حدثنا محمد، قال: حدثنا ابو نعيم، قال: حدثنا سفيان، عن منصور، عن إبراهيم، عن همام: كنا مع حذيفة، فقيل له: إن رجلا يرفع الحديث إلى عثمان، فقال حذيفة: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: ”لا يدخل الجنة قتات.“حَدَّثَنَا مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ هَمَّامٍ: كُنَّا مَعَ حُذَيْفَةَ، فَقِيلَ لَهُ: إِنَّ رَجُلا يَرْفَعُ الْحَدِيثَ إِلَى عُثْمَانَ، فَقَالَ حُذَيْفَةُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ”لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَتَّاتٌ.“
حضرت ہمام کہتے ہیں کہ ہم سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے کہ ان سے کہا گیا کہ فلاں شخص سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس لوگوں کی باتیں پہنچاتا ہے۔ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”چغل خور جنت میں نہیں جائے گا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب، باب ما يكره من النميمة: 6056 و مسلم: 105 و أبوداؤد: 4871 و الترمذي: 2026»
حدثنا محمد، قال: حدثنا مسدد، قال: حدثنا بشر بن المفضل، قال: حدثنا عبد الله بن عثمان بن خثيم، عن شهر بن حوشب، عن اسماء بنت يزيد قالت: قال النبي صلى الله عليه وسلم: ”الا اخبركم بخياركم؟“ قالوا: بلى، قال: ”الذين إذا رؤوا ذكر الله، افلا اخبركم بشراركم؟“ قالوا: بلى، قال: ”المشاؤون بالنميمة، المفسدون بين الاحبة، الباغون البرآء العنت.“حَدَّثَنَا مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِخِيَارِكُمْ؟“ قَالُوا: بَلَى، قَالَ: ”الَّذِينَ إِذَا رُؤُوا ذُكِرَ اللَّهُ، أَفَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِشِرَارِكُمْ؟“ قَالُوا: بَلَى، قَالَ: ”الْمَشَّاؤُونَ بِالنَّمِيمَةِ، الْمُفْسِدُونَ بَيْنَ الأَحِبَّةِ، الْبَاغُونَ الْبُرَآءَ الْعَنَتَ.“
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں تمہارے سب سے اچھے لوگوں کے بارے میں بتاؤں؟“ صحابہ نے عرض کیا: کیوں نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ جنہیں دیکھ کر اللہ یاد آ جائے۔ کیا میں تمہیں بتاؤں کہ تمہارے شریر لوگ کون ہیں؟“ صحابہ نے عرض کیا: کیوں نہیں ضرور بتائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چغل خور، پیاروں میں پھوٹ ڈالنے والے، بے گناہ لوگوں کے لیے مسائل اور مشکلات پیدا کرنے والے بدترین ہیں۔“
تخریج الحدیث: «حسن: مسند أحمد: 459/6 و الصحيحة للألباني، حديث: 2849 و عبد بن حميد: 1580 و ابن أبى الدنيا فى الصمت: 255 و الطبراني فى الكبير: 167/24 و روي شطر الأول ابن ماجه: 4119»