توبہ، اس کی قبولیت اور اللہ کی رحمت کی وسعت سرگوشی اور بندے کا اپنے گناہوں کا اقرار کرنا۔
صفوان بن محرز کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا کہ تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سرگوشی کے بارے میں کیا سنا ہے؟ (یعنی اللہ تعالیٰ جو قیامت کے دن اپنے بندے سے سرگوشی کرے گا) انہوں نے کہا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مومن قیامت کے دن اپنے مالک کے پاس لایا جائے گا، یہاں تک کہ مالک اپنا بازو اس پر رکھ دے گا اور اس سے اس کے گناہوں کا اقرار کرائے گا اور کہے گا کہ تو اپنے گناہوں کو پہچانتا ہے؟ وہ کہے گا کہ اے رب! میں پہچانتا ہوں۔ پروردگار فرمائے گا کہ میں نے ان گناہوں کو دنیا میں تجھ پر چھپا دیا اور اب میں ان کو آج کے دن تیرے لئے بخش دیتا ہوں۔ پھر وہ نیکیوں کی کتاب دیا جائے گا اور کافر اور منافقوں کے لئے تو مخلوقات کے سامنے منادی ہو گی کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولا۔
|