فرمایا: واللہ! مجھے اس کا تو پتہ نہیں، البتہ میں اس بات کی شہادت دیتا ہوں کہ ان آیات کو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اور یاد کر کے محفوظ کیا ہے، سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں بھی اس بات کی شہادت دیتا ہوں کہ میں نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسے سنا ہے، پھر فرمایا: اگر یہ تین آیتیں ہوتیں تو میں انہیں علیحدہ سورت کے طور پر شمار کر لیتا، اب قرآن کریم کی کسی سورت کو دیکھ کر اس میں یہ دو آیتیں رکھ دو، چنانچہ میں نے انہیں سورہ براءۃ کے آخر میں رکھ دیا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لتدليس محمد بن إسحاق ولا نقطاعه، عباد بن عبدالله لم يدرك قصة جمع القرآن.