حدثنا عمر بن حفص قال: حدثني ابي، قال: حدثنا الاعمش قال: حدثني شقيق، عن عبد الله قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: ”إذا كنتم ثلاثة فلا يتناجى اثنان دون الثالث، فإنه يحزنه ذلك.“حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ قَالَ: حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”إِذَا كُنْتُمْ ثَلاَثَةً فَلاَ يَتَنَاجَى اثْنَانِ دُونَ الثَّالِثِ، فَإِنَّهُ يُحْزِنُهُ ذَلِكَ.“
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم تین آدمی ہو تو ایک کو چھوڑ کر دو علیحدہ ہو کر سرگوشی نہ کریں، کیونکہ یہ بات اسے پریشان کرے گی۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الاستئذان: 6290 و مسلم: 2184 و أبوداؤد: 4851 و الترمذي: 2825 و ابن ماجه: 3775»
وحدثني ابو صالح، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله، قلنا: فإن كانوا اربعة؟ قال: لا يضره.وَحَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، قُلْنَا: فَإِنْ كَانُوا أَرْبَعَةً؟ قَالَ: لَا يَضُرُّهُ.
ابوصالح کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی روایت کی مثل بیان کرتے ہیں۔ ابوصالح کہتے ہیں کہ ہم نے کہا: اگر چار ہوں تو؟ انہوں نے فرمایا: پھر کوئی حرج نہیں۔
حدثنا عثمان، قال: حدثنا جرير، عن منصور، عن ابي وائل، عن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”لا يتناجى اثنان دون الآخر حتى يختلطوا بالناس، من اجل ان ذلك يحزنه.“حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”لَا يَتَنَاجَى اثْنَانِ دُونَ الْآخَرِ حَتَّى يَخْتَلِطُوا بِالنَّاسِ، مِنْ أَجْلِ أَنَّ ذَلِكَ يُحْزِنُهُ.“
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین آدمی ہوں تو دو علیحدہ ہو کر بات نہ کریں تا آنکہ لوگوں کے ساتھ مل جائیں، اس لیے کہ وہ ایک شخص اس وجہ سے غمگین ہوگا۔“
حدثنا قبيصة، قال: حدثنا سفيان، عن الاعمش، عن ابي صالح، عن ابن عمر قال: إذا كانوا اربعة فلا باس.حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: إِذَا كَانُوا أَرْبَعَةً فَلا بَأْسَ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب چار آدمی ہوں تو پھر (دو کے الگ ہو کر گفتگو کرنے میں) کوئی حرج نہیں۔