حدثنا عبيد الله بن موسى، قال: اخبرنا حنظلة، عن سالم، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”لان يمتلئ جوف احدكم قيحا خير له من ان يمتلئ شعرا.“حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”لأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ قَيْحًا خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا.“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی کا پیٹ پیپ سے بھر جائے، یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ اس کا پیٹ شعروں سے بھرے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6154 - انظر الصحيحة: 336»
حدثنا إسحاق، قال: اخبرنا علي بن الحسين قال: حدثني ابي، عن يزيد النحوي، عن عكرمة، عن ابن عباس: ﴿والشعراء يتبعهم الغاوون﴾ [الشعراء: 224] إلى قوله: ﴿وانهم يقولون ما لا يفعلون﴾ [الشعراء: 226]، فنسخ من ذلك واستثنى فقال: ﴿إلا الذين آمنوا﴾ إلى قوله: ﴿ينقلبون﴾ [الشعراء: 227].حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: ﴿وَالشُّعَرَاءُ يَتَّبِعُهُمُ الْغَاوُونَ﴾ [الشعراء: 224] إِلَى قَوْلِهِ: ﴿وَأَنَّهُمْ يَقُولُونَ مَا لاَ يَفْعَلُونَ﴾ [الشعراء: 226]، فَنَسَخَ مِنْ ذَلِكَ وَاسْتَثْنَى فَقَالَ: ﴿إِلاَّ الَّذِينَ آمَنُوا﴾ إِلَى قَوْلِهِ: ﴿يَنْقَلِبُونَ﴾ [الشعراء: 227].
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ارشادِ باری تعالیٰٰ: ”اور شاعروں کی راہ پر تو گمراہ لوگ چلتے ہیں۔ کیا تم نے دیکھا نہیں کہ وہ ہر وادی میں بہکے پھرتے ہیں اور وہ جو کچھ کہتے ہیں وہ کرتے نہیں۔“ کا عموم الله تعالیٰٰ نے منسوخ کر دیا ہے، اور اہلِ ایمان کو اس سے مستثنیٰ قرار دیا ہے، اور فرمایا: ”سوائے اہلِ ایمان کے جو ایمان لائے (اور اچھے کام کیے اور کثرت سے اللہ کا ذکر کیا ......) ان کو لوٹ کر جانا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 5016 - انظر المشكاة: 4805»