كِتَابُ النِّكَاح نکاح کا بیان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذا پہنچانا حرام ہونے کا بیان
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے ابوجہل کی بیٹی مانگی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم اس سے شادی کرنا چاہتے ہو تو ہماری بیٹی ہمیں واپس کردو۔“ ایک دوسری سند میں یہ زیادتی موجود ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! اللہ کے رسول اور اللہ کے دشمن کی بیٹی کسی ایک شخص کے نکا ح میں اکٹھی نہیں رہ سکتیں۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، ولكن حديث صحيح وله شواهد، أخرجه الطبراني فى «الكبير» برقم: 11975، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 5316، والطبراني فى «الصغير» برقم: 804، وله شواهد من حديث المسور بن مخرمة، فأما حديث المسور بن مخرمة، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3729، 5230، 5278، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2449، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2069، 2071، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3867، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1998، 1999، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19209
قال الھیثمی: فيه عبيد الله بن تمام وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (9 / 203)» حكم: إسناده ضعيف
|