مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الدعوات
دعاؤں کے فضائل و مسائل
ذکرِ الٰہی کرنے والوں کی فضیلت
حدیث نمبر: 824
Save to word اعراب
اخبرنا جرير، عن عطاء بن السائب، عن ابي عبد الرحمن السلمي، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((من ذكر الله في نفسه ذكره الله في نفسه، ومن ذكر الله في ملإ ذكره الله في ملإ هم خير من الملإ الذي ذكره فيهم، ومن تقرب إليه شبرا تقرب إليه ذراعا، ومن تقرب إليه ذراعا تقرب منه باعا، ومن اتاه يمشي اتاه هرولة، ومن اتاه هرولة اتاه سعيا)).أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ ذَكَرَ اللَّهَ فِي نَفْسِهِ ذَكَرَهُ اللَّهُ فِي نَفْسِهِ، وَمَنْ ذَكَرَ اللَّهَ فِي مَلَإِ ذَكَرَهُ اللَّهُ فِي مَلَإِ هُمْ خَيْرٌ مِنَ الْمَلَإِ الَّذِي ذَكَرَهُ فِيهِمْ، وَمَنْ تَقَرَّبَ إِلَيْهِ شِبْرًا تَقَرَّبَ إِلَيْهِ ذِرَاعَا، وَمَنْ تَقَرَّبَ إِلَيْهِ ذِرَاعَا تَقَرَّبَ مِنْهُ بَاعَا، وَمَنْ أَتَاهُ يَمْشِي أَتَاهُ هَرْوَلَةً، وَمَنْ أَتَاهُ هَرْوَلَةً أَتَاهُ سَعْيًا)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ کو اپنے نفس میں یاد کرتا ہے تو اللہ اسے اپنے نفس میں یاد کرتا ہے، جو اللہ کو کسی جماعت میں یاد کرتا ہے تو اللہ اسے اپنے ہاں جماعت میں یاد کرتا ہے جو کہ اس جماعت سے بہتر ہے جس جماعت میں اس نے اسے یاد کیا تھا، جو ایک بالشت اس کے قریب آتا ہے تو وہ ایک ہاتھ اس کے قریب ہوتا ہے، جو ایک ہاتھ اس کے قریب ہوتا ہے تو وہ دو ہاتھ کے برابر اس کے قریب ہوتا ہے، جو چل کر اس کی طرف آتا ہے تو وہ تیز چل کر اس کی طرف آتا ہے، اور جو تیز چل کر اس کی طرف آتا ہے تو وہ دوڑ کر اس کی طرف آٹا ہے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التوحيد، باب قول الله تعالىٰ (وبحذركم الله نفسه) رقم: 7405. مسلم، كتاب الذكر والدعاء باب الحث على ذكر الله تعالىٰ، رقم: 2675. مسند احمد: 435/2. صحيح ابن حبان، رقم: 376.»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.