كِتَابُ الشِّعْرِ كتاب الشعر 384. بَابُ مَنْ كَرِهَ الْغَالِبَ عَلَيْهِ الشِّعْرُ شعروں کی کثرت کے مکروہ ہونے کا بیان
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی کا پیٹ پیپ سے بھر جائے، یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ اس کا پیٹ شعروں سے بھرے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6154 - انظر الصحيحة: 336»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ارشادِ باری تعالیٰٰ: ”اور شاعروں کی راہ پر تو گمراہ لوگ چلتے ہیں۔ کیا تم نے دیکھا نہیں کہ وہ ہر وادی میں بہکے پھرتے ہیں اور وہ جو کچھ کہتے ہیں وہ کرتے نہیں۔“ کا عموم الله تعالیٰٰ نے منسوخ کر دیا ہے، اور اہلِ ایمان کو اس سے مستثنیٰ قرار دیا ہے، اور فرمایا: ”سوائے اہلِ ایمان کے جو ایمان لائے (اور اچھے کام کیے اور کثرت سے اللہ کا ذکر کیا ......) ان کو لوٹ کر جانا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 5016 - انظر المشكاة: 4805»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|