حدثنا ابو اليمان، قال: اخبرنا شعيب، عن الزهري قال: اخبرني عروة بن الزبير، ان اسامة بن زيد اخبره، ان النبي صلى الله عليه وسلم ركب على حمار عليه إكاف على قطيفة فدكية، واردف اسامة بن زيد وراءه، يعود سعد بن عبادة، حتى مر بمجلس فيه عبد الله بن ابي ابن سلول - وذلك قبل ان يسلم عبد الله - فإذا في المجلس اخلاط من المسلمين والمشركين وعبدة الاوثان، فسلم عليهم.حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكِبَ عَلَى حِمَارٍ عَلَيْهِ إِكَافٌ عَلَى قَطِيفَةٍ فَدَكِيَّةٍ، وَأَرْدَفَ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ وَرَاءَهُ، يَعُودُ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ، حَتَّى مَرَّ بِمَجْلِسٍ فِيهِ عَبْدُ اللهِ بْنُ أُبَيٍّ ابْنُ سَلُولٍ - وَذَلِكَ قَبْلَ أَنْ يُسْلِمَ عَبْدُ اللهِ - فَإِذَا فِي الْمَجْلِسِ أَخْلاَطٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُشْرِكِينَ وَعَبْدَةِ الأَوْثَانِ، فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ.
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک گدھے پر سوار ہوئے جس کے کجاوے پر فدک کی بنی ہوئی چادر تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسامہ بن زید کو پیچھے بٹھایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مجلس کے پاس سے گزرے جس میں عبداللہ بن ابی ابن سلول بھی تھا، یہ اس اللہ کے دشمن کے اظہارِ اسلام سے پہلے کا واقعہ ہے، مجلس میں مسلمان، مشرک اور بت پرست ملے جلے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سلام کہا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6207 و مسلم: 1798 و النسائي فى الكبرىٰ: 7460»